سندھ میں ڈاکو راج کے خلاف مختلف جماعتوں کی اولڈ کیمپس سے احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) مختلف قوم پرست اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر سندھ میں ڈاکو راج کے خلاف اولڈ کیمپس سے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا۔ اس موقع پر جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو، جئے سندھ قومی محاذ( بشیر خان) کے مرکزی چیف آرگنائزر ڈاکٹر نیاز کالانی، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی رہنما روشن علی بر ڑو، جئے سندھ قومی پارٹی کے چیئرمین نواز خان زئنور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کیلیے ڈاکو اورغنڈوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جبکہ ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور حکمران اپنے لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں لہذااب حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ سانگھڑ میں لاشیں پڑی رہتی ہیں لیکن قتل کی ایف آئی آرتک درج نہیں کی جاتی ،سندھ کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں ،دریا پر قبضہ کرنے کے لیے کینال بنائے جا رہے ہیں جبکہ بے امنی اور لاقانونیت کا راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکو راج قائم کرنا کچے کی لاکھوں ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے اورحکمران کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر زمینوں پر قبضے کے لیے بے امنی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب بے امنی ہے تو دوسری جانب کینالیں نکال کر دریا سندھ پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، یہ ظلم اور جبر کا نظام ہے، سندھ میں مصنوعی طور پر بے امنی پیدا کی جا رہی ہے اور پیپلز پارٹی کے دور میں لا قانونیت کا ریکارڈ قائم ہو چکا ہے جبکہ تعلیم اور صحت سے زیادہ امن و امان کے لیے بجٹ ہے لیکن سندھ کے لوگ شام دھلتے ہی روڈوں پر نہیں نکل سکتے ہیں اور لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں ،سیاسی کارکنان کو بلا جواز گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے لیکن ڈاکو کو کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا ہے کیونکہ ڈاکو راج کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی کی بدمعاشی اور پنجاب کا ظلم و جبر بے نقاب ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں: مراد علی شاہ
سید مراد علی شاہ — فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت پنجاب کا ’گرین انیشیوٹیو‘ کا حصہ ہے۔
انہوں نے سجاول اور ٹھٹہ میں کئی سو کلو میٹر واٹر چینلز پکے کیے جانے کے بعد میڈیا سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر پہلے بھی کام کیا ہے آگے اور زیادہ کریں گے، دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ، کے پی کے اور پنچاب کے لوگ دریا سندھ کے مالک ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ زرداری صاحب نے نہروں کی اجازت دی، لیکن صدر کو کسی چیز کی منظوری کا اختیار نہیں، وہ اپنا پالیسی اسٹیٹمنٹ جوائنٹ سیشن میں دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر کو جیسے ہی پہلا موقع ملا انہوں نے فوری اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کرتے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے بھی کینالز کے خلاف 27 دسمبر کو واضح اعلان کیا تھا۔