رجب بٹ اور حرا مانی کی نئی میوزک ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ حرا مانی اور معروف یو ٹیوبر رجب بٹ کی نئی میوزک ویڈیو’اوور یو‘ ریلیز ہوئی ہے جس نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی ہے۔
اس گانے کو حمزہ ملک نے گایا ہے اور اسے محض چند ہی گھنٹوں میں یوٹیوب پر ڈھائی لاکھ سے زائد ویوز مل چکے ہیں اور ویوز کی تعدار مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ رجب بٹ کا نام ان دنوں زبان زد عام ہے، ان کی مقبولیت گزشتہ سال کے دوران تیزی سے بڑھی ہے، حال ہی میں ان کی شادی کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئیں، جس کے بعد ان کی مقبولیت میں کئی گنا اضافہ بھی دیکھا گیا۔ دوسری جانب حرا مانی کا شمار پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ کو گرفتار کروانے والا گھر کا بھیدی کون تھا؟
گزشتہ دنوں حرا مانی کی رجب بٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں رجب بٹ اداکارہ کو یو ٹیوب چینل بنانے کا مشورہ دیتے ہیں یوٹیوبر کے اس مشورے پر اداکارہ کا کہنا تھا کہ آپ ہی میرا یوٹیوب چینل بنادیں، ساتھ ہی انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ’مجھے بھی امیر بنا دو‘۔
رجب بٹ نے اداکارہ کے اس مطالبے پر وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف حرا مانی کو یوٹیوب چینل بنا کر دیں گے بلکہ ساتھ میں انہیں 5 لاکھ فالوورز بطور تحفہ بھی دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوور یو گانا حرا مانی رجب بٹ یو ٹیوبر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: یو ٹیوبر
پڑھیں:
طالبعلم سے کلاس میں شادی؛ ویڈیو وائرل ہونے پر خاتون پروفیسرنےبڑی پیشکش کردی
کولکتہ(نیوز ڈیسک)مغربی بنگال کی مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی سینئر خاتون پروفیسر کی اپنے طالبعلم کے ساتھ کلاس میں شادی کرنے کی ویڈیو 28 جنوری کو وائرل ہوئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ خاتون خود سے کافی عمر طالب علم کے ساتھ ہندو بنگالی شادی کی رسومات ادا کر رہی ہیں۔
خاتون پروفیسر نے روایتی عروسی لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور طالب علم کے گلے میں شادی کا ہار ڈال رہی ہوتی ہیں۔
یہ ویڈیو کلاس روم میں ریکارڈ کی گئی تھی اور جماعت میں طالب علم کی بڑی تعداد بھی موجود تھے جو بھجن گا رہے تھے۔
اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی تھی اور اس خاتون پروفیسر کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا تھا۔
جس پر خاتون پروفیسر نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویڈیو دراصل ایک ڈرامے کی ریہرسل تھی جس میں بنگالی ہندوؤں کی شادی کی رسومات دکھانی تھیں۔
شدید عوامی اعتراضات کے بعد یونی ورسٹی نے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیکر خاتون پروفیسر کو چھٹیوں پر بھیج دیا تھا۔
یونی روسٹی پروفیسرز پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی نے خاتون ٹیچر کے دعوے کو مسترد کر دیا اور اس حرکت کو جامعہ کے وقار کے منافی قرار دیا۔
دوسری جانب خاتون پروفیسر کا کہنا تھا کہ یہ صرف طلبا کو شادی کی رسومات سے آگاہی کے لیے تھا جسے میری ایک کولیگ نے ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے وائرل کیا تھا۔
خاتون پروفیسر نے اپنی ساتھی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیتے ہوئے یونی ورسٹی کو استعفیٰ دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔
مزیدپڑھیں:شتروگھن سنہا نے پورے بھارت میں گائے کے گوشت پر پابندی کا مطالبہ کردیا