Nawaiwaqt:
2025-02-06@08:55:54 GMT

سٹاک ایکسچینج میں مندی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

سٹاک ایکسچینج میں مندی

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای ہنڈرڈانڈیکس میں 412 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ،مارکیٹ 1 لاکھ 11 ہزار 522 پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے۔    خیال رہے کہ منگل کے دن   پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی   مندی   کا رحجان برقرار رہا تھا،  کاروبار کے اختتام پر  ہنڈرڈانڈیکس 809 پوائنٹس کی کمی سے 1 لاکھ 11 ہزار 935 پوائنٹس پر بند ہوا  تھا۔  سٹاک مارکیٹ میں  دن بھر مجموعی طور پر 440 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا ، 129 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 255 کے شیئرز میں کمی ہوئی تھی۔  مارکیٹ میں 43 کروڑ 63 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا ، 23 ارب 22 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کے سودے ہوئے ، مارکیٹ کی بلند ترین سطح 113،649 جبکہ کم ترین سطح 111، 828 پوائنٹس رہی تھی۔  

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے شیئرز

پڑھیں:

پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے گندم کی فری مارکیٹ میکنزم پر وضاحت کا مطالبہ

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری2025ء) چئیرمین جنوبی پنجاب پاکستان بزنس فورم ملک سہیل طلعت نے حکومت سے گندم کی فری مارکیٹ میکنزم پر وضاحت کا مطالبہ کر دیا۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا گندم کے کاشتکار مایوسی کا شکار ہیں اگر فری مارکیٹ اصول قائم کرنا ہے تو کاشتکار کو آزادی ہو جہاں چاہے اپنی گندم بیچ سکے۔

ان کا کہنا تھا حکومت اسٹریٹجک ذخائر رکھے لیکن گندم کی برآمدات بھی کھولے؛ اس وقت گندم کی کاشت 3200 من فی ایکٹر ہے، پچھلے سال غلط درآمدات کی وجہ سے کسانوں کو گندم میں 600 من فی ایکٹر نقصان ہوا؛ جنوری کے مہینے میں ڈیزل کی قیمت میں 9.61 فی لیٹر اضافہ ہوا جسے زرعی شعبہ کی لاگت میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت کو سمجھنا چائیے کہ گندم میں کسان خوشحال ہوگا تو زراعت کے شعبہ میں ترقی ہوگی۔

(جاری ہے)

60 روپے فی یونٹ بجلی اور موجودہ ڈیزل ریٹ پر زراعت نہیں چل سکتی۔ان کا مزید کہنا تھا کپاس وائٹ گولڈ ہے، پاکستان کپاس کی  پیداوار میں چوتھے سے ساتویں نمبر پر چلاگیا ہے۔پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ کپاس کو ترجیح دینا ہو گی ، درآمدات پر انحصار ہے، جننگ لیول تک ٹیکسوں کو ختم کیا جائے۔حکومت کپاس کی آگیتی کاشت پر مکمل توجہ دے ، کپاس کی پیداوار 14 ملین سے 5 ملین بیلز  پر آگئی ہے،کاٹن درآمد کرنے پر زیرو ڈیوٹی اور  زیرو سیلز ٹیکس ہے جب کہ مقامی سطح پرکپاس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ہے۔جس کا فوری خاتمہ ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں مندی ، 809 پوائنٹس کمی کے بعد مارکیٹ ایک لاکھ 12 ہزار پوائنٹس کی حد بھی  کھو بیٹھی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے مزید ایک کھرب روپے ڈوب گئے
  • اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا تسلسل برقرار، سرمایہ کاروں کے مزید ایک کھرب روپے ڈوب گئے
  • پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • اب کی بار۔۔۔۔۔۔بلڈوزر کا وار!!!
  • اسٹاک مارکیٹ پرکشش نہ رہی ،انڈیکس 1500 پوائنٹس گھٹ گیا
  • ٹرمپ کے ٹیکسوں کی بھرمار سے ایشیائی ممالک کی اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی
  • ڈالر مزید مہنگا ہو گیا، امریکی کرنسی کی قیمت کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے گندم کی فری مارکیٹ میکنزم پر وضاحت کا مطالبہ