انتخابات میں ’دھاندلی‘ کے خلاف جماعت اسلامی کا 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے 8 فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا جس کے دوران احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی پیز کیخلاف جماعت اسلامی کا ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کا اعلان
لاہور میں واقع جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹرز منصورہ میں جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ انتخابات کے نتائج پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے اور فارم 45 کے مطابق جیتنے والی جماعت کو نشستیں دی جائیں۔
امیرجماعت اسلامی نے بتایا کہ احتجاج کے دوران کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
’تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی سیٹیں ن لیگ، پی پی ایم کیو ایم کو دلوائی گئیں‘انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری کی وجہ مینڈیٹ کا چوری ہونا ہے اور خود وزیراعظم شہبازشریف، نوازشریف اور مریم نواز فارم47 کے ذریعے منتخب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے لوگ بھی فارم47 کی بنیاد پر آئے ہیں جبکہ کراچی میں لوگوں نے ووٹ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کو دیا مگر ایم کیو ایم کو دھاندلی سے سیٹیں دی گئیں۔
مزید پڑھیے: فارم 47 پر آنے والا وزیراعظم شرعی ہے یا غیر شرعی؟ حافظ نعیم الرحمان کا وی پی این فتوے پر استفسار
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے اور فارم 45 کے مطابق فیصلہ کیے جائیں، فارم45 کے مطابق جس کی زیادہ نشستیں ہوں اسے حکومت دی جائے۔
’انتخابی عمل پرعوام شدید مایوس ہیں‘امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ عوام کو انتخابی عمل سے شدید مایوسی ہوئی ہے لہٰذا جماعت اسلامی8 فروری کو یوم سیاہ منائے گی اور کراچی میں الیکشن کمیشن کے سامنے بڑا احتجاج ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
’مہنگائی میں کمی کے جھوٹے دعوے کیے جا رہے ہیں‘حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ رمضان آرہا مہنگائی میں کمی کے جھوٹے دعوے کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: فارم 47 کے وزیر اعظم کو چاہیے پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والوں کو کٹہرے میں لائے، عمرایوب
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دال، گھی، چینی ہر چیز کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کس فارمولے کے تحت مہنگائی کی شرح کم بتائی جا رہی ہے؟
فلسطیبنیوں کی دربدری کے ٹرمپ پلان پر اقوام عالم کو مشورہامیر جماعت اسلامی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضےکے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام دنیا کو غزہ کی تعمیر نو کے لیے سامنے آنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 فروری 8 فروری یوم سیاہ جماعت اسلامی جماعت اسلامی یوم سیاہ حافظ نعیم الرحمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 8 فروری یوم سیاہ جماعت اسلامی جماعت اسلامی یوم سیاہ حافظ نعیم الرحمان حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی ملک بھر میں کیے جائیں نے کہا کہ انہوں نے یوم سیاہ
پڑھیں:
امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
حافظ نعیم الرحمن نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلاتمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط لکھ کر ان کی توجہ غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت کی طرف دلائی ہے اور اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل جمعہ کو عالمی سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز دی ہے۔ مسلم سربراہان کے نام جاری خطوط میں انھوں نے کہا کہ وہ آپ کو غزہ میں جاری ہولناک انسانی بحران پر گہرے دکھ اور تشویش کے ساتھ یہ خط لکھ رہے ہیں۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت عالمی برادری کی فوری اور مشترکہ کارروائی کا تقاضا کرتی ہے۔ تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ جب ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی، یا کوسوو کے تنازعے جیسے شدید انسانی بحران پیش آئے، تو دنیا نے اہم موڑ پر انسانی وقار اور انصاف کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر قدم اٹھایا۔
انھوں نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلا تمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر جاری قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔ جدید ہتھیاروں کی تباہ کن صلاحیت جو اسرائیل کو آزادی سے اور غیرمتناسب طور پر میسر ہے، سوشل میڈیا اور براہِ راست نشریات کے ذریعے آج دنیا ان مظالم کو لمحہ بہ لمحہ دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر شعور بے مثال ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اور امن پسند لوگ غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور درد کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے ملک کے عوام بھی ہمارے درد اور غم میں برابر کے شریک ہیں، جیسا کہ دنیا کے بے شمار دوسرے لوگ بھی۔
انھوں نے مسلم سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جو جرات مندانہ اور اخلاقی قیادت کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم آپ سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ فوری طور پر مسلم ممالک کے رہنماوں کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایک واضح اور اجتماعی حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔ اگر دنیا خاموش رہی، تو ہم ایک اور انسانی ناکامی کے باب پر افسوس کرتے رہ جائیں گے بالکل جیسے روانڈا میں ہوا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اس بار پوری دنیا یہ سب براہِ راست دیکھ رہی ہے۔ ہم یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ تمام ریاستی سربراہان کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے جس کا واحد ایجنڈا غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا ہو۔ تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات بعد میں کیے جا سکتے ہیں، لیکن سب سے پہلے اس خونریزی کا خاتمہ ضروری ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام مسلم ممالک کسی نہ کسی سطح پر بین الاقوامی اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسے مثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ مزید برآں ہم یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ جمعہ، 20 اپریل کو سرکاری طور پر یوم عالمی احتجاج قرار دیا جائے۔ اس دن کو ریلیوں، جلوسوں، خصوصی دعاوں، اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی مظاہروں سے منایا جانا چاہیے۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ وہ اس اتحاد اور ظلم کے خلاف مزاحمت کے دن کی توثیق کریں۔