صدر زرداری چین میں، بلاول بھٹو واشنگٹن میں امریکی صدر کے ناشتے میں شریک
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب میں بلاول بھٹو کے علاوہ کئی عالمی رہنما بھی موجود تھے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے اس موقع پر پاکستان کے دو اہم سفارتی محاذ سنبھالے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری جہاں چین کے 5 روزہ دورے پر ہیں اور گزشتہ روز چین کے صدر سے ملاقات کی، وہیں بلاول بھٹو زرداری امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ اس خصوصی موقع پر شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت موصول ہونے کی متضاد خبریں سامنے آئی تھیں، تاہم بلاول بھٹو اس تقریب میں نظر نہیں آئے تھے۔ بعد ازاں چیئرمین پیپلزپارٹی نے اعلان کیا تھا کہ وہ ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ خالی کرانے کا احمقانہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، متحدہ علماء محاذ
علماء مشائخ نے کہا کہ غزہ خالی کرانے پر مصر و بضد فانی طاقت کے نشے میں بدحواس بدنام زمانہ ٹرمپ کے خلاف ایران، سعودی عرب کی طرح پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بھی فلسطینی امنگوں سے ہم آہنگ مشترکہ جرأت مندانہ موقف اختیار کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ، قائدین مولانا محمد امین انصاری، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری و دیگر نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ خالی کرانے کا احمقانہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، امریکہ و اسرائیل غزہ فلسطین کی جنگ میں ذلت آمیز شکست کے باعث بدحواس و نفسیاتی ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تعمیر و ترقی کے پس پردہ مذموم عزائم ظلم و جبر اور حق و انصاف اور انسانی حقوق کا کھلا قتل ہے، غزہ خالی کرانے پر مصر و بضد فانی طاقت کے نشے میں بدحواس بدنام زمانہ ٹرمپ کے خلاف ایران، سعودی عرب کی طرح پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بھی فلسطینی امنگوں سے ہم آہنگ مشترکہ جرأت مندانہ موقف اختیار کرنا چاہیئے، اقوام متحدہ سمیت حقوق انسانی کے عالمی ادارے اور غیر جانبدار انصاف پسند اقوام اہل غزہ کی جبری بے دخلی و منتقلی کے خلاف آواز اٹھائیں اور عملی اقدامات کریں۔