UrduPoint:
2025-02-06@15:05:59 GMT

سپریم کورٹ نے ویڈیو سکینڈل سے متعلق درخواست خارج کردی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

سپریم کورٹ نے ویڈیو سکینڈل سے متعلق درخواست خارج کردی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) سپریم کورٹ نے بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات سے متعلق درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا ہے۔جمعرات کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سات رکنی آئینی بنچ نے درخواست کی سماعت کی اور درخواست گذار کو کسی مناسب فورم سے رابطہ کرنے کو کہا۔

درخواست ایڈووکیٹ ذوالفقار احمد نے آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت دائر کی تھی جس میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ پولیس کو ہدایت کرے کہ یونیورسٹی سے متعلق قابل اعتراض ویڈیوز کی مزید نشریات روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور صوبائی حکومت سپریم کورٹ کی پیشگی اجازت کے بغیر تحقیقات کرنے والے کسی افسر کو معطل یا ٹرانسفر نہ کرے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار ایڈووکیٹ ذوالفقار علی نے کہا کہ دفعہ 354 ایسے معاملات میں سزائے موت سے متعلق ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ دفعہ 354 کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ معمولی ترمیم کے بعد اسی دفعہ کا اطلاق کیا جا سکتا ہے لیکن عدالت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ فریق کی عدم موجودگی میں ہم کیسے کارروائی کرسکتے ہیں؟جسٹس محمد علی نے درخواست گزار سے پوچھا کہ کیا آپ نے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت لاہور ہائی کورٹ میں ایسی درخواست دائر کی ہے؟عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے درخواست گزار سپریم کورٹ

پڑھیں:

پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا

پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پیکا ایکٹ میں ترامیم کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کردیا گیا۔شہری قیوم خان کی جانب سے پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں صدر پاکستان، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیکا ایکٹ میں حالیہ ترمیم بنیادی انسانی حقوق اور آئین سے متصادم ہے، پیکا ایکٹ کی شقیں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے برخلاف ہیں، پیکا ایکٹ کو جعلی اسمبلی نے پاس کیا، جعلی اسمبلی کے منتخب صدر نے توثیق کی۔دائر درخواست میں پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کالعدم قرار دینے اور پیکا ترامیم کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فل کورٹ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کا بھی بنیادی انسانی حقوق کی روشنی میں جائزہ لے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کی درخواست خارج کردی
  • سپریم کورٹ: اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم: سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
  • سپریم کورٹ میں پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست دائر
  • سپریم کورٹ کے باہر احتجاج، پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی ضمانت میں توسیع
  • سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں کے اختیارات سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری
  • صدر ‘ وزیراعظم کی برطرفی‘ سود کے خاتمے کیلیے درخواست خارج