پاناما کا چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے الگ ہونے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
دوسری جانب چین نے امریکی صدر ٹرمپ کیجانب سے پاناما کینال کو دوبارہ اپنے قبضے میں لینے کی دھمکیوں کے تناظر میں پاناما پر زور دیا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر بیرونی مداخلت کیخلاف مزاحمت کرے۔ اسلام ٹائمز۔ پاناما نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پاناما کے صدر نے کہا کہ چین میں پاناما کے سفیر نے بیلٹ اینڈ روڈ معاہدے سے نکلنے کی دستاویزات چینی حکام کے حوالے کر دیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے دورے سے پہلے کیا تھا۔ دوسری جانب چین نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاناما کینال کو دوبارہ اپنے قبضے میں لینے کی دھمکیوں کے تناظر میں پاناما پر زور دیا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرے۔ چینی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا امید ہے کہ متعلقہ فریق دو طرفہ تعلقات اور دونوں ملکوں کے عوام کے وسیع البنیاد مفادات کے لیے بیرونی مداخلت کے خلاف اعتماد کے ساتھ مزاحمت کریگا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکی سرکاری جہاز پاناما کینال سے فیس ادا کیے بغیر گزر سکیں گے: محکمۂ خارجہ کا اعلان
ویب ڈیسک— امریکی محکمۂ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے سرکاری بحری جہاز اب پاناما کینال سے کسی بھی قسم کی فیس ادا کیے بغیر گزر سکیں گے۔
محکمۂ خارجہ نے بدھ کی شب ایک بیان میں کہاہے کہ پاناما کی حکومت نے آمادگی ظاہر کی ہے کہ پاناما کینال سے گزرنے والے امریکی سرکاری جہازوں پر آئندہ فیس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ کو کروڑوں ڈالر کی بچت ہو گی۔
";
//parse XFBML, because it is not nativelly working onload
if (!fbParse()) {
var c = 0,
FBParseTimer = window.setInterval(function () {
c++;
if (fbParse())
clearInterval(FBParseTimer);
if (c === 20) { //5s max
thisSnippet.innerHTML = "Facebook API failed to initialize.”;
clearInterval(FBParseTimer);
}
}, 250);
}
}
};
thisSnippet.className = "facebookSnippetProcessed”;
thisSnippet.style = "display:flex;justify-content:center;”;
if (d.readyState === "uninitialized” || d.readyState === "loading”)
window.addEventListener("load”, render);
else //liveblog, ajax
render();
})(document);
دوسری جانب اس آبی گزر گاہ کا انتظام سنبھالنے والی ’پاناما کینال اتھارٹی‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتھارٹی نے امریکہ کو ایسی کوئی رعایت دینے پر تاحال اتفاق نہیں کیا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق وہ امریکی حکام سے اس حوالے سے مزید بات چیت کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا دورہ وسطی امریکہ کے ممالک کا کیا تھا۔ اس دورے میں وہ اتوار کو پاناما پہنچے تھے جہاں انہوں نے پاناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو اور پاناما کینال کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
";
//parse XFBML, because it is not nativelly working onload
if (!fbParse()) {
var c = 0,
FBParseTimer = window.setInterval(function () {
c++;
if (fbParse())
clearInterval(FBParseTimer);
if (c === 20) { //5s max
thisSnippet.innerHTML = "Facebook API failed to initialize.”;
clearInterval(FBParseTimer);
}
}, 250);
}
}
};
thisSnippet.className = "facebookSnippetProcessed”;
thisSnippet.style = "display:flex;justify-content:center;”;
if (d.readyState === "uninitialized” || d.readyState === "loading”)
window.addEventListener("load”, render);
else //liveblog, ajax
render();
})(document);