پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت 104 جوڑوں کی اجتماعی شادی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
مظفر گڑھ میں پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت 104 جوڑوں کی اجتماعی شادی کا انعقاد کیا گیا ہے۔
دھی رانی پروگرام کے تحت کی جانے والی شادیوں میں جوڑوں کو 1 لاکھ روپے سلامی دی گئی اور جہیز کا سامان بھی تقسیم کیا گیا۔
نئے شادی شدہ جوڑوں نے شادی میں مدد دینے کے لیے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔
پشاور میں 20 یتیم اور نادار جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا گیا۔
پنجاب کے صوبائی وزیرِ سوشل ویلفیئر سہیل شوکت نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ دھی رانی پروگرام بچیوں کے والدین کے لیے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا تحفہ ہے، ایسے پروگرام ظاہر کرتے ہیں کہ مریم نواز پنجاب کی بیٹی ہونے کے ساتھ ساتھ واقعی صوبے کی ماں بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جوڑوں کی اجتماعی شادی دھی رانی پروگرام
پڑھیں:
خواجہ سراؤں کیلیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع
پنجاب حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کے پیغام ’’ٹرانس جینڈرز بھیک نہیں، باعزت روزگار کمائیں گے‘‘ کے تحت پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے باعزت اور باوقار زندگی گزارنے کے راستے کھل گئے۔
پہلی مرتبہ صوبے میں ٹرانس جینڈرز کے لیے ٹیکنیکل اسکلز کی ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع کردیا گیا ہے، جس میں 1600 ٹرانس جینڈرز کے لیے پہلے مرحلے میں خصوصی طورپر پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈپروگرام کے تحت مختلف فنون سکھائے جائیں گے۔
ٹرانس جینڈرز کو آئی ٹی، فری لانسنگ کی ٹریننگ کے ذریعے معاشی طور پر خود مختار بنایا جائے گا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈرز کے لیے ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ اسکل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے گا۔ اسی طرح باعزت روزگار کمانے کے لیے ٹرانس جینڈرز کو ٹیلرنگ، فیشن ڈیزائنگ، الیکٹریکل ورک،سولر ٹیکنالوجی، بیوٹی سروسز اور کُلنری آرٹس کی ٹریننگ دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈرز کے ساتھ بے رحمانہ رویہ افسوسناک ہے۔ ٹرانس جینڈرز سماجی بائیکاٹ اورمناسب روزگار نہ ملنے کی وجہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ ٹرانس جینڈرز کو اسکل سکھا کر ثابت کریں کہ ٹیلنٹ کا کوئی جینڈر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کی ٹریننگ ہی نہیں بلکہ معاشرے میں باوقار مقام دینے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ انقلابی ووکیشنل ٹریننگ پروگرام سے ٹرانس جینڈر کی زندگیاں بدل رہی ہیں۔