بھارت کی ریاست تامل ناڈو کے جنوبی علاقے میں 77 سالہ جرمن سیاح جنگلی ہاتھی کے حملے میں ہلاک ہو گیا۔

واقعہ گزشتہ روز ٹائیگر ویلی کے جنگلی علاقے میں پیش آیا، جو اپنی قدرتی جنگلی حیات کے لیے مشہور ہے۔ جرمن سیاح ایک کرائے کی اسکوٹر پر پہاڑی جنگلی راستے پر سفر کر رہا تھا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق، سیاح نے دیگر مسافروں کی وارننگز کو نظرانداز کیا، جو پہلے ہی ہاتھی کو دیکھ کر محفوظ فاصلے پر رک چکے تھے، سیاح نے ہاتھی کی موجودگی کے باوجود اسکوٹر پر سفر جاری رکھا اور ہاتھی کو بھگانے کے لیے ہارن بجاتے ہوئے اس کی طرف بڑھا۔

جرمن سیاح کا یہ فیصلہ اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوا، ہاتھی نے اس حرکت پر غصے میں آ کر حملہ کیا اور سیاح کو جنگل کی گہری کھائی میں پھینک دیا جس سے سیاح کو شدید چوٹیں آئیں، اسے فوراً قریبی اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Coimbatore Magazine Official ???? (@coimbatoremagazine)

مقامی پولیس افسر نے بتایا کہ وہ سیاح کے خاندان سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے، مگر ان کی کالز کا کوئی جواب نہیں آیا۔ جنگل کے افسر جی وینکٹیش نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاح کا دیگر مسافروں کی وارننگز کو نظرانداز کرنا اور ہاتھی کے قریب جانا اس افسوسناک حادثے کا باعث بنا۔

بھارت میں انسانوں اور ہاتھیوں کے درمیان تنازعات ایک عام مسئلہ بن چکا ہے، خاص طور پر جب انسانی آبادیاں جنگلی علاقوں میں دخل اندازی کرتی ہیں۔

بھارت میں تقریباً 30,000 جنگلی ایشیائی ہاتھی ہیں، اگرچہ ان جانوروں کو جنگلات میں محفوظ کیا گیا ہے لیکن ان کا انسانوں کے ساتھ رابطہ اکثر خطرناک تصادم کا سبب بنتا ہے، خاص طور پر جب لوگ انجانے میں ہاتھیوں کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جرمن سیاح

پڑھیں:

طالبعلم سے کلاس میں شادی؛ ویڈیو وائرل ہونے پر خاتون پروفیسر کی مستعفی ہونے کی پیشکش

مغربی بنگال کی مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی سینئر خاتون پروفیسر کی اپنے طالبعلم کے ساتھ کلاس میں شادی کرنے کی ویڈیو 28 جنوری کو وائرل ہوئی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ خاتون خود سے کافی عمر طالب علم کے ساتھ ہندو بنگالی شادی کی رسومات ادا کر رہی ہیں۔

خاتون پروفیسر نے روایتی عروسی لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور طالب علم کے گلے میں شادی کا ہار ڈال رہی ہوتی ہیں۔

یہ ویڈیو کلاس روم میں ریکارڈ کی گئی تھی اور جماعت میں طالب علم کی بڑی تعداد بھی موجود تھے جو بھجن گا رہے تھے۔

اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی تھی اور اس خاتون پروفیسر کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا تھا۔

جس پر خاتون پروفیسر نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویڈیو دراصل ایک ڈرامے کی ریہرسل تھی جس میں بنگالی ہندوؤں کی شادی کی رسومات دکھانی تھیں۔

شدید عوامی اعتراضات کے بعد یونی ورسٹی نے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیکر خاتون پروفیسر کو چھٹیوں پر بھیج دیا تھا۔

یونی روسٹی پروفیسرز پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی نے خاتون ٹیچر کے دعوے کو مسترد کر دیا اور اس حرکت کو جامعہ کے وقار کے منافی قرار دیا۔ 

دوسری جانب خاتون پروفیسر کا کہنا تھا کہ یہ صرف طلبا کو شادی کی رسومات سے آگاہی کے لیے تھا جسے میری ایک کولیگ نے ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے وائرل کیا تھا۔ 

خاتون پروفیسر نے اپنی ساتھی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیتے ہوئے یونی ورسٹی کو استعفیٰ دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • نورا فتیحی سے متعلق دل خراش خبر وائرل، مداح پریشان ہوگئے
  • رجب بٹ اور حرا مانی کی نئی میوزک ویڈیو وائرل
  • نورا فتیحی کی ہلاکت کی خبریں، سچائی کیا ہے؟
  • مکتی باہنی کے سابق کمانڈر نے 1971ء کا بیانیہ بدل ڈالا
  • بھارت: بپھرے ہوئے جنگلی ہاتھی کے حملے میں جرمن سیاح ہلاک
  • طالبعلم سے کلاس میں شادی؛ ویڈیو وائرل ہونے پر خاتون پروفیسر کی مستعفی ہونے کی پیشکش
  • کیا رجب بٹ اپنی سزا پر عمل درآمد کررہے ہیں، پنجاب وائلڈ لائف کا بیان سامنے آگیا
  • ویرات کوہلی کی گرس گیل کے اسٹائل سے ڈانس کرنے کی ویڈیو پھر سے وائرل
  • عاطف اسلم کی شاہ رخ خان کے گانے ’دل سے رے‘ پر شاندار پرفارمنس – ویڈیو وائرل