میرپور ماتھیلو(نمائندہ جسارت) آئی جی سندھ پولیس امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے گھوٹکی پہنچ گئے ایس ایس پی گھوٹکی کی آفس میں پریس کانفرنس ، ڈاکوؤں کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن گزشتہ روز ڈسٹرکٹ گھوٹکی کے دورے کے دوران ایس ایس پی گھوٹکی کے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور اس دائرہ کار وسیع کیا گیاہے آپریشن کے دوران جدید ٹیکنالوجی کااستعمال کیا جارہاہے ، اور مزید جدید وسائل بروئے کارلائے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ امن امان کی صورتحال بہترہوئی ہے ،گزشتہ برس ریجن میں 35 مغوی ڈاکوئوں کے پاس قید تھے ، اس سال ریجن میں 13مغوی ڈاکوئوں کے پاس قید ہیں ، جنہیں باحفاظت بازیاب کرانے کی کوشش جاری ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہاکہ ،تھانوں کی تعداد کم کرکے ڈائریکٹ بجٹ دیں گے اور پولیس صحت سمیت بہتر سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔انہوں کہاکہ امن امان کی صورتحال بہتری کی طرف جارہی ہے ،کچے کے تمام علاقوں کو ڈاکوئوں کے چنبے سے آزاد کرائیں گے، لیڈیز پولیس تھانوں میں اضافہ کیا جارہاہے اورجو پولیس کے جوان امن وامان کی صورتحال کو بحال رکھنے میں بہتر کردار ادا کررہے ہیں انہیں شاباس دینے آیا ہوں جبکہ اس موقع پر ڈسٹرکٹ گھوٹکی میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت بے امنی کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات سے بچنے کے لئے من پسند صحافیوں کو بلایا گیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ڈاکوئوں کے کی صورتحال

پڑھیں:

پیکا قانون 2025ءکے نفاذ کیخلاف صحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ

حیدر آباد: یونین آف جرنلسٹس ( ورکز) کی جانب سے پیکا ایکٹ کےخلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)وفاقی حکومت کی جانب سے صحافی دشمن پیکا قانون 2025ءکے نفاذ کیخلاف حیدرآباد یونین آ ف جرنلسٹس (ورکرز) کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا،نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اس سیاہ قانون کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر پیکا قانون کے نفاذ کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر پی ایف یو جے (ورکرز) اور ایچ یو جے (ورکرز)کے عہدیداروں ناصر شیخ، آ فتاب رند، رانا
حنبل، امتیاز خاوراور عمران ملک سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا کالے قانون 2025ءکا نفاذ کرکے حکومت نے خود جمہوریت کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔ جمہوری دور میں اظہار رائے کی آزادی ہوتی ہے لیکن اس حکومت نے اپنے سیاہ قانون کو چھپانے کے لیے اظہار آ زادی کو سلب کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے جب یہ حکمران اپوزیشن میں ہوتے ہیں انہیں آ زادی اظہار ا چھا لگتا ہے لیکن جب یہ اقتدار میں آتے ہیں تو اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ متنازع پیکا قانون کو راتوں رات مسلط کیا گیا ہے جس پر پورے ملک کے صحافی سراپا احتجاج ہیں اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ قانون ختم نہیں کیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ حکومت میں شامل جماعتیں جو خود کو جمہوری جماعتیں ہونے کی دعویدار ہیں انہوں نے پیکاایکٹ جیسے قانون بناکر یہ ثابت کردیا ہے کہ یہ جماعتیں اور ان کے قائدفاسٹس سوچ رکھنے کے ساتھ ساتھ مثبت تنقید بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو حکمران اپنے گھر کی باندھی بناکر رکھنا چاہتے ہیں اور اس کےلیے ہر قسم کے حربے استعمال کررہے ہیں، پہلے ہی میڈیا مکمل طورپر کنٹرول ہوتا جارہا ہے ،رہی سہی کثر پیکا ترمیمی بل 2025 نے پوری کردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کالا قانون اخلاقی اور قانونی طورپر نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ آمرانہ سوچ کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی جی سندھ گھوٹکی پہنچ گئے، ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کا اعلان
  • ڈاکوئوں کیخلاف سی ٹی ڈی کو نیا ٹاسک دے دیاگیا
  • شہر کے مختلف علاقوں میں زخمیوں سمیت 16ملزمان گرفتار
  • حکومت سندھ جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے، آئی جی سندھ
  • کچے میں آخری ڈکیت تک آپریشن جاری رہے گا،وزیر داخلہ سندھ
  • سی آئی اے گھوٹکی پولیس کا ڈہرکی میں نجی جیل پرچھاپا
  • سیاسی عدم استحکام کے باعث ملک پیچھے کی طرف جارہا ہے، شبلی فراز
  • پیکا قانون 2025ءکے نفاذ کیخلاف صحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • میرواہ گورچانی میں بجلی چوروں ونادہندگان کیخلاف آپریشن