لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) انتظار حسین پنجوتھہ کا کہنا ہے کہ اوپن لیٹر لکھنا ڈگیوں میں بیٹھ کر ملنے جانے سے زیادہ معتبر اور باعزت ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو لکھے گئے خط پر حکومتی رہنمائوں کی تنقید کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما اور نامور وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔اپنے بیان میں انتظار حسین پنجوتھہ نے کہا ہے کہ اوپن لیٹر لکھنا ڈگیوں میں بیٹھ کر ملنے جانے سے زیادہ معتبر اور باعزت ہے، اوپن لیٹر لکھنا قانونی، آئینی اور براہ راست بات چیت کے اصولوں کے مطابق ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اڈیالہ جیل سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ” فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے!! ہمارے فوجی پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو لیکن افسوسناک امر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں خلیج دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’’بانی پی ٹی آئی کا خط لکھنا مثبت سیاسی حکمت عملی ہے‘‘

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ مجھے تو یہ ڈیولپمنٹ لگ رہی ہے، حکومتی حلقے کسی حد تک پریشان بھی ہیں اگر اس کو فیک نیوز نہ قرار دیا جائے پیکا قانون مجھ پہ نہ لگے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کی چیزیں سمپل ہے کہ بلاوجہ نہیں ہوا کرتیں کہ اچانک آپ کو خیال آیا کہ آپ بہت تنقید کر رہے تھے، آپ نے کہا کہ نہیں چلو ایک خط لکھ کر دیکھ لیتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ ایک سابق وزیراعظم کی طرف سے آرمی چیف کو لکھا گیا خط ہے یہ یقیناً کچھ سوچ کر لکھا ہوگا یا انھیں کوئی مشورہ اس طرح کا دیا گیا ہوگا۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ عمران خان کی یہ ایک مثبت سیاسی حکمت عملی ہے انھوں نے خط لکھا ہے، خط لکھ کر انھوں نے ایک ٹینشن تناؤ اور کشیدگی ہے اس کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔

اگر وہاں سے خط کا جواب بھی مثبت آتا ہے تو یہ اور بھی اچھی بات ہوگی تناؤ ختم ہونے کا ایک راستہ نکلے گا۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل سیاسی مفاہمت میں ہے لیکن یہاں پہ ایشو یہ ہے کہ پی ٹی آئی جب بھی کوشش کرتی ہے کہ وہ ریچ آؤٹ کرے طاقت اور اختیار کے حلقوں کی طرف تو عجیب سا خوف گورنمنٹ میں پھیل جاتا ہے اور میڈیا کے ذریعے وہ دوبارہ سے وہی بیانیہ لایا جاتا ہے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ خط ڈپلومیسی ہو رہی ہے، اب ان خطوط کے خط بھی لگ چکے ہیں، کئی کے جواب آچکے ہیں اور برسرعام آچکے ہیں۔

کچھ دن پہلے عمران خان نے چیف جسٹس کو بھی خط لکھا تھا، اب انہوں نے آرمی چیف کو خط لکھ دیا ہے، وہ روزانہ ہی خط آرمی چیف کو دیتے ہیں، کبھی کوئی نام لیکر ، کبھی کوئی نام لیکر، اب ریٹن بھی لکھ دیا۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا خط سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی پیش رفت ہونے والی ہے یا بانی پی ٹی آئی کی طرف سے اپنے رابطے بڑھانے کے لیے اس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں، یہ ظاہر ہے ایک اچھی بات ہے، اس طرح ہر پاکستانی کی سوچ ہونی چاہیے کہ ملک کو استحکام دینے کیلیے کام کرنا چاہیے بلکہ یہ ان کی طرف سے ایک میسج دیا گیا ہے، ان کے کارکنوں کو نہ صرف پاکستان بلکہ باہر بھی کہ پاکستان کیلیے اپنا رویہ سافٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ سیڈ کارپوریشن کی جانب سے زیادہ پیداوار والے بیج تیار کرنے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کی مشاورت سے زرعی اصلاحات کا سیٹ تیار کر لیاگیا. ویلتھ پاک
  • ماورہ حسین اور امیر گیلانی رشتہ ازدواج میں بندھ گئے؟ افواہیں سرگرم
  • 5ویں حیدرآباد اوپن شطرنج ٹورنامنٹ پبلک اسکول حیدرآباد کا اختتام
  • سینیٹ کمیٹی میں بھکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور
  • پاکستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد بھارت کے مقابلے بہت زیادہ ہے، مفتاح اسماعیل
  • نئی دہلی کے انتخابات خواتین کے لیے جیک پاٹ، دیگر مسائل انتظار کریں
  • علی امین گنڈاپور کا بڑا انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی کا خط لکھنا مثبت سیاسی حکمت عملی ہے
  • ’’بانی پی ٹی آئی کا خط لکھنا مثبت سیاسی حکمت عملی ہے‘‘