سندھ ہائیکورٹ نے ’’کے 4 منصوبے‘‘ کیلئے کام کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ تھوڑی سی زمین کیلئے عوامی اہمیت والا منصوبہ نہیں روکا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں پانی فراہمی کی منصوبے ’’کے 4‘‘ پر حکمِ امتناع واپس لے لیا۔ عدالتِ عالیہ میں سماعت کے دوران اپیل کنندہ کی وکیل فریدہ منگریو نے بتایا کہ حکمِ امتناع کے سبب کراچی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے، حکومت نے جو زمین لینی ہے اس کیلئے قوانین پر عمل کرے۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ حکمِ امتناع کے باوجود کام جاری تھا تو توہینِ عدالت کی درخواست دیں، تھوڑی سی زمین کیلئے عوامی اہمیت والا منصوبہ نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت نے اپیلیں خارج کرتے ہوئے کے 4 منصوبے کیلئے کام کی اجازت دے دی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا میگا بی آر ٹی منصوبہ حکومت کیلئے سفید ہاتھی بن گیا،رپورٹ
پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی کے) کا میگا بی آر ٹی منصوبہ حکومت کے لیے سفید ہاتھی بن چکا ہے، یہ نہ صرف حکومتی خزانے بلکہ عوام کی جیبوں پر بھی بھاری ثابت ہو رہا ہےجبکہ اس کے کئی ذیلی منصوبے حکومت کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی آر ٹی کے حیات آباد، ڈبگری اور چمکنی ڈپو پر تعمیراتی کام تاحال سست روی کا شکار ہے، اگست 2022 میں بسیں تو چلنا شروع ہو گئی تھیں مگر منصوبے میں شامل تجارتی پلازے 7 سال بعد بھی مکمل نہیں ہو سکے، حکام متعدد بار تکمیل کی تاریخیں دیتے رہے، لیکن ہر بار ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود منصوبہ ادھورا ہے۔
بی آر ٹی ایک منافع بخش منصوبہ ہونے کے باوجود حکومتی سبسڈی پر چل رہا ہے، جس کے باعث ہر سال حکومت کو دو ارب روپے سے زائد کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے، مسلسل خسارے کی وجہ سے کرایہ 55 روپے تک جا پہنچا جبکہ زو کارڈ کی قیمت بھی 200 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دی گئی ہے، حکام اب تک پانچ بار تکمیل کی تاریخ دے چکے ہیں، مگر منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔
معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال یہ منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا تاہم کبھی فنڈز کی قلت تو کبھی سرپرستی کی کمی، اس منصوبے کی تکمیل کب ہوگی، یہ اب بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔