Express News:
2025-02-06@01:01:51 GMT

ٹرمپ کے بیان سے بالکل بھی حیران نہیں ہوا، عامر الیاس رانا

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

لاہور:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے بالکل بھی حیران نہیں ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی آج بھی توقعات ڈونلڈ ٹرمپ سے ہیں کہ ان کو لیڈر کو رہا کرائیں گے، ٹرمپ نے وہی کچھ کیا جو اس کی پہلے دن سے پالیسی تھی۔

تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہاکہ میں ان خطرات پر بات کرنا چاہتا ہوں جو ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد منڈلا رہے ہیں، میں آج ضرور خراج تحسین پیش کرتا ہوں سعودی عرب کی لیڈر شپ کو کہ جیسے ٹرمپ کی طرف سے یہ اعلان ہوا تو سعودی عرب کی فارن منسٹری نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مجھے شک ہے کہ مولانا فضل الرحمن پی ٹی آئی کی ویگن پر بیٹھ جائیں۔

تجزیہ کار امیر عباس نے کہا کہ ایک سینئر جرنسلٹ شاہد الرحمن نے پاک امریکا تعلقات پر بڑی زبردست کتاب لکھی ہے پاکستان کی خودمختاری ختم، ڈونلڈ ٹرمپ ایک غیر یقینی شخص ہے، آپ اس سے کسی اچھی چیز کی بھی توقع کر سکتے ہیں اور کسی بری چیز کی بھی توقع کر سکتے ہیں، اپوزیشن کی بیٹھک کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا آپ نے بالکل بجا فرمایا کہ اس حکومت کیخلاف عدم اعتماد کا ووٹ لانا چاہیں تو یہ نہیں لا سکتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مضحکہ خیز اور غیر معقول ہے، حماس

ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مضحکہ خیز اور غیر معقول ہے، حماس WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے کے بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عہدیدار نے ردعمل دیدیا۔ ایک بیان میں حماس کے عہدیدار سمیع ابو زہری نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مضحکہ خیز اور غیر معقول ہے، اس قسم کے غیر مناسب خیالات خطے میں آگ بھڑکا سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں حماس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اس منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کا منصوبہ خطے میں افراتفری اور کشیدگی پیدا کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، غزہ کی پٹی میں برسوں سے آباد فلسطینی اپنی آبائی سرزمین کے برخلاف کسی منصوبے کو قبول نہیں کریں گے۔حماس نے کہا ہے کہ اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ فلسطین پر ناجائز قبضے، تسلط اور جارحیت کا خاتمہ ہے نہ کہ فلسطینیوں کو ان ہی کی سرزمین سے بے دخل کرنا ہے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں نے 15 ماہ سے زائد عرصے تک اسرائیلی بمباری کو برداشت کرکے نقل مکانی اور ملک بدری کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی ایسے کسی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں۔وائٹ ہاوس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے، فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنما جگہ فراہم کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مشرق وسطی کے دیگر رہنماوں سے بات ہوئی ہے، انہیں فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کا آئیڈیا پسند آیا ہے، اپنے منصوبے کے بعد غزہ میں دنیا بھر کے لوگوں کو آباد ہوتے دیکھتا ہوں۔دوسری جانب سعودی عرب نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کریں گے۔ایک اہم بیان میں سعودی عرب نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق موقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سلطنت کے موقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، اس موقف کی کسی بھی حالات میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’’اس وقت ون ٹوون والامعاملہ، بیچ میں کوئی دوسرا فریق نہیں‘‘
  • اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کرنا چاہتے،ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مضحکہ خیز اور غیر معقول ہے، حماس
  • ’’مذاکرات کی جتنی بھی نشستیں ہوئیں ان سے نکلا کچھ نہیں‘‘
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم
  • ایلون مسک ہماری اجازت کے بغیر خود فیصلے نہیں کر سکتے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ کا یوٹرن! میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف مؤخر، چین سے بھی بات چیت کا عندیہ
  • عزت اور صحت تو آنی جانی ہے