اسلام آباد: اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم نے انکشاف کیا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل سے کسی شخصیت کو کوئی خط تحریر نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جیل سے کوئی خط کسی کو بھی ارسال نہیں کیا۔

عبدالغفور انجم نے کہا کہ کوئی بھی زیرحراست ملزم یا مجرم جیل سے کوئی خط تحریر کرے گا تو اس کی جانچ پڑتال جیل انتظامیہ اور سپرنٹنڈنٹ کرتا ہے اس طرح شخص مذکور نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو جیل سے کوئی خط تحریر نہیں کیا۔ 

انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بارے میں دعویٰ کرنا کہ انہیں اڈیالہ جیل میں تنہائی میں رکھا گیا ہے سراسر جھوٹ اور غیر حقیقت پسندانہ بات ہے، کسی بھی قیدی کو تنہائی میں رکھنے کا حکم  صرف عدالت دے سکتی ہے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغامات بھیجنا سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ کیونکہ جیل میں رہتے ہوئے اس کا استعمال کرنا ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سزیافتہ قیدی کو ہفتے میں دو ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے اور اگر کوئی قیدی ہفتے میں ایک خط تحریر کرے تو پھر اس صورت میں ملاقات کی ایک اجازت باقی رہ جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بانی پی ٹی پی ٹی آئی نہیں کیا کہ بانی کوئی خط جیل سے

پڑھیں:

آرمی چیف کو بانی پی ٹی آئی کا کوئی خط موصول نہیں ہوا، سکیورٹی ذرائع

آرمی چیف کو بانی پی ٹی آئی کا کوئی خط موصول نہیں ہوا، سکیورٹی ذرائع WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

سکیورٹی ذرائع نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو لکھا گیا خط موصول ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کو ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا اور نہ ہی اسٹبلشمنٹ کو ایسے کسی خط میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس خط کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے ذریعے معلوم ہوا۔ سیکیورٹی ذرائع نے تحریک انصاف کی جانب سے اس معاملے کو ایک اور ناکام سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے خط کے معاملے پر ایک اور ناکام کوشش کی۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاملے پر بات چیت سیاستدانوں کے ساتھ کی جائے گی۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو ایک کھلا خط لکھا گیا تھا۔
سوشل میڈیا ایکس سروس اکاؤنٹ سے جاری سابق وزیراعظم عمران خان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو لکھے گئے خط میں فوج اور عوام میں خلیج کی 6 نکات کی صورت میں نشاندہی کی گئی تھی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، ہمارے فوجی پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو لیکن افسوسناک امر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں خلیج دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، اس کی کچھ بنیادی وجوہات ہیں جن کو مد نظر رکھتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام اور فوج کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے اور فوج کی بدنامی کو کم کیا جا سکے۔
عمران خان نے اپنے خط میں لکھا کہ فوج اور عوام کے درمیان فاصلوں کی سب سے بڑی وجہ 2024 کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ کی سرعام چوری ہے جس نے عوام کے غصے کو ابھارا ہے، جس انداز میں ایجنسیاں پری پول دھاندلی اور نتائج کنٹرول کرنے کے لیے سیاسی انجینیئرنگ میں ملوث رہیں اس نے قوم کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے، صرف 17 نشستیں جیتنے والی پارٹی کو اقتدار دے کر اردلی حکومت مسلط کردی گئی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے خط میں لکھا کہ دوسری وجہ 26 ویں آئینی ترمیم ہے، جس طرح 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی غرض سے ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، اس کے خلاف پاکستانی عوام میں شدید نفرت پائی جارہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ میرے مقدمات ’پاکٹ ججز‘ کے پاس لگانے کے لیے ناصر جاوید رانا نے فیصلے کو ملتوی کیا، عدالتوں میں جاری ’کورٹ پیکنگ‘ کا مقصد یہی ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمات من پسند ججز کے پاس لگا کر اپنی مرضی کے فیصلے لیے جا سکیں، اس سب کا مقصد میرے خلاف مقدمات میں من پسند فیصلے، انسانی حقوق کی پامالی اور انتخابی فراڈ کی پردہ پوشی ہے تاکہ عدلیہ میں کوئی شفاف فیصلے دینے والا نہ ہو۔
انہوں نے لکھا کہ تیسری وجہ ’پیکا‘ جیسا کالا قانون ہے، الیکٹرانک میڈیا پر پہلے ہی قبضہ کیا جا چکا ہے، اب پیکا کی صورت میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے، اس سب کی وجہ سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے، انٹرنیٹ میں خلل کی وجہ سے ہماری آئی ٹی انڈسٹری کو 1.72 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوچکا ہے اور نوجوانوں کا کیریئر تباہ ہو رہا ہے۔
آرمی چیف کی این ایف سی ایوارڈ کی یقین دہانی پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ مؤخر کیا، علی امین گنڈاپور
عمران خان نے لکھا کہ چوتھی اہم وجہ ملک کی سب سے بڑی اور مقبول جماعت پر ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، ہمارے لیڈران اور کارکنان کی چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ایک لاکھ سے زیادہ چھاپے مارے گئے، 20 ہزار سے زیادہ کارکنوں اور سپورٹرز کی گرفتاریاں کی گئیں، انہیں اغوا کیا گیا، لوگوں کے خاندانوں کو ہراساں کیا گیا اور تحریک انصاف کو کچلنے کی غرض سے مسلسل انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے جس نے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے خط میں مزید لکھا کہ پانچویں بڑی وجہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی بدولت معیشت کا برا حال ہے جس نے عوام کو مجبور کردیا ہے اور وہ پاکستان چھوڑ کر اپنے سرمائے سمیت تیزی سے بیرون ملک منتقل ہورہے ہیں، معاشی عدم استحکام اپنی انتہا پر ہے، گروتھ ریٹ صفر ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے، کسی بھی ملک میں قانون کی حکمرانی اور عدل کے بغیر سرمایہ کاری ممکن نہیں ہوتی، جہاں دہشت گردی کا خوف ہو وہاں کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہوتا، سرمایہ کاری صرف تب آتی ہے جب ملک میں عوامی امنگوں کی ترجمان حکومت قائم ہو اس کے علاوہ سب کلیے بے کار ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ چھٹی بڑی وجہ تمام اداروں کا اپنے فرائض چھوڑ کر سیاسی انتقام کی غرض سے تحریک انصاف کو کچلنے کا کام کرنا ہے، میجر، کرنل سطح کے افراد کی جانب سے عدالتی احکامات کی دھجیاں بکھیرنے کا سلسلہ جاری ہے، عدلیہ کے فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے پوری فوج پر نزلہ گر رہا ہے، پرسوں اے ٹی سی کے جج نے عدالت میں میری اہلیہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا اس کے باوجود کے وہ آنا چاہتی تھیں کسی نادیدہ قوت نے اس کو سبوتاژ کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بحیثیت سابق وزیراعظم میرا کام اس قوم کی بہتری کے لیے ان مسائل کی نشاندہی ہے جس کی وجہ سے فوج مسلسل بدنامی کا شکار ہو رہی ہے، میری پالیسی پہلے دن سے ایک ہی ہے یعنی فوج بھی میری اور ملک بھی میرا، ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان کی خلیج کم ہو اور اس بڑھتی خلیج کو کم کرنے کی صرف ایک ہی صورت ہے اور وہ ہے فوج کا اپنی آئینی حدود میں واپس جانا، سیاست سے خود کو علیحدہ کرنا اور اپنی معین کردہ ذمہ داریاں پوری کرنا اور یہ کام فوج کو خود کرنا ہوگا ورنہ یہی بڑھتی خلیج قومی سلامتی کی اصلاح میں فالٹ لائنز بن جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے جیل سے کسی شخصیت کو کوئی خط تحریر نہیں کیا، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کا انکشاف
  • عمران خان نے کسی کو کوئی خط تحریر نہیں کیا، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کا انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی سے جیل میں تینوں بہنوں اور 6 وکلاء کی ملاقاتیں، اہلیہ سے ملاقات نہیں کرائی گئی
  • آرمی چیف کو بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا: سیکیورٹی ذرائع
  • بشریٰ بی بی کی پیشی نہ ہونے پر راولپنڈی کی عدالت نے اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو طلب کر لیا
  • آرمی چیف کو بانی پی ٹی آئی کا کوئی خط موصول نہیں ہوا، سکیورٹی ذرائع
  • بشریٰ بی بی کو پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس جاری
  • بشریٰ بی بی کو عدالت پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ذاتی حیثیت میں طلب
  • بشریٰ بی بی کو پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس ،6فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب