پشاور:

ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی تقریب رونمائی بدانتظامی کا شکار رہی، کسی حکومتی اور محکمہ کھیل کے ذمہ داروں نے شرکت نہیں کی۔

ٹرافی مختصر وقت کے لیے ارباب اسٹیڈیم رکھی گئی جسے واپس اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔

آئی سی بی چیمیئنز ٹرافی پشاور یونیورسٹی سے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم لائی گئی جہاں ٹرافی وصول کرنے کے لیے کوئی حکومتی شخصیت اور محکمہ کھیل کی کوئی شخصیت موجود نہیں تھی۔

مزید پڑھیں؛ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی پشاور یونیورسٹی پہنچ گئی

پشاور سے تعلق رکھنے والی قومی کرکٹ ٹیم کے موجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں میں سے کوئی کو دعوت نہیں دی گئی۔

واضح رہے کہ  آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی آج پشاور پہنچی تھی جسے پشاور یونیورسٹی اور ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم لے جایا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی

پڑھیں:

غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار

اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، سیگرید کاگ، جو اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی رابطہ کار ہیں، نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 60 ہزار سے زائد کم عمر بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اناطولی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے دوران بھیجی گئی امداد بآسانی مستحقین تک پہنچ رہی تھی، لیکن مارچ کے وسط کے بعد امدادی قافلوں کی آمد بند ہو گئی۔

کاگ نے مزید کہا کہ صہیونی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، حالانکہ حماس نے اس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کیا تھا، لیکن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کر دی۔ اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس درکار سامان کی شدید قلت ہے اور اسپتالوں کے لیے ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم میں شدید خلل پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ان میں سے ہر ایک محض ایک عدد نہیں، بلکہ ایک انسان، ایک زندگی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی علامت ہے۔

کاگ نے تاکید کی کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنان، جن میں سے اکثر خود فلسطینی ہیں، کے لیے بھی ہولناک خطرہ بن چکے ہیں۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 50933 فلسطینی شہید اور 116045 زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 43 سالہ دھونی نے کرکٹ میں کون سا نیا ریکارڈ بنالیا؟
  • مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
  • اسٹیڈیم جا کر پی ایس ایل کے میچز دیکھیں اور پائیں قیمتی انعامات، پی سی بی کا بڑا اعلان
  • لاہور کا لالہ جو کرکٹ کی تاریخ میں امر ہوگیا
  • غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
  • کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
  • میچ دیکھنے اسٹیڈیم آئیں؛ ایرن ہالینڈ کو کراچی کے فینز کی یاد ستانے لگی
  • پی ایس ایل؛ شائقین کی “عدم توجہ” نے سوال اٹھادیا
  • پی ایس ایل؛ شائقین کی عدم توجہ نے سوال اٹھادیا
  • غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار