حکومت سندھ کا کراچی میں پیٹرول پمپ مافیاز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہین کمپلیکس میں کم مقدار پر پی ایس او کے دو ڈسپینسرز کو سیل کردیا گیا ہے، اسی طرح شاہراہ فیصل پر قائم پی ایس او پیٹرول پمپ بھی ڈیفالٹر نکلا، پیمائش اور وزن کم کرنا جرم ہے، عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں، عوام کی پریشانی کا پیٹرول پمپ مافیاز کو احساس نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی کی سربراہی میں متعلقہ حکام نے کراچی میں پیٹرول پمپ مافیا کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن اور 12 پیٹرول پمپس پر چھاپے مارے۔ ترجمان حکومت سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خاص برائے قیمت و رسد عثمان ہنگورو خود میدان عمل میں آگئے اور پیمائش کے افسران کے ہمراہ کراچی کے 12 پیٹرول پمپس پر چھاپے مارے۔ انہوں نے بتایا کہ مہران ٹاؤن کے علاقے میں مقدار میں کمی پی ایس او کے پمپ کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا، معاون خاص نے صدر، آرام باغ، سول لائنز، گزری، ڈیفنس اور کورنگی انڈسٹریل ایریا کا بھی دورہ کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہین کمپلیکس میں کم مقدار پر پی ایس او کے دو ڈسپینسرز کو سیل کردیا گیا ہے، اسی طرح شاہراہ فیصل پر قائم پی ایس او پیٹرول پمپ بھی ڈیفالٹر نکلا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عثمان ہنگورو نے بتایا کہ پیمائش اور وزن کم کرنا جرم ہے، عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں، عوام کی پریشانی کا پیٹرول پمپ مافیاز کو احساس نہیں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیٹرول پمپ پی ایس او سندھ کے
پڑھیں:
ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔