لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء)پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم کی خریداری کیلئے نئی پالیسی مرتب کر لی، جس کے تحت گندم کی خریداری اب نجی کمپنیاں کریں گی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی کاشت کاروں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، محکمہ خوراک پنجاب گندم رکھنے کے لیے نجی کمپنیوں کو سرکاری گودام فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

نئی پالیسی کے اعلان کے بعد محکمہ خوراک کے افسران میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق یہ اقدام پنجاب حکومت کی جانب سے کسانوں کی گندم کی خریداری کے عمل کو مزید فعال اور منظم بنانے کی کوشش ہے۔محکمہ خوراک پنجاب اور وفاقی حکومت محکمہ پاسکو کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے، حکام کے مطابق فیصلہ محکمے میں کرپشن کے باعث کیا گیا۔دوسری جانب کسان اتحاد کے رہنما خالد باٹھ نے کہاہے کہ اگر حکومت نے کسانوں سے گندم نہ خریدی تو کسان تباہ و برباد ہوجائیں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گندم کی خریداری پنجاب حکومت کے مطابق

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا غیر اعلانیہ طور پر افغان شہریوں کو راولپنڈی اسلام آباد سے واپس بھیجنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت پاکستان نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں مقیم رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو خاموشی سے منتقل کرنے اور انہیں مرحلہ وار وطن واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر کسی باضابطہ اعلان کے بغیر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

وطن واپسی جانے والے افغانی باشندوں کی پاکستان دوبارہ آمد کو ہر قیمت پر روکنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے دوران عوامی اعلانات نہ کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں کو مانیٹرنگ کی ہدایت کر دی۔ پلان پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں سے متواتر رپورٹس بھی طلب کر لیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان میں مقیم افغانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں مقیم افغانیوں کی ری لوکیشن کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کر دیں،وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں میں حتمی شکل دی گئی، جن میں سے ایک اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ (ACC) رکھنے والے افغان باشندوں کو فوری طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کیا جائے گا اور بعد میں انہیں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے ساتھ افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔

افغان سٹیزن کارڈ ایک شناختی دستاویز ہے جو نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ افغان باشندوں کو جاری کی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق یہ کارڈ افغان باشندوں کو پاکستان میں عارضی قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے، تاہم اس کی مدت کا تعین حکومت کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے میں پروف آف رجسٹریشن کارڈ (PoR) رکھنے والے افغان باشندوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالا جائے گا، مگر انہیں فوری طور پر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پی او آر رکھنے والے افغان باشندوں کو جون تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے رکھی ہے۔پاکستان میں پی او آر اور اے سی سی رکھنے والے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد تقریباً 20 لاکھ ہے، جن میں سے 13 لاکھ پی او آر اور 7 لاکھ اے سی سی کے حامل ہیں۔

تیسرے مرحلے میں جو افغان باشندے کسی تیسرے ملک میں منتقلی کے منتظر ہیں، انہیں 31 مارچ تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی جلد از جلد منتقلی ممکن ہو سکے۔ اگر کوئی افغان مہاجر کسی تیسرے ملک میں منتقل نہ ہو سکا تو اسے افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔
دنیا بھر میں یوایس ایڈ کے10ہزار سےزائد افسر،اہلکارجبری برطرف

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، گندم کی خریداری کا ٹھیکہ نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ
  • گورنر پنجاب کی دیہاتوں میں رینجرز کے ذریعے کسانوں کو ہراساں کرنے کی مذمت 
  • ایجوکیشن پنجاب کا ہزاروں مزید خالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا غیر اعلانیہ طور پر افغان شہریوں کو راولپنڈی اسلام آباد سے واپس بھیجنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا رمضان پیکیج کی بجائے مستحق خاندانوں میں 30 ارب روپے تقسیم کرنے کا فیصلہ
  • میڈم چیف منسٹر ! (آخری قسط)
  • خیبرپختونخواہ حکومت کے بعد پنجاب حکومت کا بھی رمضان پیکج دینے کا فیصلہ
  • حکومت،ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے خوراک کی برآمدات میں نمایاں اضافہ
  • مریم نواز کی مقبولیت سے کچھ لوگ خوف زدہ ہیں‘عظمیٰ بخاری