چیف آف آرمی اسٹاف نیشنل انٹر کلب ہاکی چمپئن شپ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )دوسری چیف آف آرمی سٹاف نیشنل انٹر کلب ہاکی چیمپئن شپ 2025 کے فائنل رائونڈ کا آغاز گزشتہ روز رنگا رنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ ہوا۔ افتتاحی تقریب میںا سکول کے بچوں اور کھلاڑیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں ٹورنامنٹ کی ٹرافی کی رونمائی بھی کی گئی۔ چمپئن شپ کے آفیشل گانے، ملی نغموں اور پاکستان رینجرز پنجاب کے بینڈ نے حاضرین کے جوش و خروش میں مزید اضافہ کیا۔معزز مہمانوں میں ہاکی کے قومی ہیروز چوہدری اختر رسول، منظور الحسن، توقیر ڈار، شہباز احمد سینئر، طاہر زمان، آصف باجوہ، انجم سعید، دانش کلیم، کامران اشرف، محمد خالد، طارق شیخ، شیخ محمد عثمان، محمد کاشف، محمد عاصم، میاں زاہد اقبال اور بابر عبداللہ کے علاوہ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن(پی ایچ ایف) میر طارق حسین بگٹی اور سیکرٹری رانا مجاہد علی شامل تھے۔ سیکرٹری پی ایچ ایف نے قومی کھیل کی بحالی کے لیے مسلسل تعاون پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایونٹ میں شریک ٹیموں، عہدیداروں اور منتظمین کو بھی سراہا اور کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔ فائنل رائونڈ میں دس بہترین ٹیمیں شامل ہیں، جنہوں نے ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی رانڈز کے بعد قومی سطح کے مقابلوں کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ ٹورنامنٹ کا آغاز20دسمبر 2024سے پاکستان بھر میں ضلعی سطح کے مقابلوں سے ہوا، جس میں 57 اضلاع سے 11594کھلاڑیوں نے 527 کلبوں کی نمائندگی کرتے ہوئے حصہ لیا۔ پنجاب سے چار، سندھ اور کے پی کے سے دو دو اور بلوچستان، گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر اور اسلام آباد سے ایک ایک ٹیم فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مسلسل تین فائنل ہارنے کے بعد اس بار ملتان سلطانز کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اسامہ میر نے بتادیا
پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) کی ٹیم ملتان سلطانز میں شامل آل راؤنڈر اسامہ میر دسویں ایڈیشن می بولنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں بھی نمایاں کردار دکھانے کیلئے پرعزم ہیں۔ اسامہ میر نے کہا کہ ’پی ایس ایل کیلئے اچھی تیاریاں ہوئی ہیں، ٹیم نے کراچی کی کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے پلاننگ کی ہے، امید ہے کامیابی کے ساتھ اپنی مہم کا آغاز کریں گے‘۔جب اسامہ میر سے پوچھا گیا کہ پچھلے 3 مسلسل فائنل ہارنے کے بعد اس بار کامیابی کیلئے ملتان سلطانز کو کیا مختلف کرنا ہوگا ؟ اس کے جواب میں اسامہ میر نے کہا کہ ’ اس بار فائنل میں آئے تو پہلی کوشش ہوگی کہ میچ آخری گیند تک نہ جائے، امید ہے کہ اس بار فائنل میں آئے تو ٹائٹل ضرور جیتیں گے‘ اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے اسامہ میر نے بتایا کہ’ پچھلے 2 سیزن میں بڑی اچھی پرفارمنس رہی، کوشش ہوگی کہ اس سلسلے کو جاری رکھوں، اپنی کارکردگی میں پہلے سے زیادہ بہتری لانامیرا عزم ہے، کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل 10 میں اپنے تجربے کی مدد سے ٹیم کو بولنگ سے میچز جتواؤں. ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’پاکستان سپر لیگ سب سے اہم ٹورنامنٹ ہے، یہاں کی پرفارمنس پلیئرز کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے میں مدد دیتی ہے ، نوجوانوں کو سامنے آنے کا موقع ملتا ہے تو سینئرز کیلئے بھی بھی کم بیک کا چانس ہوتا ہے، میری بھی کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل کے اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھاؤں ‘ ۔قومی ٹیم میں موقع نہ ملنے کے حوالے سے اسامہ میر نے کہا کہ ’چانس نہ ملنے پر حوصلہ نہیں گراتا، اسپورٹس یہی سکھاتا ہے کہ کبھی ہمت نہیں ہارنی اور ہمیشہ کوشش کرتے رہنا ہے، میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی کمی اور غلطیوں پر قابو پاؤں اور خود کو ہر بار پہلے سے بہتر کروں، ورلڈکپ 2023 میں اچھی پرفارمنس نہیں تھی تو اپنی بولنگ پر کام کیا اور ہر جگہ پرفارمنس دی‘۔ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پر بات کرتے ہوئے اسامہ میر نے کہا کہ ’اس فارمیٹ میں بولر کے پاس غلطی کی گنجائش کم ہوتی ہے‘۔اپنی حکمت عملی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ ہر میچ سے قبل بیٹر کی کمزوری اور اسٹرینتھ دیکھتا ہوں اور اس کی کمزوری سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہوں، کوشش ہوتی ہے کہ ورائٹیز دکھانے کی بجائے ٹھیک جگہ پر بولنگ کرکے بیٹرز کو پریشان کروں‘۔ایک سوال پر قومی آل راؤنڈر نے کہا کہ’ لیگ اسپنر ٹی ٹوئنٹی میں وکٹ ٹیکنگ بولر ہوتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ ٹھیک جگہ پر بولنگ کی جائے‘۔