جعلی دستاویزات پر پولینڈ جانے والا مسافر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) نے لاہور ائیرپورٹ پر جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے مسافر کوگرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم بین الاقوامی پرواز سے پولینڈ جا رہا تھا۔ ملزم کی شناخت عدنان حیدر بھٹی کے نام سے ہوئی۔ ملزم کی جانب سے پیش کیا جانے والا پولینڈ کا ریزیڈنٹ کارڈ جعلی نکلا۔ گرفتار ملزم کو مزید قانونی کاروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور کے حوالے کر دیا گیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز خان ورک کا کہنا ہے کہ لاہورائیرپورٹ پر مسافروں کی سخت اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔ مشکوک سفری دستاویزات کی تفصیلی جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے۔دھوکہ دہی سے بیرون ملک جانے والے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا- شہریوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ اپنی سفری دستاویزات غیر متعلقہ لوگوں کے حوالے نہ کریں۔ویزا حصول کے لئے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی یا نامزد کردہ ویزا ایپلیکیشن سینٹر سے رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوریئر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب
اسلام آباد:اے این ایف نے پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق نوشہرہ سے زاہد الرحمٰن نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے۔ منشیات والے پارسل 25، 26 مارچ اور 7 اپریل کو ضبط کیے گئے، جو کہ مختلف شہروں کو بھیجے جا رہے تھے۔
پارسل میں سے 5.7 کلو چرس، 200 گرام آئس، 120 ایکسٹسی گولیاں، 150 گرام افیون، جعلی کرنسی اور 30 بور پستول بھی زاہد الرحمٰن کے قبضے سے برآمد کی گئی۔
گرفتار ملزم زاہد الرحمٰن کی دی گئی معلومات اور اے این ایف کی انٹیلیجنس کے ذریعے 11 اپریل کو منشیات اسمگلر محمد یونس کے سیالکوٹ ترسیل کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی۔
اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے جبکہ ملزمان کی سہولت کاری میں ملوث کوریئر آفس کا ملازم بھی گرفتار کیا گیا۔
ملزمان کے قبضے سے 2 کلو چرس برآمد کی گئی۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے باڑہ اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کرکے کوریئر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔
اے این ایف کی جانب سے کوریئر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔
آن لائن منشیات نیٹ ورک کے دیگر کارندوں کی تلاش میں پیش رفت ہوئی۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔