گلگت بلتستان(نیوز ڈیسک)گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حاجی گلبرخان کا کہنا تھاکہ 5 سے 7 فروری تک صوبے میں پرچم سرنگوں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں عام عام تعطیل ۔وزیراعلیٰ نے تمام سرکاری تقریبات سادگی سے منعقد کرنے کا حکم دیا۔حاجی گلبر خان نے پرنس کریم آغاخان کی خدمات کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی صحت، تعلیم، فلاح وبہبود اور ثقافت کیلئے ناقابل فراموش خدمات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان سوگوار خاندان اور عقیدت مندوں کے ساتھ ہے۔خیال رہے کہ پرنس کریم آغا خان گزشتہ روزپرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کرگئے تھے، ان کی عمر 88 برس تھی۔پرنس کریم آغا خان کو 11 جولائی1957 میں امام بنایا گیا تھا ۔ اس وقت ان کی عمر 20 برس تھی۔ پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان اسماعیلی تھے۔ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں بیٹے پرنس رحیم آغا خان کو اسماعیلی کمیونٹی کا 50 واں امام نامزد کیا تھا۔جس کے بعد اب پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے نئے امام ہوں گے۔

آج بروز جمعرات6فروری2025 پاکستان کے مختلف شہروں کے موسم کی صورتحال جانیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان

پڑھیں:

اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے

مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت انکے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہلخانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں 4 فروری کو ہوا۔ مولانا شاہ کریم کی نماز جنازہ لزبن ہی میں کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم تدفین کے مقام کا اعلان فی الحال نہیں کیا گیا۔ تاریخ اور وقت کا اعلان انتظامات کو حتمی شکل دیئے جانے پر کیا جائے گا، نماز جنازہ میں شاہ کریم کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر لیڈر اور امامت انسٹی ٹیوشنز کے اداروں سے منسلک افراد شرکت کریں گے۔ جماعت کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ جب تک انہیں مدعو نہ کیا جائے، وہ نماز جنازہ میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی کوشش نہ کریں۔ اعلامیہ کے مطابق نماز جنازہ کو براہ راست دکھائے جانے کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے بارے میں آگاہی دی جائےگی۔

مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت ان کے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسماعیلی عقیدے کے مطابق کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جماعت امام کے بغیر ہوئی ہو، جیسے ہی امام اس جسمانی دنیا سے رخصت اختیار کرتے ہیں، ان کی روحانی روشنی ان کے نامزد جانشین کو منتقل ہو جاتی ہے اور یہ سلسلہ چودہ سو برس سے قائم ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب اسماعیلی کمیونٹی مولانا شاہ کریم کی زندگی اور ان کے ورثہ کی تکریم کرتی ہے اور شکر گزار ہے، ساتھ ہی وہ حاضر امام کے نور اور محبت سے تحفظ کا احساس کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے
  • کل عام تعطیل کا اعلان،تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے،نوٹیفکیشن جاری
  • پرنس کریم آغا خان کی وفات پر گلگت بلتستان میں سوگ اور تعطیل، سرکاری دفاتر بند رہیں گے
  • پرنس کریم آغا خان کا انتقال، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا مرحوم کے بیٹے کے نام تعزیتی خط
  • اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغاکے انتقال پر عام تعطیل کا اعلان
  • پرنس کریم آغا خان کا انتقال، گلگت بلتستان میں کل عام تعطیل کا اعلان
  • آغا خان کی وفات پر سوگ، گلگت بلتستان میں کل عام تعطیل ہو گی
  • اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے
  • اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے