بالی ووڈ اداکار سورج پنچولی اپنی پہلی بایوپک ’کیسری ویر: لیجنڈ آف سومناتھ‘ میں جنگجو ویر ہمیرجی گوہل کا کردار ادا کر رہے ہیں، لیکن فلم کے سیٹ پر ایک خطرناک حادثہ پیش آیا جس میں وہ شدید جھلس گئے۔ یہ واقعہ فلم سٹی، ممبئی میں شوٹنگ کے دوران پیش آیا۔

ذرائع کے مطابق، فلم کے ایک اہم ایکشن سین کے دوران، سورج پنچولی کو پائروٹیکنکس (آتش بازی) کے دھماکے کے اوپر سے چھلانگ لگانی تھی، لیکن ٹائمنگ کی غلطی کے باعث دھماکہ وقت سے پہلے ہوگیا، اور ان کے نیچے ہی زوردار دھماکہ ہوگیا۔

زیادہ مقدار میں گن پاؤڈر کے استعمال کی وجہ سے ان کے ران اور ہیمسٹرنگ (ٹانگوں کے پچھلے حصے) شدید جھلس گئے۔

حادثے کے فوراً بعد، موقع پر موجود میڈیکل ٹیم نے سورج پنچولی کا علاج کیا، لیکن اس کے باوجود انہوں نے بریک لینے سے انکار کردیا اور شوٹنگ جاری رکھی۔

پورے شیڈول کے دوران انہوں نے تکلیف برداشت کرتے ہوئے اپنا کردار نبھایا، جس نے ان کے پیشہ ورانہ عزم اور جنون کو نمایاں کیا۔

یہ فلم گجرات کے مشہور سومناتھ مندر پر ہونے والی جنگ پر مبنی ہے، جس میں سورج پنچولی کے ساتھ سنیل شیٹی، وویک اوبرائے اور آکانکشا شرما بھی نظر آئیں گے۔

رپورٹس کے مطابق، وویک اوبرائے ولن کے روپ میں جبکہ سنیل شیٹی ایک مثبت کردار میں دکھائی دیں گے جو مندر کی حفاظت میں مدد کریں گے۔ فلم کے اعلان کے بعد سے ہی مداحوں میں زبردست جوش و خروش پایا جارہا ہے۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سورج پنچولی

پڑھیں:

بالی ووڈ میں بری فلمیں کیوں بن رہی ہیں؟ داراب فاروقی کا دھماکہ خیز انکشاف

مشہور اسکرین رائٹر داراب فاروقی نے بالی ووڈ میں اسکرین رائٹرز کے ساتھ ہونے والے استحصال پر شدید تنقید کی ہے۔ 

انہوں نے ایک تفصیلی ٹوئٹر پوسٹ میں انکشاف کیا کہ لکھاریوں کو مناسب معاوضہ نہیں دیا جاتا اور انہیں اپنے پیسوں کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔

داراب فاروقی کے مطابق، بالی ووڈ میں رائٹرز کو معاہدہ سائن کرنے پر صرف 10 فیصد رقم دی جاتی ہے، جس کے بعد انہیں پوری اسکرپٹ مکمل کرنا پڑتی ہے۔ پھر اگر اسکرپٹ منظور ہو جائے، تو مزید دس یا بیس فیصد ملتا ہے۔ بقیہ ادائیگی تبھی ممکن ہے جب اداکار سائن کرے اور فلم بننے لگے، اور اکثر پروجیکٹس تاخیر کا شکار یا منسوخ ہو جاتے ہیں۔

داراب نے مزید وضاحت کی کہ ایک رائٹر صرف دو فلموں سے اپنا گزر بسر نہیں کر سکتا، کیونکہ اسے اپنی رقم مکمل وصول کرنے میں مہینے یا سال لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلا ڈرافٹ اسکرپٹ کا 80 فیصد کام مکمل کر دیتا ہے، مگر رائٹر کو صرف 20 فیصد ادائیگی کی جاتی ہے۔ نئے لکھاریوں کے لیے حالات بدتر ہیں، کیونکہ انہیں انتہائی کم معاوضہ ملتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں سال میں 4-5 اسکرپٹس لکھنی پڑتی ہیں تاکہ وہ صرف اپنے گھر کا کرایہ ادا کر سکیں۔

داراب کا کہنا تھا کہ ایک اچھی اسکرپٹ مکمل ہونے میں کم از کم 3-4 ماہ لگتے ہیں، ایسے میں ایک رائٹر سال میں 4-5 اسکرپٹس کیسے لکھ سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ پروڈیوسرز کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے، کیونکہ وہ ایک اسکرپٹ کے بجائے تین سے چار پروجیکٹس میں سرمایہ لگا کر اپنا رسک کم کرتے ہیں، جبکہ سارا بوجھ لکھاریوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔


داراب نے یہ بھی کہا کہ "اسی وجہ سے بالی ووڈ میں خراب فلمیں بنتی ہیں، کیونکہ لکھاریوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے، کوئی تبدیلی نہیں لا رہا، اور سب خاموش ہیں۔ اگر آپ بُری فلموں کی شکایت کرتے ہیں لیکن لکھاریوں کا دفاع نہیں کرتے، تو آپ کو خراب فلمیں ہی ملیں گی!"

داراب فاروقی کی پوسٹ نے بالی ووڈ میں اسکرین رائٹرز کے حقوق پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، اور اب ادائیگی کے بہتر نظام کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایشوریا کی خوبصورتی پر تبصرہ، امیتابھ بچن نے حیران کر دیا
  • بالی ووڈ میں بری فلمیں کیوں بن رہی ہیں؟ داراب فاروقی کا دھماکہ خیز انکشاف
  • خلا میں بنائی گئی عام تصویر، مگر اس کی حقیقت انتہائی خوفناک
  • یوم کشمیر پر عبدالعلیم خان کا کشمیری قوم سے اظہار یکجہتی
  • کشمیری عوام آزادی کا سورج جلد دیکھیں گے‘ مریم نواز شریف
  • بالی وڈ اداکارہ سارہ علی خان سے چالاک سیلزمین نے اپنی پروڈکٹ کی مفت تشہیر کرالی
  • ٹرین خوفناک حادثے سے بال بال بچ گئی
  • مادھوری سلمان خان کی بھابھی بنتے بنتے کیوں رہ گئیں؟