UrduPoint:
2025-04-15@15:32:05 GMT

سمندر کے نیچے انسانوں کو بسانے کیلئے زیر آب بیس کی تیاری

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

سمندر کے نیچے انسانوں کو بسانے کیلئے زیر آب بیس کی تیاری

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء)ڈیپ نامی کمپنی زید سمندر ایک بیس قائم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جہاں لوگ قیام کے ساتھ طویل عرصے تک ملازمت بھی کر سکیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رپورٹ کے مطابق بیس 200 میٹر پانی کے اندر ہوگا جس میں 6 سے زائد افراد رہ سکیں گے۔ یہ منصوبہ انسانوں کو طویل مدت تک پانی کے اندر رہنے اور کام کرنے کے قابل بنانے کا تجربہ فراہم کرے گا۔

کمپنی جو ویلز کے قریب گلوسٹر شائر میں واقع ہے، اپنے زیر آب پروجیکٹ کا موازنہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے کرتی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس سے انسانوں کے رہنے اور پانی کے اندر کام کرنے کے طریقے کو بدلا جا سکتا ہے۔کمپنی کا کہنا تھا کہ سمندر ہمارے زمین کے ایک بہت بڑے حصے پر محیط ہے۔

(جاری ہے)

اس پروجیکٹ سے ہمیں سمندر کے بارے میں مزید جاننے میں مدد ملے گی، بالکل اسی طرح جیسے خلائی تحقیق نے خلا کے بارے میں مزید جاننے میں ہماری مدد کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیپ کمپنی کے صدر اسٹیو ایتھرٹن نے وضاحت کی کہ سینٹینیل پلیٹ فارم ایک پورا نظام ہے اس میں رہائش، نئی آبدوزیں، خصوصی سوٹ، اور ایک تربیتی پروگرام شامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سینٹینیل سسٹم بہت جدید ہے اور یہ صرف شروعات ہے۔ڈیپ کا مقصد سمندر کے بارے میں مزید جاننا ہے، بالکل اسی طرح جیسے NASA کا مقصد خلا کو تلاش کرنا ہے، نہ کہ صرف راکٹ بنانا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اس کے اوپر جو کے پی کے کے چیف منسٹر ہیں ان کاوڈیو بیان سامنے ہے جس میں وہ خود اس چیز کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اس کے اندر کسی بھی قسم کی اٹانومی ہے، جو صوبائی اٹانومی ہے یا جو ڈسکریشن ہے یا اتھارٹی ہے فیصلہ سازی کی وہ انڈر مائن نہیں ہورہی، یہ صریحاً ایک ہارمنائزیشن ہے پروونشل لیجسلیشن اور وفاقی لیجسلیشن کی جو مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے ہے تاکہ جو انویسٹرز ہیں ان کو ایک ایسا لیگل فریم ورک ملے جو کہ انوسٹمنٹ فرینڈلی ہو.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو دیکھیں اس کے اندر جو ہے جو ڈرافٹ ہے وہ مشاورت سے ہی بنا ہے باقی صوبوں نے اس کو ایڈاپٹ کیا ہے.

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سب سے پہلے تو رانا صاحب سے یہ کہوں گا کہ کم از کم ہمیں تو قومی مفاد نہ سمجھائیں، پاکستان کا مفاد اگر ہمیں ایسے لوگ سمجھائیں جو مینڈیٹ چوری کر کے بیٹھے ہیں حکومت بنائی ہے نہ انسانی حقوق مان رہے ہیں نہ جمہوریت کو مان رہے ہیں نہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو مان رہے ہیں نہ عدالتی فیصلوں کو مان رہے ہیں اور ہمیں کہہ رہے ہیں کہ یہ عوامی مفاد کی بات نہیں کرتے یہ بڑے افسوس کی بات ہے، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو کہا تھا کہ بل جب اسمبلی کے فلور پر آتا ہے تو اس میں یہ نہیں ہوتاکہ یہ حکومت کا ممبر ہے اور یہ اپوزیشن کا ممبر ہے کوئی بھی اس کو پوائنٹ آؤٹ کرسکتا ہے اور کوئی بھی اپنی ترامیم لا سکتا ہے.

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مزاحمت ٹیک آف کر ہی نہیں سکی یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوشش نہیں ہو گی، ظاہری سی بات ہے جتنی بھی اپوزیشن جماعتیں ہیں اس میں سب سے زیادہ تحریک انصاف، ان کی تو کوشش ہے کہ جلد سے جلد حکومت کو گرایا جائے اور خان صاحب کو رہا بھی کروایا جائے، اس میں جو دوسری اپوزیشن جماعتیں ہیں اچکزئی صاحب ہیں یا اس قسم کے لوگ ہیں ان کے ارادے تو نظر آئے تھے لیکن ایک پروفیشنل طریقے سے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اندر کی کہانی تو مجھے نہیں معلوم شاید بات چیت ہوئی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ
  • ہمیشہ سے نیلے نہیں تھے بلکہ۔۔۔سمندر اربوں سال پہلے کیسے دکھائی دیتے تھے ؟سائنسدانوں کا نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف
  • مئی کیلئے ایل این جی کارگو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا فیصلہ
  • اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • واپڈا کی آبی ذخائرمیں پانی کی آمدو اخراج بارے رپورٹ جاری
  • دھناشری سے طلاق کے بعد چہل کی کارکردگی کا گراف بھی نیچے آگیا