مریم نفیس نے ایک بار پھر سب کی توجہ سمیٹ لی۔
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ، میزبان، کانٹنٹ کریئٹر اور اکٹوسٹ مریم نفیس نے ایک بار پھر حمل کے دوران تازہ ترین فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرکے سب کی توجہ سمیٹ لی۔ان دنوں مریم نفیس حمل کے آخری مراحل میں چل رہی ہیں اور اپنی اس پریگینسی جرنی کو خوب انجوائے کرتے ہوئے ہر گزرتے دن مختلف شوٹس سے سوشل میڈیا پر رونق لگائے نظر آتی ہیں۔اداکارہ مریم نفیس جلد ہی اپنے پہلے بچے کا خیر مقدم کرنے والی ہیں ، وہ سال 2022 میں امان احمد کیساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں اور خوش خرم زندگی گزار رہی ہیں۔سیر سپاٹوں کی شوقین مریم نفیس کے شوبز کیرئیر کی بات کریں تو انہوں نے ڈراما ’’دیارِ دل‘‘میں بطور ’’زرمینے‘‘اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا جس کے بعد ڈراما ’’کچھ نہ کہو‘‘ میں تابندہ کا کردار نبھاتی نظر آئیں۔علاوہ ازیں انہوں نے اپنے کرئیر میں کئی سپر ہٹ پراجیکٹس میں فنی صلاحیتوں کا ایسا مظاہرہ کیا کہ لاکھوں لوگوں کو بھی اپنا دیوانہ بنالیا۔چند دن قبل اداکاہ کیلئے گود بھرائی کی رسم کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں فیملی کے افراد سمیت اداکار احمد علی اکبر اور عثمان خالد بٹ بھی شامل ہوئے۔اداکارہ کے اس لک کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے ایک بار پھر انہیں ٹرول کرنا شروع کردیا جبکہ کئی صارفین ایسے بھی تھے جو اداکارہ کے بے بی گلو پر تعریفوں کے پھول نچھاور کرتے نظر آرہے تھے۔تاہم تنقید کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے مریم نفیس نے اس بار بھی خاموشی اختیار نہیں کی بلکہ انسٹاگرام پر اسٹوری اپڈیٹ کرتے ہوئے ایک نعرہ بلند کیا کہ،میرا پیٹ میری مرضی جو ناقدین کی بولتی بند کرانے کیلئے کافی تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نفیس
پڑھیں:
صرف 2 گھنٹے کے دوران 160 زلزلے کے جھٹکے، آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری
وسطی چلی میں لگونا ڈیل مول آتش فشاں فیلڈ میں صرف دو گھنٹوں کے دوران 160 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بعد اتنے زیادہ زلزلے کے جھٹکوں کےبعد حکام الرٹ ہوگئے۔
رواں ہفتے کے شروع میں 2 گھنٹے کے عرصے کے دوران علاقے میں 160 زلزلے آئے، یہ زلزلے آتش فشاں کی فعال نوعیت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ارجنٹائن کی سرحد کے قریب واقع چلی کے دارالحکومت سے تقریباً 300 کلومیٹر جنوب میں لگونا ڈیل مول وسیع و عریض آتش فشاں علاقہ ہے، 500 مربع کلومیٹر پر محیط اس علاقے متعدد آتش فشاں پہاڑ ہیں اور ایک اندازے کے مطابق یہاں 130 آتش فشاں سوراخ ہیں۔
تاہم چلی کی قومی ارضیات اور کان کنی سے متعلق محکمے نے کسی فوری خطرے کی نشاندہی نہ کرتے ہوئے گرین الرٹ برقرار رکھا ہے جب کہ زلزلوں کی شدت بھی کم تھی۔
چلی کی سینٹیاگو یونیورسٹی کے ماہر ارضیات پروفیسر ایاز عالم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان زلزلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ آتش فشاں فعال ہے، یہ مستقبل میں کسی درمیانے درجے کے واقعے کا باعث بن سکتا ہے۔