خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں ایک پولیس چوکی پر فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، کرک میں بہادرخیل پولیس چوکی پر دہشتگردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 23 دہشتگرد ہلاک، 18 جوان شہید

ڈی پی او کے مطابق، 4 زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل جبکہ 2 زخمی پولیس اہلکاروں کو پشاور ریفر کیا گیا۔ واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کرک میں پولیس پر فتنہ الخوارج کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے رات کی تاریکی میں پولیس چوکی پر بزدلانہ حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خارجی دہشتگرد موبائل فون کے استعمال سے خائف کیوں؟

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے شہید اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں، خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے بہادر سپوتوں نے خون سے امن کی آبیاری کی ہے، پولیس کی لازوال قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

3 پولیس اہلکار شہید 6 زخمی wenews پولیس چوکی خیبرپختونخوا دہشتگرد فائرنگ فتنہ الخوارج کرک وزیر داخلہ محسن نقوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 3 پولیس اہلکار شہید پولیس چوکی خیبرپختونخوا دہشتگرد فائرنگ فتنہ الخوارج وزیر داخلہ محسن نقوی پولیس اہلکاروں پولیس چوکی پر فتنہ الخوارج

پڑھیں:

آپریشن میں ہلاک 4 دہشتگردوں میں افغان صوبے باغدیس کے نائب گورنر کا بیٹا بھی شامل

— فائل فوٹو

گزشتہ ماہ ہونے والے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مارے جانے والے فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں میں افغانستان کے صوبے باغدیس کے نائب گورنر کے بیٹے کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

 تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش ہو گیا اور اس کے ناقابل تردید شواہد سامنے آ گئے ہیں۔

 گزشتہ ماہ 30 اور 31 جنوری کی درمیانی رات ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الخوارج کے 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔

خیبر: فتنہ الخوارج کیخلاف آپریشن، 25 دہشتگرد ہلاک، 4 جوان شہید، آئی ایس پی آر

آپریشن ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں کیا گیا جس میں خوارج کا سربراہ ابوذر عرف صدام بھی مارا گیا، آئی ایس پی آر

ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں افغانستان کےصوبے باغدیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد احمدی کا بیٹا بھی شامل تھا، جس کی شناخت بدر الدین عرف یوسف کے نام سے ہوئی ہے۔

ہلاک دہشت گردوں سے امریکی ساختہ جدید نائٹ ویژن سمیت ایم 16 اے فور اور ایم 24 اسنائپر رائفلز ملی ہیں۔ 

واضح رہے کہ پاکستان نے کئی بار افغان حکام کو لاش وصولی کا کہا ہے لیکن افغانستان کی جانب سے مسلسل انکار کیا جا رہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بدر الدین نے پہلے افغان طالبان کے تربیتی مرکز میں تربیت حاصل کی پھر فتنہ الخوراج کا حصہ بنا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق افغان طالبان کی قیادت اب بھی افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں بشمول فتنہ الخوارج کے ساتھ گہرے تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محسن نقوی کاکرک میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت
  • کرک : پولیس چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید، 5 زخمی
  • کرک :بہادرخیل پولیس چوکی پر دہشت گردوں کی فائرنگ,3 اہلکار شہید,6زخمی
  • پختونخوا؛ کرک میں پولیس چوکی پر حملہ، 3 اہل کار شہید، 3 زخمی
  •  خیبرپختونخوا پولیس کی لازوال قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: محسن نقوی
  • کرک ، پولیس چوکی پر شرپسندوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 5 زخمی
  • کرک، پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ، 3 اہلکارشہید، 6 زخمی
  • کرک، چوکی پر شرپسندوں کی فائرنگ، اہلکار شہید
  • آپریشن میں ہلاک 4 دہشتگردوں میں افغان صوبے باغدیس کے نائب گورنر کا بیٹا بھی شامل