UrduPoint:
2025-04-13@15:18:58 GMT

جرمنی: اے ایف ڈی کے ساتھ تعاون پر میرکل کی میرس پر پھر تنقید

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

جرمنی: اے ایف ڈی کے ساتھ تعاون پر میرکل کی میرس پر پھر تنقید

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) جرمنی کی سابق رہنما انگیلا میرکل نے اپنی ہی جماعت کے چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس پر ایک بار پھرتنقید کی کہ آخر انہوں نے گزشتہ ہفتے پارلیمان میں ایک قرارداد کی منظوری کے لیے انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی (اے ایف ڈی) کے ووٹوں پر انحصار کیوں کیا تھا۔

ایک وقت تھا کہ انگیلا میرکل فریڈرش میرس کی قدامت پسند جماعت 'کرسچن ڈیموکریٹک یونین' (سی ڈی یو) کی قائد تھیں۔

انہوں نے اس حوالے سے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ میرس نے پہلے اے ایف ڈی کے ساتھ کام نہ کرنے کا عہد کیا تھا، جو ایک "عظیم قومی سیاسی ذمہ داری" تھی۔

جرمنی میں انتخابی نظام کیسے کام کرتا ہے؟

ایک ایسے وقت جب جرمنی رواں ماہ کے اواخر میں انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، انہوں نے بدھ کی رات کو اس حوالے اپنے عوامی موقف کا دفاع کیا۔

(جاری ہے)

میرکل نے جرمن اخبار ڈی سائٹ کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہا کہ "میں نے سوچا کہ ایسی فیصلہ کن صورتحال میں خاموش نہ رہنا ہی درست ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "میں عام سیاسی بحثوں میں شامل نہیں ہوتی، لیکن مجھے یہ بنیادی اہمیت کا سوال معلوم ہوا۔"

جرمنی: دائیں بازو کی اے ایف ڈی کا تعاون لینے کے خلاف عوامی مظاہرے

اے ایف ڈی کی مقبولیت پر میرکل نے الزام کو مسترد کیا

میرکل نے کہا ان کے دور حکومت کے دوران اے ایف ڈی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور اس نے سی ڈی یو کی باویریا کی ساتھی جماعت سی ایس یو کے درمیان ہجرت کی پالیسی پر تنازعہ سے اسے سیاسی طور پر فائدہ پہنچا۔

تاہم انہوں نے ان الزامات کو بھی مسترد کر دیا کہ ان کی مائیگریشن پالیسی سیاسی طور پر "گمراہ کن" موقف تھا۔

میرکل نے کہا کہ جب، میں نے عہدہ چھوڑا تو اے ایف ڈی کی شرح مقبولیت محض 11 فیصد تھی۔ فی الوقت حقیقت یہ ہے کہ اس کی مقبولیت 20 فیصد ہے۔ اب یہ میری ذمہ داری نہیں ہے۔"

جرمنی: قدامت پسندوں کے امیگریشن منصوبے قانونی ہیں؟

واضح رہے کہ 30 جنوری کو سی ڈی یو کی طرف سے چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس نے جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں، بنڈسٹاگ، میں امیگریشن مخالف قانون سازی کے مسودے پر انتہائی دائیں بازو کی جماعت 'الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) سے تعاون حاصل کیا تھا، اس فیصلے کے خلاف ملک کے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے تھے۔

جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستوں میں واضح کمی

ان جماعتوں نے پہلے اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے اے ایف ڈی کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعاون سے گریز کریں گے، اور اسی وعدے کی خلاف ورزی کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔

ایوان میں ووٹ کے بعد ہی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے رہنما چانسلر اولاف شولس اورگرینز کے ساتھ ہی متعدد چرچ اور سول سوسائٹی کے گروپس نے بھی انتہا پسند جماعتوں کے ساتھ اس تعاون پر سخت تنقید کی تھی۔

اے ایف ڈی کی ’غیر قانونی تارکین وطن‘ کے خلاف ’ملک بدری ٹکٹ‘ کی مہم

واضح رہے کہ اب تک، جرمنی کی تمام بڑی پارٹیاں جمہوری ڈھانچے کے ذریعے نازیوں کے اقتدار میں آنے کے سبق کو ذہن میں رکھتے ہوئے، انتہا پسندوں کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کے رواج کی پاسداری کرتی رہی ہیں۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اے ایف ڈی کی میرکل نے انہوں نے کے ساتھ کے خلاف کیا تھا

پڑھیں:

سابقہ اہلیہ سے طلاق کیوں ہوئی؟ عمران خان نے بالآخر راز کھول دیا

ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ اداکار عمران خان، جو اپنی سادگی اور منفرد اداکاری کی وجہ سے مداحوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہیں، انہوں نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی سابقہ شادی، بیٹی امامہ کے ساتھ تعلق، اور ذاتی جدوجہد کے حوالے سے دل کی باتیں بیان کیں۔

عمران خان نے 2011 میں اونتیکا ملک سے شادی کی تھی اور 2014 میں ان کی بیٹی امامہ کی پیدائش ہوئی۔ تاہم، 2019 میں عمران اور اونتیکا کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔ اب عمران خان اداکارہ لیکھا واشنگٹن کے ساتھ تعلق میں ہیں۔

’ہم ایک دوسرے کو بہتر انسان بننے میں مدد نہیں دے پا رہے تھے‘ – عمران خان
فلم فیئر کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں عمران خان نے اپنی اور اونتیکا کی شادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ رشتہ انہوں نے محض انیس سال کی عمر میں شروع کیا تھا، اور اُس وقت اُن کے ارادے نیک تھے، لیکن وقت کے ساتھ وہ رشتہ ایک جگہ آ کر رُک گیا۔

ان کے بقول: ’میں نے یہ رشتہ بہت چھوٹی عمر میں شروع کیا۔ اُس وقت ہم دونوں کی نیت نیک تھی۔ لیکن جب آپ نوعمری میں کوئی طویل مدتی رشتہ شروع کرتے ہیں تو اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ کے تعلق کے انداز وہی کے وہی رہ جاتے ہیں اور وقت کے ساتھ وہ بہتر نہیں ہو پاتے۔ ہم ایک دوسرے کو بہتر انسان بننے میں مدد نہیں دے پا رہے تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے اونتیکا سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تو وہ اپنی ذہنی صحت کی بحالی کے سفر کے وسط میں تھے۔

بیٹی امامہ کے ساتھ قریبی رشتہ عمران کی زندگی کا قیمتی ترین پہلو
عمران خان نے انٹرویو میں اپنی بیٹی امامہ کے ساتھ رشتے پر بھی کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کے ساتھ ایک کھلا، دوستانہ اور پُراعتماد رشتہ بنانا چاہتے تھے اور خوشی ہے کہ وہ اس میں کامیاب رہے۔

ان کے الفاظ میں، ’میری اور امامہ کی بہت ہی قریبی اور کھلی ڈھلی دوستی ہے، جو میں ہمیشہ چاہتا تھا۔ میں چاہتا تھا کہ اسے میرے ساتھ مکمل راحت محسوس ہو، کہ میں اُس کے لیے ہوں، اور وہ بلا جھجک مجھ سے ہر بات کر سکے۔‘

’رات کو جب وہ دل کی باتیں کرتی ہے، تو وہ لمحات میرے لیے انمول ہیں‘
عمران نے مزید بتایا کہ وہ لمحے جب وہ اپنی بیٹی کو سونے کے لیے لٹاتے ہیں، اُن کے لیے جذباتی طور پر بے حد قیمتی ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’رات کے وقت جب امامہ سونے جا رہی ہوتی ہے اور کمرے کی روشنی مدھم ہوتی ہے، وہ اپنے دل کی باتیں کرتی ہے۔ ان چند منٹوں میں جب وہ اپنی جذباتی کیفیات میرے ساتھ بانٹتی ہے، تو میں بے حد جذباتی ہو جاتا ہوں۔ ایسے لمحات واقعی انمول ہوتے ہیں۔‘

عمران خان کا یہ کھرا انداز، اپنے جذبات اور رشتوں کے بارے میں کھلے دل سے بات کرنا، اُن کی شخصیت کو مزید منفرد اور متاثر کن بناتا ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج پنک مون کا شاندار نظارہ کیاجا سکےگا

متعلقہ مضامین

  • سابقہ اہلیہ سے طلاق کیوں ہوئی؟ عمران خان نے بالآخر راز کھول دیا
  • ناگن فیم مونی رائے ٹرولنگ کا شکار، تنقید کرنے والوں کو کیا جواب دیا؟
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • دہشتگردی عالمی چیلنج، عالمی برادری پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی
  • چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون
  • دہشت گردی کا خطرہ: ڈنمارک کی طرف سے جرمنی کے ساتھ سرحدی نگرانی میں توسیع
  • ایاز سموں نے گیم شوز کا پردہ فاش کر دیا‎
  • پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، صدر لوکاشینکو
  • غریب ممالک کو نئے امریکی محصولات سےمستثنیٰ ہونا چاہیے، اقوام متحدہ
  • جرمنی: تین سال میں شہریت حاصل کرنے کا راستہ ختم