اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ایک نجی پاکستانی موبائل فون کمپنی کی جانب سے جرمنی کے دورے پر گئے پشاور کے دو موبائل فون ڈیلر غائب ہو گئے ہیں۔ٹیلی کام ذرائع کے مطابق، سکریپ نامی کمپنی کے 84 ڈیلرز کے وفد نے 20 جنوری کو جرمنی کا سفر کیا تھا۔دورے کے پہلے ہی دن پشاور سے تعلق رکھنے والے دو ڈیلرز اچانک غائب ہو گئے اور ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔کراچی کی ایک مقامی ٹورزم کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ دونوں ڈیلرز کے لاپتہ ہونے کی اطلاع جرمن پولیس کو دی گئی ہے۔ پولیس نے کئی روز تک تلاش کی لیکن دونوں ڈیلرز نہ مل سکے۔

اس واقعے کی اطلاع کراچی میں جرمن قونصلیٹ جنرل کو بھی دی گئی ہے۔ نجی کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ تمام ڈیلرز نے بینک گارنٹی اور دیگر ضروری کاغذات مکمل کرنے کے بعد جرمن سفارت خانے سے ویزے حاصل کیے تھے۔دونوں ڈیلرز کے بغیر اطلاع کے غائب ہونے پر تشویش پائی جاتی ہے اور ان کے لاپتہ ہونے کے حالات کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔اسی حوالے سے مزید الزامات سامنے آئے ہیں کہ کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار، ذیشان قریشی نامی شخص نے دونوں ڈیلرز سے 50 لاکھ روپے لے کر ان کے غائب ہونے میں مدد کی ہے۔اس واقعے سے پاکستان میں کام کرنے والی تمام موبائل فون کمپنیوں کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ ذمہ دار ذرائع نے مزید الزام لگایا ہے کہ سکریپ موبائل فون کمپنی نے کشتی حادثات کے بعد انسانی اسمگلنگ کا ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے، جس کے ذریعے وہ پاکستان سے لوگوں کے فرار میں مدد کر رہی ہے۔جبکہ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ لاپتہ ڈیلرز کا پتہ لگایا جا سکے اور ان کے غائب ہونے کے پیچھے کی حقیقت معلوم کی جا سکے۔

مفت سولر سسٹم سکیم: خیبرپختونخوا میں 16 لاکھ افراد نے رجسٹریشن کرالی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دونوں ڈیلرز موبائل فون کمپنی کے

پڑھیں:

دنیا کا جدید بائیونک بازو

برطانیہ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے دنیا کا پہلا وائرلیس بائیونک بازو بنایا ہے جو بازو پہننے والے سے علیحدہ رہ کر بھی کام کر سکتا ہے۔

برسٹل کی مقامی کمپنی اوپن بائیونکس کو اپنا جدید ہیرو بائیونک بازو بنانے میں چار سال کا عرصہ لگا، جس کے متعلق کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے جدید روبوٹک بازو ہے۔

اوپن بائیونکس کی شریک بانی اور سی ای او سمانتھا پین نے بتایا کہ یہ موجودہ بائیونک ہاتھوں کے مقابلوں میں دُگنا تیز اور مضبوط ہے اور سب سے کم وزن ہے۔ ساتھ ہی یہ پہلا بائیونک بازو ہے جو مکمل طور پر واٹر پروف اور وائر لیس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس صنعت کو بدلنے کے لیے بڑا قدم ہے۔

2014 میں لانچ ہونے کے بعد سے اوپن بائیونکس کی مصنوعات سے 1000 سے زائد صارفین مستفید ہو رہے ہیں، جس میں تھری ڈی اسکیننگ اور تھری ڈی پرنٹنگ کا عمل میں لایا جانا شامل یے تاکہ معذور افراد کو مرضی کے مطابق بائیونک بازو بنا کر دیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • نوشہرہ، ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • دہشت گردی کا خطرہ: ڈنمارک کی طرف سے جرمنی کے ساتھ سرحدی نگرانی میں توسیع
  • امریکی کمپنی ٹیسلا کا سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز
  • انگلینڈ کے اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی؛ بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی پر غور
  • کراچی: امریکی کمپنی کا کورنگی کریک میں آگ لگنے کے مقام کا دورہ
  • تجارتی ٹیرف کے نفاذ سے قبل اپیل کی جانب 15لاکھ سمارٹ فون بھارت سے امریکا منتقل کیئے جانے کا انکشاف
  • جرمنی: تین سال میں شہریت حاصل کرنے کا راستہ ختم
  • دنیا کا جدید بائیونک بازو