گورنر پنجاب کی دیہاتوں میں رینجرز کے ذریعے کسانوں کو ہراساں کرنے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ دیہاتوں میں رینجرز کے زور سے کسانوں،کاشکاروں پر ایف آئی آر دینے اور ہراساں کرنے کی پر زور مذمت کرتا ہوں کسان پہلے کھاد مہنگی ہونے سے پریشان ہیں، پیپلزپارٹی انھیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔
رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان کسان اتحاد کے وفد نے عامر وٹو کی قیادت میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ نہ صرف میری طرف سے بلکہ میری قیادت کی طرف سے بھی رینجرز کی جانب سے ہونے والی زیادتیوں پرنوٹس لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے گھروں پر رینجرز کے ذریعے چھاپے مارنا، ٹرانسفارمر اتارنا اوربلاجواز پریشان کرنا قابل افسوس ہے، رینجرز کے کسانوں کے خلاف آپریشن کی بھر پور مذمت کرتا ہوں۔
گورنرسردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اووربلنگ تسلیم کرنے کے باوجود رینجرز کے ذریعے بجلی کے بلوں کی وصولی کرنے کا کوئی جواز نہیں، پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام حکومتوں نے کسانوں اور کاشتکاروں کو رگڑا لگایا۔ پیپلز پارٹی کسانوں، کاشتکاروں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی، موجودہ مہنگائی میں کسانوں کا زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے ، کسانوں سے نوالہ چھین کر شہروں میں روٹی سستی کرنامناسب نہیں۔
گورنر سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہمیشہ کسانوںکے حقوق کے لئے آواز بلند کی، کسانوں کے مسائل کے حل کے لئے گورنر ہائوس لاہور میں 3رکن خصوصی کمیٹی بنادی صدر ، وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں کسانوں کے مسائل سامنے رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کاشتکاروں کوتنہا نہیں چھوڑی گی تو کاشتکاروں کو بھی چاہئے کہ پیپلز پارٹی کو تنہا نہ چھوڑے، زرعی اصلاحات سب سے پہلے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیں جو کاشکاروں کے لئے بہترین اقدا م تھا۔ کھاد اور بیج مہنگے ہونے کی وجہ سے کاشتکار پہلے ہی پسا ہوا ہے اور اوپر سے بجلی کے زائدبلوں نے کمر توڑ دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلیم حیدر خان کاشتکاروں کو گورنر پنجاب پیپلز پارٹی رینجرز کے کسانوں کے نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، گندم کی خریداری کا ٹھیکہ نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ
لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم کی خریداری کے لیے نئی پالیسی مرتب کر لی ہے، جس کے تحت گندم کی خریداری اب نجی کمپنیاں کریں گی۔پنجاب حکومت نے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی کاشت کاروں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق، محکمہ خوراک پنجاب گندم رکھنے کیلئے نجی کمپنیوں کو سرکاری گودام فراہم کرے گا۔
نئی پالیسی کے اعلان کے بعد محکمہ خوراک افسران میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پنجاب حکومت کی جانب سے کسانوں کی گندم کی خریداری کے عمل کو مزید فعال اور منظم بنانے کی کوشش ہے۔
محکمہ خوراک پںجاب اور وفاقی حکومت محکمہ پاسکو کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے، حکام کے مطابق فیصلہ محکمے میں کرپشن کے باعث کیا گیا۔دوسری جانب کسان اتحاد کے رہنما خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے کسانوں سے گندم نہ خریدی تو کسان تباہ و برباد ہوجائیں گے۔
خام لوہے پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد، سریے کی قیمت میں اضافے کا امکان