آسٹریلیا، نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے نیا قانون
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) جمعرات کے روز آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے بنائے گئے قوانین میں ایک ترمیم کی ہے۔ اس کا مقصد بعض نسلی گروہوں کے لیے ریاستی تحفظ کو مزید بہتر بنانا بتایا گیا ہے۔
اس ترمیم کے تحت دہشت گردی کے جرائم اور نازی سواستیکا جیسی نفرت انگیز علامتوں کی نمائش کے پر بھی لازمی قید کی سزائیں شامل کر لی گئی ہیں۔
نفرت انگیز جرائم، جیسے کہ عوامی مقامات پر نازی سلیوٹ پر کم از کم بارہ ماہ کی سزا سنائی جا سکے گی۔ کچھ جرائم کے لیے ان سزاؤں کی حد بڑھا کر چھ سال بھی کر دی گئی ہے۔
آسٹریلیا کے ہیٹ کرائمز قانون کے تحت نسل، مذہب، معذوری، جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف طاقت یا تشدد کی دھمکی دینے پر پابندی شامل ہے۔
(جاری ہے)
آسٹریلیا میں سامیت دشمنی کے واقعات میں اضافہدنیا کے دیگر حصوں کی طرحآسٹریلیا میں بھی حالیہ مہینوں میں یہودی عبادت گاہوں، عمارتوں اور یہودی برادری کی گاڑیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان میں دسمبر میں میلبورن میں ایک یہودی عبادت گاہ پر کیا گیا ایک حملہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح سڈنی میں دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک گاڑی کو پکڑا گیا تھا، جس میں سے یہودی اہداف کی ایک فہرست بھی برآمد ہوئی تھی۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اس قانون کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا، ''ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ سامیت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں پکڑا جائے، ان پر فرد جرم عائد کی جائے اور ان پر کڑی نظر رکھی جائے۔
‘‘ آسٹریلیا میں لازمی سزائیں متنازعہ کیوں؟آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی بیرک کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم آسٹریلیا میں نفرت پر مبنی جرائم کے انسداد کے لیے ایک سخت ترین قانون ہے۔
البانیز کی لیبر حکومت روایتی طور پر جرائم کے مرتکب افراد کے لیے لازمی کم از کم سزاؤں کی مخالفت کرتی ہے لیکن جمعرات کو اس پارٹی کی ممبران کی اکثریت نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔
آسٹریلیا میں مینڈیٹری یعنی لازمی سزاؤں کے مقامی آبادی بالخصوص نوجوانوں پر منفی اثرات کی وجہ سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
لیکن البانیز کو شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی سامیت دشمنی سے نمٹنے کے لیے فوری ایکشن لیں۔ آئندہ چند مہینوں میں آسٹریلیا میں وفاقی انتخابات کا انعقاد بھی ہونا ہے اور لیبر پارٹی اس صورتحال میں اپنا ووٹ بینک بھی مضبوط بنانا چاہتی ہے۔
کیٹ ہیئرسین / ویزلی ڈوکری (ع ب ، ا ا)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سٹریلیا میں ا سٹریلیا جرائم کے کے لیے
پڑھیں:
آسٹریلیا میں شارک نے نوجوان لڑکی کو مار ڈالا
آسٹریلیا میں 17 سالہ لڑکی کو شارک نے مار ڈالا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سڈنی میں ایک شارک نے مشرقی آسٹریلوی جزیرے پر تیراکی کرنے والی 17 سالہ لڑکی کو کاٹ کر ہلاک کر دیا۔
آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ ملک میں صرف 5 ہفتوں کے دوران شہریوں کی ہلاکت کا باعث بننے والا تیسرا حملہ ہے۔
ایمبولینس سروس کے ترجمان نے بتایا کہ پیرامیڈیکس عملہ نوجوان لڑکی کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے کوئینز لینڈ کے ووریم بیچ کر پہنچے، شارک کے حملے کے باعث لڑکی کے جسم کے اوپری حصے میں شدید زخم آئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کو ریاستی دارالحکومت برسبین سے تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) دور واقع بریبی جزیرے پر دوپہر کے وقت تیراکی کے دوران شارک نے کاٹا۔
کوئینز لینڈ پولیس کے ترجمان نے کہا کہ لڑکی شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے تقریباً 15 منٹ بعد دم توڑ گئی۔