مکتی باہنی کے سابق کمانڈر نے 1971ء کا بیانیہ بدل ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
PENNSYLVANIA:
بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد تنظیم مکتی باہنی کے سابق کمانڈرکے انکشافات نے 1971 کی جنگ سے متعلق بیانیہ کو تبدیل کردیا ہے۔
74 سالہ زین العابدین نے جو امریکی شہر پنسلونیا میں مقیم ہیں ،یوٹیوب چینل وائٹ نیوز بنگلہ سے انٹرویو میں کہا کہ 1971ء نے جنوبی ایشیا کی تاریخ کا رخ بدل دیا تھا۔
کمانڈر نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمیں اپنے ہی ملک اور اپنے ہی بھائیوں کے خلاف لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں اور جدوجہدکے بعد حاصل ہونیوالا ملک ہمیں لڑتے دیکھے گا۔
انھوں نے انکشاف کیا مکتی باہنی کے کارندوں کو بھارت میں مسلح تربیت دی گئی اور وہ بے گناہوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔
زین العابدین نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی بے دخلی، فرار اور بھارت میں قیام کے متعلق کہا وہ وہاں نظر بند اورحکومتی کنٹرول میں ہے، بھارت اسے رہا نہیں کرے گا کیونکہ وہ ظاہر کر دے گی کہ اسے بنگلہ دیش پر قبضے کیلئے استعمال کیا گیا۔
سابق کمانڈر نے انکشاف کیا بطور مصنف دنیا کے سامنے "بھارت کا بدصورت چہرہ" بے نقاب کر رہا ہوں،وہ ایک دن ضرور ٹکڑے ٹکڑے ہو گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ماسکو میں دھماکا: روس نواز نیم فوجی کمانڈر سمیت 2 افراد ہلاک
ماسکو:روسی دارالحکومت میں ایک رہائشی عمارت کے داخلی دروازے پر ہونے والے دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکے میں روس نواز نیم فوجی گروپ ’’اربت‘‘بٹالین کے سربراہ آرمین سرگسیان شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا،تاہم طبی عملے کی بھرپور کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہیں ہو سکے۔ ان کے علاوہ ایک شخص جائے وقوع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
تاحال کسی تنظیم نے دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دسمبر میں ماسکو میں ایک اور بم دھماکے میں روسی جنرل آئیگور کریلوف اور ان کے ساتھی کی ہلاکت کی ذمے داری یوکرین نے قبول کی تھی۔
حکام نے دھماکے کی وجوہات اور ممکنہ حملہ آوروں کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ ماسکو میں سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔