گدھوں کیلئے سلاٹر ہاؤس قائم، پیداوار بھی بڑھ گئی،بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کے اجلاس میں گدھوں کی افزائش کا ذکر بھی ہوا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خوراک و تحفظ کے اجلاس میں وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس بنایا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔حکام وزارت خوراک نے اجلاس کو بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھال اور ہڈیوں سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، گودار میں چینی کمپنی یہ کام کرے گی۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے پوچھا کہ زندہ گدھوں کو چین ایکسپورٹ کیوں نہیں کرتے، جس پر حکام وزارت خوراک و تحفظ نے بتایا کہ زندہ گدھوں کی ایکسپورٹ مشکل کام ہے، ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کیلئے درخواستیں آرہی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ نئی چینی کمپنیوں سے گدھوں کے سلاٹر ہاؤس سے متعلق بات چیت چل رہی ہے۔رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے، لوڈر رکشوں نے جگہ لے لی ہے، اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرینگے، سعودی وزارت خارجہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل میں سعودی وزرت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ولی عہد سلطنت کے مؤقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، سعودی عرب کے مؤقف کی کسی بھی حالات میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کیے جائیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سعودی وزرت خارجہ کا مؤقف سامنے آگیا۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر سعودی عرب اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرے گا، فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق سعودی عرب کا مؤقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد سلطنت کے مؤقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، سعودی عرب کے مؤقف کی کسی بھی حالات میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں سے متعلق سعودی عرب کے مؤقف پر گفت و شنید کی ہی نہیں جاسکتی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اپنے منصوبے کے بعد غزہ میں دنیا بھر کے لوگوں کو آباد ہوتے دیکھتا ہوں۔ میں اسرائیل، غزہ اور سعودیہ کا دورہ کروں گا، سعودی عرب بہت مددگار ثابت ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے گی۔ بہت سے ممالک جلد ہی ابراہام معاہدے میں شامل ہوں گے۔