ملک بھر میں پولیو مہم بلا تعطل 9 فروری تک جاری رہے گی ، عائشہ رضا فاروق
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) وزیرِاعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ ملک بھر میں پولیو مہم بلا تعطل 9 فروری تک جاری رہے گی،انہوں نے والدین اور کمیونٹی سے اپیل کی کہ پولیو ورکرز کے لئے اپنے دروازے کھولیں اور قومی مہم کا حصہ بنیں، یہ قومی ہیروز آپ کے بچوں کو پولیو سے محفوظ مستقبل دینے کے لئے آپ کے دروازے پر آئے ہیں۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک بھر میں قومی انسداد پولیو مہم چوتھے روز بھی جاری رہی۔ عائشہ رضا فاروق نے نیشنل ای او سی میں قائم پولیو کنٹرول روم کا دورہ کیا ، انہیں جاری قومی پولیو مہم کے حوالے سے پولیو کنٹرول روم میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق پہلے تین روز کے دوران 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں ،مہم کے دوران اب تک پنجاب میں 86 فیصد، سندھ میں 71 فیصد، خیبرپختونخوا میں 79 فیصد اور بلوچستان میں 78 فیصد بچوں کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔
اسلام آباد میں 66 فیصد، آزاد کشمیر میں 93 فیصد اور گلگت بلتستان میں 85 فیصد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔ملک بھر میں پولیو مہم بلا تعطل 9 فروری تک جاری رہے گی۔ عائشہ رضا فاروق نے پشاور/اسلام آباد/راولپنڈی کی مختلف ہائی رسک یونین کونسلز کا بھی دورہ کیا۔ عائشہ رضا فاروق نے قومی پولیو مہم کا جائزہ لیا اور فیلڈ میں موجود پولیو ٹیموں سے ملاقات کی۔انہوں نے والدین اور کمیونٹی سے اپیل کی کہ پولیو ورکرز کے لئے اپنے دروازے کھولیں اور قومی مہم کا حصہ بنیں،یہ قومی ہیروز آپ کے بچوں کو پولیو سے محفوظ مستقبل دینے کے لئے آپ کے دروازے پر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کی ویکسی نیشن کو یقینی بنانا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عائشہ رضا فاروق نے بچوں کو پولیو سے ملک بھر میں پولیو مہم کے لئے
پڑھیں:
وادی نیلم میں خواتین رضا کاروں کی پولیو کے خلاف جرأت مندانہ جدوجہد
15 ہزار سے زائد آبادی پر محیط وادی نیلم کے علاقے سرگن میں پولیو مہم چلانا شدید مشکلات سے بھرپور ہے۔ برفباری، دور دراز گھر، اور دشوار گزار راستے خواتین رضاکاروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔ مہناز سجاد سرگن کی رہائشی ہیں اور پولیو مہم میں 3 سال سے سوشل ورکر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ مہناز کا تعلق کراچی سے اور شادی کے بعد سے سرگن میں مقیم ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہروں میں ڈور ٹو ڈور پولیو مہم آسان ہوتی ہے، لیکن یہاں برفباری والے علاقوں میں جہاں درجہ حرارت منفی ہوتا ہے وہاں کام کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ ہمارے پاس کوئی سہولت نہیں ہوتی کہ ہم راستہ بنا سکیں ہم خود راستہ بنا کر گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہیں۔ بچوں کو تلاش کرنا پڑتا ہے کیونکہ گھر دور دور ہوتے اور بعض اوقات بچے گھر نہیں ہوتے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 افراد گرفتار
ایریا انچارج نذر علی نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کی زیر نگرانی مائع بکوالی سے کنڈی گھموٹ تک 5 ٹیمیں کام کر رہی ہیں، جو ہر گھر تک پہنچنے اور کسی بھی بچے کو پولیو ویکسین سے محروم نہ رہنے دینے کے لیے مکمل جانفشانی سے کام کر رہی ہیں۔ شدید موسمی حالات اور برفانی تودے گرنے کے خطرات کے باوجود، خواتین اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں۔
نذر علی کا مزید کہنا تھا کہ رضا کاروں کو مناسب سہولیات، حفاظتی ساز و سامان اور حکومتی مدد کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا یہ قومی فریضہ مزید مؤثر انداز میں انجام دے سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیو خواتین رضا کار وادی نیلم