Nawaiwaqt:
2025-04-15@06:49:13 GMT

فلسطین، فلسطینیوں کا ہے:ترجمان دفتر خارجہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

فلسطین، فلسطینیوں کا ہے:ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ون چائنہ اصول پر اپنی حمایت کی تجدید کی ہے، پاکستان ہانگ کانگ، جنوبی چین سمندر، سینکیانگ ہر چین کی پالیسی کی حمایت کرتا ہے.

پاکستان کی جانب سے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فریقین نے پر امن اور خوشحال جنوبی ایشیاء کو خطے کے مفاد میں قرار دیا، فریقین نے افغانستان پر قریبی روابط کے تسلسل اور مسئلہ کے حل کی کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا، پاکستان اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ امدادی کاموں کو روکنا معاہدے کی خلاف ورزی ہے، عالمی برادری سیز فائز معاہدے پر عمل کرائے. بین الاقوامی برادری اسرائیلی مظالم پر خاموشی توڑے. فلسطین اور فلسطینییوں کے کاز کے لیے پاکستان نے ہمیشہ اسپورٹ کی. پاکستان کی فلسطین کے حوالے سے پوزیشن واضح ہے۔  ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں. فلسطین، فلسطینیوں کا ہے. پاکستان کی دعوت پر آئندہ ہفتے ڈی جی آئی اے ای اے پاکستان کا دورہ کریں گے. پاکستان کا آئی اے ای اے سے گہرا تعاون موجود ہے. ہم پرنس کریم آغا خان کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہیں، پاکستان سے خصوصی محبت اور پاکستان کے لیے ان کی ناقابل فراموش خدمات کو یاد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں اسماعیلی برادری سے اظہار افسوس کرتے ہیں، غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں. عالمی برادری پر ان خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لیے زور دیتے ہیں۔شفقت علی خان نے کہا کہ 5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا. یوم یکجہتی کشمیر پر سفرا کے لیے ایک بریفنگ کا انتظام بھی کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری کا امریکہ کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے طے نہیں. بلال بھٹو کے دورے پر ان کے پارٹی ترجمان ہی تبصرہ کر سکتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارے چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات ہیں.غزہ ہماری بریفنگ کا باقائدہ حصہ رہا ہے.قائداعظم کے دور سے ہماری پوزیشن فلسطین پر واضح ہے. پاکستان فلسطینیوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا. غزہ سے قیدیوں کی منتقلی کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی تجویز یا درخواست نہیں آئی. اس حوالے سے ہم سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان معاہدے کی نے کہا کہ کرتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

جدہ (آئی پی ایس )سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ فیصل نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی حکومت پر دبا ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ کو امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔انطالیہ میں غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے یہ بات کہی، اجلاس میں انکلیو میں ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ فوری اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے، سعودی عرب جنگ بندی مذاکرات میں مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں، اس کا اطلاق ہر طرح کی نقل مکانی پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فلسطینیوں کی بعض اقسام کی روانگی کو رضاکارانہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن آپ رضاکارانہ انخلا کی بات نہیں کر سکتے، جب کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امداد نہیں مل رہی ہے، اگر لوگوں کو کھانا، پانی یا بجلی نہیں مل رہی ہے اور اگر انہیں مسلسل فوجی بمباری کا خطرہ ہے، تو یہاں تک کہ اگر کسی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے، تو یہ رضاکارانہ انخلا نہیں ہے، یہ جبر کا تسلسل ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی تجویز جس میں فلسطینیوں کی روانگی کو فریم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، یا جسے ان حالات میں رضاکارانہ انخلا کا موقع کہا جاتا ہے، محض حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس حقیقت کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے، لگاتار کام کرنا چاہیے اور امید ہے کہ یہ پیغام سب کے لیے واضح ہوگا، خاص طور پر اس ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر جس پر ہم نے آج کمیٹی میں اتفاق کیا ہے۔ فیصل بن فرحان نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی جن میں یہودی بستیوں کی توسیع، گھروں کو مسمار کرنا اور زمین پر قبضہ شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی : غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
  • قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
  • بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
  • پاکستان نے لاشوں کی شناخت کیلئے ایران سے قونصلر رسائی مانگ لی
  •  8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ، ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں: پاکستانی دفتر خارجہ
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا رد عمل سامنے آگیا
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ