کیا دیگر قیدیوں کو بانی پی ٹی آئی کی طرح دیسی مرغوں کی سہولت دستیاب ہے؟ گورنر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی پولیس کو وہ اسلحہ نہیں مل رہا جس سے وہ دہشت گردی کےخلاف لڑ سکیں۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست ہر میدان میں کریں گے مگر امن و امان پر وفاق اور صوبے کو ایک پیج پر آنا ہو گا، امن کے لیے ہم نے پہلے بھی جرگہ کیا، امن پر سیاست نہیں کی، میری بھی ترجیح امن ہے جس کے لیے ہر ایک کے پاس جانے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے کے پی حکومت کو ضم اضلاع کے ملنے والے فنڈز خرچ نہیں ہو رہے، وزیرِ اعلیٰ کو چاہیے تھا کہ وہ اسلام آباد کے بجائے پشاور میں اے پی سی بلاتے، صوبائی اسمبلی میں اِن کیمرہ اجلاس امن و امان پر ہونا چاہیے۔
گورنر کے پی نے بانیٔ پی ٹی آئی کی جانب سے لکھے گئے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ خط صرف این آر او کے لیے لکھا گیا ہے جو کہ ابھی تک کبوتر نے نہیں پہنچایا۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب بانیٔ پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تو پشاور میں کوئی احتجاج کے لیے نکلا؟ کیا جیلوں میں دیگر قیدیوں کو بانیٔ پی ٹی آئی کی طرح ہیلتھ اور دیسی مرغوں کی سہولت دستیاب ہے؟
رہنما پی پی پی نے کہا کہ 8 فروری کےبعد صوبے کی کابینہ میں تبدیلی پی ٹی آئی کا معاملہ ہے، اب دیکھنا ہے کہ صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟
فیصل کریم کنڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ امن و امان سے متعلق آرمی چیف نے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے، ہم نے افغانستان کو واضح پیغام دیا ہے کہ ان کی سر زمین استعمال ہو رہی ہے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی شہادتیں اسی وجہ سے ہو رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کہا ہے کہ کے لیے
پڑھیں:
اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی
پاکستان میں رواں سال جون تک اسٹار لنک کی انٹرنیٹ سروسز دستیاب ہوں گی۔
قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری نے بتایا کہ ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کے ساتھ معاملات تقریباً حتمی مرحلے پر پہنچ چکے ہیں، رواں سال جون تک اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹارلنک نے 2022 میں لائسنس کے لیے اپلائی کیا تھا، تاہم فریم ورک کی تکمیل میں وقت لگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی پاکستان میں رجسٹریشن، ایلون مسک کی معافی سے مشروط کیوں؟
اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے اراکین نے ملک میں انٹرنیٹ مسائل پر برہمی کا اظہار کیا، رکن احمد عتیق نے کہا کہ لاہور سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر بھی انٹرنیٹ نہیں آرہا، ملک کے دیگر حصوں میں بھی اکثر جگہوں پر انٹرنیٹ نہیں، ہمارے بچے مجبور ہیں کہ ان علاقوں میں سے نکل کر شہروں کے اندر آئیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے جواب میں کہا کہ جہاں بزنس نہیں ہوتا وہاں کمپنیاں جانے سے گریزاں ہیں، ہم کمپنیوں کو کچھ جگہوں پر پابند کرتے ہیں کہ ٹاور لگائیں، چیئرمین صاحب، آپ معاملے کو ذاتی نہ لیں، آپ ریگولیٹر ہیں، آپ کی ذمہ داری ہے ان کو ریگولیٹ کرنا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آنے کے بعد اسٹار لنک انٹرنیٹ کے ماہانہ چارجز کیا ہوں گے؟
شیر علی ارباب نے کہا فائیو جی چلنا تو محال میرا فون 2 دن سے صرف ’ای‘ پر چل رہا ہے، چیئرمین پی ٹی اے نے کہا 6 سال میں پی ٹی اے نے حکومت کو 1700 ارب کا ریونیو دیا، لیکن ٹیلی کام سیکٹر میں ایک پیسہ بھی نہیں لگایا گیا، مجھے بتائیں حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر میں کتنا پیسہ لگایا؟
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا بھارت میں مودی حکومت نے 35 لاکھ کلومیٹر فائبر بچھائے، انڈیا نے ٹیلی کام سیکٹر میں 13 ارب ڈالر خرچ کیے۔‘ اس پر شیر علی ارباب نے کہا۔ ’لہجہ ایسا نہیں رکھنا چاہیے، یہ قائمہ کمیٹی کی میٹنگ ہے، ان کیمرہ میٹنگ بلائیں، پھر کوئی ایسی ٹون رکھے گا تو ہمیں بھی ہینڈل کرنا آتا ہے۔‘
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آبادی 25 کروڑ تک پہنچ چکی ہے اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر وہیں پر ہے، پی ٹی اے کمپنیوں کو ہدایت کرے کہ انفراسٹرکچر بہتر کرے، ٹیلی کام کمپنیوں کو کہیں انٹرنیٹ نہ ہونے سے طلبہ کا حرج ہو رہا ہے، اسٹار لنک والا معاملہ ہو جائے تو بہت بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک پاکستان میں رجسٹرڈ ہو چکی، تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے، شزا فاطمہ
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا 2024 میں 2 ہزار ٹیلی کام ٹاورز لگائے گئے، بونیر اور اس کے مضافات میں ٹاور تنصیب کے احکامات جاری کیے ہیں، اسٹار لنک، اسپیس ریگولیٹری باڈی کے درمیان 90 فی صد بات ہو گئی، 90 فی صد تک بات چیت مکمل ہونے کے بعد لائسنس کے اجرا میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔
قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے سفارش کی کہ اسٹار لنک کے ساتھ معاملات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹار لنک انٹرنیٹ پاکستان قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی