صیہونی فوج کو غزہ سے بڑے انخلا کے لیے تیار رہنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کاٹز کے دفتر نے وزیر خارجہ کے حوالے سے کہا کہ وہ ٹرمپ کے جرات مندانہ منصوبے کی تعریف کر رہے ہیں، جس سے غزہ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر منتقل ہو سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسرائیل کاٹز نے اسرائیلی فوج کو ایک منصوبہ تیار کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے تحت غزہ کا کوئی بھی باشندہ کسی بھی ایسی جگہ ہجرت کر سکتا ہے جو اسے قبول کرنے پر رضامند ہو۔ کاٹز کے دفتر نے وزیر خارجہ کے حوالے سے کہا کہ وہ ٹرمپ کے جرات مندانہ منصوبے کی تعریف کر رہے ہیں، جس سے غزہ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر منتقل ہو سکتا ہے۔ کاٹز نے جن ممکنہ مقامات کا ذکر کیا، ان میں اسپین، آئرلینڈ اور ناروے شامل ہیں، جن پر انہوں نے غزہ پر جنگ کے حوالے سے اسرائیل کے خلاف الزامات عائد کرنے کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ فلسطینیوں کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں تو ان کی منافقت بے نقاب ہو جائے گی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی اور صیہونی گٹھ جوڑ خطے کو مزید عدم استحکام کا شکار بنا دیگا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا ، چینی وزیر خارجہ
امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا ، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ بین الاقوامی صورتحال میں موجودہ بدامنی کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ کچھ بڑے ممالک طاقت کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور سب سے پہلے اپنے ملک کو اولین ترجیح دیتے ہوئے یکطرفہ غنڈہ گردی میں مصروف ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں، امریکہ ہر جگہ محصولات کی ایک بڑی چھڑی چلا رہا ہے، کھلے عام اپنے مفادات کو تمام ممالک کے مشترکہ مفادات پر ترجیح دے رہا ہے، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور طے شدہ قوانین کو واضح طور پر نظر انداز کر رہا ہے۔بین الاقوامی برادری اسے اس طرح بلا روک ٹوک چلنے نہیں دے سکتی، امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا اور تاریخ کا پہیہ الٹا نہیں گھوم سکتا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین ایک بڑے ملک اور بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے ایسی بڑی طاقتوں کو روکنے کے لئے کھڑا ہے ، ایسا کرنے کا مقصد نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات ، بلکہ بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا بھی ہے ۔