Express News:
2025-02-06@01:49:56 GMT

عرب ممالک کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں پاکستان کیلیے مواقع

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

کراچی:

ٹیک انڈسٹری سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، یو اے ای اور قطر تیزی سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا مرکز بننے کی جانب گامزن ہے، پاکستان کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے. 

یو اے ای اپنی جی ڈی پی کا 1.5 فیصد، قطر 0.7 فیصد اور سعودی عرب 0.5 فیصد ریسرچ اور ڈیولپمنٹ پر خرچ کر رہے ہیں. 

ٹیک پروفیشنل اور این آئی سی کراچی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سید اظفر حسین نے کہا کہ پاکستان کی  ٹیکنالوجی کمپنیوں کے پاس یو اے ای اور سعودی عرب میں کام کرنے کا سنہری موقع ہے کیوں کہ وہاں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن صنعتوں کی شکل کو تبدیل کر رہی ہے.

 

ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلیے پاکستانی کمپنیوں کو اسٹریٹجک پارٹنر شپ بنانا، کوسٹ ایفیکٹیو حل پیش کرنا، اور سعودی عرب کے وژن 2030 سے ہم آہنگ کرنا ہوگا. 

پاکستان کی ٹیک انڈسٹری کے پاس ایسی مصنوعات تیار کرکے ترقی کرنے کا ایک بہت بڑا موقع ہے جو مقامی اور عالمی منڈیوں میں جگہ پاسکیں، صرف خدمات پیش کرنے کے بجائے، کمپنیوں کو فنٹیک، سائبرسیکیوریٹی، صنعتی آٹومیشن اور AI جیسے شعبوں میں ٹیک پروڈکٹس بنانے پر توجہ دینی چاہیے. 

ان کا کہنا تھا کہ تحقیق، صارف دوست ڈیزائن، اور ڈیٹا پر مبنی حکمت عملیوں میں سرمایہ کاری کرکے، پاکستان آؤٹ سورسنگ سے آگے بڑھ سکتا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کا مرکز بن سکتا ہے، نئی منڈیوں کے دروازے کھول سکتا ہے اور دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کر سکتا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں ایک آئی ٹی ایکسپورٹر سعد شاہ نے کہا کہ گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کا خطہ پاکستان کی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے، خاص طور پر دو ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بہت پرکشش مارکیٹیں ہیں اور یہاں شاندار مواقع موجود ہیں. 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں بڑی صنعتوں اور مختلف بزنس ٹائیکونز کو ون ونڈو سلوشن کے تحت اینڈ ٹو اینڈ سلوشنز اور متعدد خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق مشترکہ منصوبے بنائیں۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بجلی کی4تقسیم کار کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے جرمانے

نیپرا نے بجلی کی4تقسیم کار کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے جرمانے کر دیے۔ نیپرا قوانین پر عمل نہ کرنے پر میپکو کو 1کروڑ 30 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا،ہیسکو، پیسکو اور ٹیسکو پر ایک ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا گیا ،چاروں ڈسکوز پر جرمانے کرنٹ سے بچاو کے اقدامات نہ کرنے پر کیے گئے۔نیپرا میپکو، پیسکو، ہیسکو اور ٹیسکو شوکاز کے جواب میں مطمئن نہیں کر سکیں، نیپرا بجلی کی چاروں تقسیم کار کمپنیاں نیپرا قوانین پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہیں۔ نیپرا نے چاروں ڈسکوز پر جرمانے کے فیصلوں کے الگ الگ حکم نامے جاری کر دیے ،بجلی کی چاروں تقسیم کار کمپنیوں کو15روز میں جرمانے کی رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا۔    

متعلقہ مضامین

  • سیاسی مفادات کیلیے عمران خان اتنا گر سکتا ہے، اسکے سپورٹر سوچ بھی نہیں سکتے، خواجہ آصف
  • 54اسلامی ممالک کیلیے ایک ویزہ متعارف کرایا جائے، ای ایف پی
  • سعودی عرب جانیوالےمسافروں کیلیے پولیو اورگردن توڑ بخار کی ویکسین لازمی قرار
  • مغربی ممالک جانے کے منتظر افغانوں کو ملک بدر کر سکتے ہیں، پاکستان
  • بجلی کی4تقسیم کار کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے جرمانے
  • پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں موسمیاتی استحکام کیلیے معاہدہ طے
  • بیرون ملک سے تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کاسینیٹ صحت کمیٹی کو خط ،مینڈیٹری سٹیشنز ختم کرنے کا مطالبہ
  • بیرون ملک فارغ التحصیل ڈاکٹروں کا NRE سٹیپ II امتحان میں شرکت کے مواقع بحال کرنے کا مطالبہ
  • امریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟