امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ حکم اسرائیل کے وزیر دفاع نے دیا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو تیار رہنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے  کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے رہائشیوں کو رضا کارانہ طور پر علاقہ چھوڑنے کی منصوبہ بندی کے لیے تیار رہے۔

وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ٹرمپ کے اس اعلان کا خیرمقدم بھی کیا، ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کے جرات مندانہ منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہوں، غزہ کے رہائشیوں کو علاقے چھوڑنے اور ہجرت کرنے کی آزادی دی جانی چاہیے جیسا کہ دنیا بھر میں معمول ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، ہم اس کے مالک ہوں گے، ٹرمپ

اسرئیل کاٹز نے کہا کہ ان کے منصوبے میں زمینی گزرگاہوں کے ذریعے باہر نکلنے کے اختیارات کے ساتھ ساتھ سمندری اور فضائی راستے سے روانگی کے خصوصی انتظامات شامل ہوں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی محصور اور اسرائیل کے ہاتھوں تباہ کی گئی پٹی غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور ہم اس کے مالک ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضہ کرکے ہم اسے مستحکم کریں گے اور یہاں ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں طویل مدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھ رہا ہوں، ہم غزہ پر قبضہ کرکے اسے ترقی یافتہ بنائیں گے، جس سے علاقے کے لوگوں کو ملازمتیں ملنے کے ساتھ دوسرے شہریوں کو بسنے کا موقع بھی ملے گا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائے گا، اب دیکھنا ہے کہ اردن اور مصر کے رہنماؤں کا ردعمل کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خطے کے دیگر رہنماؤں کو اس منصوبے سے متعلق بتایا، جسے انہوں نے پسند کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمسایہ ممالک اردن اور مصر بے گھر فلسطینیوں کو اپنی پناہ میں لے لیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے ٹرمپ کے کہا کہ

پڑھیں:

کچھ بھی کرلو، غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر کے قبضے کے اعلان پر فلسطینیوں کا رد عمل

کچھ بھی کرلو، غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر کے قبضے کے اعلان پر فلسطینیوں کا رد عمل WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

غزہ :فلسطینی شہریوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، ہم کسی صورت غزہ چھوڑ کر کسی اور مقام پر منتقل نہیں ہوں گے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق زیادہ تر فلسطینیوں کی طرح غزہ کے جنوبی شہر رفح کے رہائشی حاتم عزام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو مصر یا اردن منتقل ہو جانا چاہیے۔

34 سالہ شہری نے ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے غزہ میں صفائی سے متعلق اپنے منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے استعمال کیے گئے الفاظ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ غزہ کچرے کا ڈھیر ہے، ایسا بالکل نہیں ہے۔

امریکی صدر کو فریب کا شکار کہتے ہوئے شہری نے کہا کہ ٹرمپ مصر اور اردن کو تارکین وطن لینے پر ایسے مجبور کرنا چاہتے ہیں گویا کہ یہ ملک ان کے ذاتی فارم ہیں۔

مصر اور اردن دونوں نے ٹرمپ کے خیال کو سختی سے مسترد کر دیا ہے اور ان ممالک کے علاوہ غزہ اور دیگر ہمسایہ ممالک نے بھی اسے ماننے سے انکار کیا ہے۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو کو فلسطینی عوام اور غزہ کے لوگوں کے حوالے سے حقائق کو سمجھنا چاہیے، یہ وہ لوگ ہیں جن اپنی سرزمین میں گہری جڑیں ہیں، اہم کہیں نہیں جائیں گے۔

رفح کے ایک اور 30 سالہ رہائشی ایحاب احمد نے افسوس کا اظہار کیا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو “اب بھی فلسطینی عوام اور ان کے اپنی زمین سے انسیت کو نہیں سمجھتے، ہم اس سرزمین پر رہیں گے، چاہے کچھ بھی ہو، چاہے ہمیں خیموں اور سڑکوں پر ہی رہنا پڑے، ہم اپنی زمین سے جڑے رہیں گے۔

ایحاب احمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ فلسطینیوں نے برطانیہ کے مینڈیٹ کے بعد 1948 کی جنگ سے سبق سیکھا جب اسرائیل کے قیام کے وقت لاکھوں فلسطینیوں کو گھروں سے محروم کیا گیا اور انہیں واپس جانے کی اجازت نہیں دی گئی، دنیا کو اس پیغام کو سمجھنا چاہیے کہ اس بار ہم اس طرح سے کہیں نہیں جائیں گے جیسا کہ 1948 میں ہوا تھا۔”

یاد رہے کہ آج وائٹ ہاؤس میں صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی محصور اور اسرائیل کے ہاتھوں تباہ کی گئی پٹی غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور ہم اس کے مالک ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضہ کرکے ہم اسے مستحکم کریں گے اور یہاں ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں طویل مدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھ رہا ہوں، ہم غزہ پر قبضہ کرکے اسے ترقی یافتہ بنائیں گے، جس سے علاقے کے لوگوں کو ملازمتیں ملنے کے ساتھ دوسرے شہریوں کو بسنے کا موقع بھی ملے گا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائے گا، اب دیکھنا ہے کہ اردن اور مصر کے رہنماؤں کا ردعمل کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خطے کے دیگر رہنماؤں کو اس منصوبے سے متعلق بتایا، جسے انہوں نے پسند کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمسایہ ممالک اردن اور مصر بے گھر فلسطینیوں کو اپنی پناہ میں لے لیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • صیہونی فوج کو غزہ سے بڑے انخلا کے لیے تیار رہنے کا حکم
  • ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا اعلان، اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو تیار رہنے کا حکم دیدیا
  • فلسطینیوں کا امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے اعلان پر شدید ردعمل
  • سعودی عرب نے ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مسترد کردیا
  • امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، جلد فورسز تعینات کریں گے، ٹرمپ
  • کچھ بھی کرلو، غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر کے قبضے کے اعلان پر فلسطینیوں کا رد عمل
  • امریکی صدر نے غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کردیا، ہم اس کے مالک ہوں گے، ٹرمپ