Islam Times:
2025-02-06@03:10:06 GMT

مکھی پر مکھی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

مکھی پر مکھی

اسلام ٹائمز: ٹرمپ کے ایگزیکٹو نوٹ پر دستخط کرنے سے اب امریکی وزیر خزانہ کو ایران کیخلاف موجودہ پابندیوں کی خلاف ورزیوں پر دباؤ ڈالنے اور انکا مقابلہ کرنے کیلئے مزید پابندیاں اور انتظامی طریقہ کار نافذ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس خبر کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے تہران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے عالمی اور علاقائی خدشات ظاہر ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران ایٹمی معاہدے کو واشنگٹن کیلئے بدترین معاہدہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے 8 مئی 2018ء کو امریکہ کے اس عالمی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور یوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت اپنے وعدوں پر عملدرآمد سے دستبردار ہوگئے۔ تحریر: رضا میر طاہر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 فروری 2025ء کو ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھنے کے لیے ایک ایگزیکٹو میمورنڈم پر دستخط کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ ایران کے صدر کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے سے ایران کے خلاف ان کی جانب سے سخت پالیسیاں اپنانے اور پہلے دور میں واپس آنے کا عزم ظاہر ہوتا ہے۔ البتہ اس کے بین الاقوامی تعلقات اور علاقائی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے اپنی پہلی مدت صدارت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل درآمد کیا تھا۔

انہوں نے ایران کے خلاف ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے اور اپنی ناکام پالیسی کو جاری رکھنے کے بعد اپنی دوسری حکومت میں ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ  امید ہے کہ مجھے اس اختیار (زیادہ سے زیادہ دباؤ) کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم ایران کے ساتھ معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں۔؟ واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد کہا تھا کہ وہ ایران کے صدر سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ یہ آرڈر عملی طور پر ٹرمپ کے 2018ء کے حکم نامے کی تجدید ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو جی او پی سے نکال دیا جائے اور ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جائے۔ اس ایگزیکٹو آرڈر میں خاص طور پر کہا گیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول اور ایران کے علاقائی اثر و رسوخ کو روکنے کے لئے ہر طرح کے راستے کو مسدود کر دیا جائے۔

ٹرمپ کے ایگزیکٹو نوٹ پر دستخط کرنے سے اب امریکی وزیر خزانہ کو ایران کے خلاف موجودہ پابندیوں کی خلاف ورزیوں پر دباؤ ڈالنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید پابندیاں اور انتظامی طریقہ کار نافذ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس خبر کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے تہران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے عالمی اور علاقائی خدشات ظاہر ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران ایٹمی معاہدے کو واشنگٹن کے لیے بدترین معاہدہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے 8 مئی 2018ء کو امریکہ کے اس عالمی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور یوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد سے دستبردار ہوگئے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر اپنی غیر قانونی خواہشات مسلط کرنے اور تہران کے خلاف اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ایران کے خلاف غیر معمولی پابندیوں کا اطلاق کیا اور معاہدے کو برقرار رکھنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کی۔ دوسری طرف زیادہ سے زیادہ مزاحمت کی پالیسی کے تحت، ایران نے امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں سے پیدا ہونے والی بہت سی مشکلات پر قابو پایا ہے۔ایران کی مزاحمت اور خود کفالت و خود مختاری کا یہ اقدام سامراجی طاقتوں کو ہرگز قبول نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ایران کو کمزور کرنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کو بھی اسی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: زیادہ سے زیادہ دباؤ ایران کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کرنے کی کے ساتھ ٹرمپ کے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا، میکسیکو کا اتحاد، چین بھی کھل کر سامنے آگیا

امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا اور میکسیکو نے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ چین نے بھی امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف باضابطہ بیان جاری کردیا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے امریکی ٹیرف میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مشترکہ مفادات پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ٹیرف ٹرمپ کارڈ‘، کینیڈا اور میکسیکو جوابی چال کے لیے تیار

وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے ردعمل میں کینیڈین شہریوں سے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ کینیڈا میں تیار مصنوعات کا انتخاب کیا جائے، لیبل چیک کریں اور اپنی مصنوعات خریدیں۔

دوسری جانب، امریکا میں چینی سفارتخانے نے امریکی ٹیرف پالیسی پر ردعمل دیتے ہوئے باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تجارت اور محصولات کی جنگ میں کسی فتح نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش

بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اپنے مفادات کا جواب دے گا، ٹیرف پالیسی سے امریکا کے اندرونی مسائل حل نہیں ہوسکتے، امریکی اقدامات سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچے گا، امریکا کا اقدام دنیا کے لیے خسارے کا سودا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ محصولات میں اضافے سے کچھ تکلیف ہوگی لیکن نتائج شاندار ہوں گے، یہ امریکا کا سنہری دور ہوگا، ہم امریکا کو پھر سے عظیم بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کا جوابی وار، امریکا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اب عقلمندی کے ساتھ چلایا جارہا ہے جس کے نتائج شاندار ہوں گے، کینیڈا، میکسیکو اور چین امریکی برتری ختم کرنے کی کوشش کررہے تھے، امریکا دوسرے ممالک کو رعایت دے کر کھربوں ڈالر ضائع نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیرف عائد کرنے سے ان ممالک کو جو درد پہنچا بہت اہمیت کا حامل ہے، ہمیں کینیڈا کی کسی چیز کی ضرورت نہیں، اب تمام اشیا امریکا میں ہی تیار کی جائیں گی، کینیڈا اگر ہماری 51ویں ریاست بن جائے تو کوئی ٹیرف نہیں اور عوام کو بہترین فوجی تحفظ حاصل ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اتحاد امریکا بیان ٹیرف پالیسی جسٹن ٹروڈو چین چینی سفارتخانہ ردعمل صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا مصنوعات میکسیکو

متعلقہ مضامین

  • مجھے قتل کیا گیا تو ایران تباہ ہوجائیگا ،ٹرمپ کے تہران پر دباؤ بڑھانے کی یاداشت پر دستخط
  • شدید دباؤ کی امریکی پالیسی اب بھی کام نہیں کرے گی، ایران
  • ٹرمپ کا دباؤ قبول نہیں، غزہ پہلے سے زیادہ مضبوط بن کر اٹھے گا، حماس ترجمان
  • ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی ایک بار پھر ناکام ہو گی، سید عباس عراقچی
  • مجھے قتل کیا گیا تو ایران تباہ ہوجائے گا، ٹرمپ نے تہران پردباؤ بڑھانے کی یادداشت پر دستخط کردیے
  • امریکی صدر نے غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کردیا، ہم اس کے مالک ہوں گے، ٹرمپ
  • فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا میکسیکو اور کینیڈا پر نظر کرم، بھاری محصولات کی وصولی منسوخ کر دی
  • امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا، میکسیکو کا اتحاد، چین بھی کھل کر سامنے آگیا