City 42:
2025-04-15@06:27:59 GMT

پاکستان اور چین کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

ویب ڈیسک : پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔

 بیجنگ میں پاکستان اور چین میں قابل تجدید توانائی، کھاد اور تعمیرات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، جس میں ٹھٹھہ سمینٹ کمپنی اور چین کے چنگ گانگ کنسٹرکشن گروپ کے درمیان ایم اویوپردستخط ہوئے۔

 ایم اویو کے تحت پاکستان میں سمینٹ کی پیداوار میں پانچ ٹن یومیہ اضافے کیلئے پروڈکشن لائن لگائی جائے گی۔ اس کے علاوہ سندھ کے محکمہ توانائی اورچین کی منگ یانگ توانائی کمپنی کے درمیان بھی ایم اویوپردستخط ہوئے، جس کے تحت چینی کمپنی پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پرتعاون کرے گی۔

پاکستان غزہ میں مستقل جنگ بندی کا  مطالبہ کرتا ہے: ترجمان دفتر خارجہ

سندھ حکومت اورچینی کمپنی میں کوئلےکی گیسی فکیشن اور یوریا کے پیداواری پلانٹ کے منصوبے کی یادداشت پر بھی دستخط کیے۔ 

گذشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے 5 روزہ دورہ چین کے دوران اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی تھی ۔ جس میں دونوں رہنماؤں نے سائنس و ٹیکنالوجی، میڈیا، صاف توانائی اور سماجی و اقتصادی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

سریا کی قیمت میں ہزاروں روپے اضافہ کا خدشہ     

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے درمیان دستخط کی اور چین چین کے

پڑھیں:

پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا

برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔

پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔

زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔

صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
  • اچھی خبر ،چینی کمپنی نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑی لانچ کردی ، قیمت و خصوصیات جانیں
  • سعودی عرب ، امریکا کی ایٹمی توانائی کے معاہدے پر دستخط کے لیے بات چیت
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
  • وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک
  • امریکی وفد کی آمد، احسن اقبال سے ملاقات، سٹریٹجک تعلقات مضبوط، تعاون بڑھانے کا اعادہ
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک
  • نئی صبح کی نوید،پاکستان کا اقتصادی استحکام