ہیومن رائٹس واچ نے غزہ پر امریکی قبضے کی سازش کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
فلسطین میں ہیومن رائٹس واچ کے دفتر کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے غزہ پر امریکی اور صہیونی قبضے کی سازش کو مسترد کرتے ہوئے کیا ہے کہ فلسطینیوں کو جبری طور پر ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کرنا اخلاقی طور پر شرمناک فعل اور جنگی جرم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہیومن رائٹس واچ نے غزہ پر امریکی قبضے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی سازش کو مسترد کرتے ہوئے اسے شرمناک اور جنگی جرم قرار دیا ہے۔ فلسطین میں ہیومن رائٹس واچ کے دفتر کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے غزہ پر امریکی اور صہیونی قبضے کی سازش کو مسترد کرتے ہوئے کیا ہے کہ فلسطینیوں کو جبری طور پر ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کرنا اخلاقی طور پر شرمناک فعل اور جنگی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر امریکی ملکیت مسلط کرنے کا منصوبہ انسانی اور اخلاقی اقدار کی صریح خلاف ورزی کی نمائندگی کرتا ہے۔ تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس نے وضاحت کی ہے کہ امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو ہتھیاروں اور فوجی امداد کی مسلسل فراہمی اسے پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں میں شراکت دار بناتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی سازش کو مسترد نے غزہ پر امریکی
پڑھیں:
ٹرمپ کے ٹیرف پر چین کا طنزیہ جواب، اے آئی میمز میں امریکی صدر جوتے بناتے ہوئے
لاکھوں افراد نے ٹک ٹاک، X (سابقہ ٹوئٹر) اور دیگر پلیٹ فارمز پر ان ویڈیوز کو دیکھا اور شیئر کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے امریکی ٹیرفز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چینی ہیں، ہم اشتعال انگیزیوں سے نہیں ڈرتے، نہ ہی پیچھے ہٹتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسیوں پر طنز کرتے ہوئے اے آئی سے تیار کردہ مزاحیہ ویڈیوز اور میمز کے ذریعے سوشل میڈیا پر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔ ان ویڈیوز میں صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کو نائکی فیکٹری میں جوتے تیار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ نائب صدر جی ڈی وینس کو آئی فون اسیمبل کرتے ہوئے پیش کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں ٹرمپ اور مسک نیلے رنگ کے ورکنگ سوٹ میں نائکی کے جوتوں پر کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ مناظر’امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے’ کے نعرے پر طنز کرتے ہوئے دکھاتے ہیں کہ اگر ٹرمپ کی ’ری انڈسٹریلائزیشن‘ پالیسی مکمل طور پر لاگو ہو گئی، تو امریکہ کیسی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
یہ ویڈیوز نہ صرف وائرل ہو گئی ہیں بلکہ چینی میڈیا اور حکومتی اہلکاروں نے بھی ان کی تشہیر کی ہے۔ لاکھوں افراد نے ٹک ٹاک، X (سابقہ ٹوئٹر) اور دیگر پلیٹ فارمز پر ان ویڈیوز کو دیکھا اور شیئر کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے امریکی ٹیرفز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چینی ہیں، ہم اشتعال انگیزیوں سے نہیں ڈرتے، نہ ہی پیچھے ہٹتے ہیں۔ دوسری جانب چین کے وزیرِ تجارت وانگ وینتاؤ نے عالمی تجارتی ادارے ڈبلیو ٹی او کی سربراہ نگوزی اوکونجو ایویلا سے کہا کہ امریکی ٹیرف پالیسی ترقی پذیر ممالک، خاص طور پر کمزور ترین ممالک کے لیے سنگین نقصان کا باعث بنے گی اور ایک انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ یہ طنزیہ ویڈیوز اس طرف اشارہ ہے کہ تجارتی جنگ خود امریکہ کے اندر بھی مسائل جنم دے سکتی ہے۔