مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف میجر جنرل ابراہیم ہلمی جو پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، نے جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، دونوں فریقوں نے فوجی مصروفیات اور مشترکہ اقدامات سمیت موجودہ تعاون کو وسیع اور وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف میجر جنرل ابراہیم ہلمی نے پاکستان کی مسلح افواج کے اعلیٰ پیشہ وارانہ معیار، ان کی کامیابیوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو سراہا۔
عمران خان تمام کارڈ کھیل چکے، اب صرف شرم سے معافی مانگنے والا کارڈ باقی رہ گیا : عظمیٰ بخاری
قبل ازیں جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے 36 ہزار 718 آڈٹ پیراز زیر التوا ہونے کا انکشاف
آڈیٹر جنرل نے تجویز دی کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاسوں کیلئے مستقل شیڈول قائم کرنا ہوگا، پی اے سی ہدایات پر ایک عملدرآمد کمیٹی تشکیل دی جائے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے پہلی بریفنگ لے لی۔ اسلام ٹائمز۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے 36 ہزار 718 آڈٹ پیراز زیر التوا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دستاویز کے مطابق سال 2011ء سے 2024ء تک 10 اداروں کے آڈٹ پیراز زیرالتوا ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے کئی سالوں کی آڈٹ رپورٹس کا جائزہ منتظر ہے۔ 2011ء سے 2024ء تک آڈٹ رپورٹس میں 41 ہزار 700 پیراگراف پرنٹ کیے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اب تک 13 ہزار 30 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اب تک 4 ہزار 982 تک آڈٹ پیراز کا فیصلہ کر چکی ہے۔ آڈیٹر جنرل کی دستاویز کے مطابق پاور ڈویژن سے متعلق 3987 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں، وزارت توانائی کے 2542 اور وزارت داخلہ کے 2434 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر 1928، مواصلات 2097، دفاع کے 1800 پیراز زیر التوا ہیں، خزانہ 1611، آبی وسائل کے 1365 پیراز زیر التوا ہیں۔
وزارتوں کی جانب سے آڈیٹر جنرل کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے، وزارتیں آڈیٹر جنرل کی آزادی کو محدود کرکے آڈٹ عمل پر اثرانداز ہوتی ہیں، وزارتیں آڈیٹر جنرل کی سفارشات پرعمل کرنے میں تاخیر یا انکار کر دیتی ہیں۔ آڈٹ کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے وزارتیں ریکارڈ کو چھپا دیتی ہیں، بیک لاگ ختم کرنے کیلئے ہائی ویلیو اور ہائی رسک ایریاز توجہ طلب ہیں۔ آڈیٹر جنرل نے تجویز دی کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاسوں کیلئے مستقل شیڈول قائم کرنا ہوگا، پی اے سی ہدایات پر ایک عملدرآمد کمیٹی تشکیل دی جائے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے پہلی بریفنگ لے لی۔