Express News:
2025-04-15@09:37:11 GMT

پرنس کریم آغا خان کا انتقال

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

 ہز ہائینس پرنس کریم الحسینی،آغا خان چہارم اور اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں موروثی امام، پرتگال میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ آغا خان کو ملکہ الزبتھ نے جولائی 1957 میں ہز ہائی نیس کا خطاب دیا تھا، اس کے دو ہفتے بعد ان کے دادا آغا خان سوم نے انھیں غیر متوقع طور پر 1,300 سالہ قدیم خاندان کا وارث بنایا۔پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں بہتری لانے میں صرف کی، آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک جو ایک فلاحی تنظیم ہے ،کے ذریعے انھوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصاً ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے۔

یہ تنظیم 30 سے زائد ممالک میں کام کرتی ہے اور غیر منافع بخش ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے اس کا سالانہ بجٹ تقریباً ایک بلین ڈالر ہے، یہ تنظیم بنیادی طور پر صحت کی دیکھ بھال، رہائش، تعلیم اور دیہی اقتصادی ترقی کے مسائل پرکام کرتی ہے۔ پرنس کریم آغا خان کے نام کے اسپتالوں کا نیٹ ورک ان جگہوں پر بکھرا ہوا ہے جہاں غریب ترین لوگوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال کا فقدان تھا، جس میں بنگلہ دیش، تاجکستان اور افغانستان جیسے ممالک شامل ہیں، جہاں انھوں نے مقامی معیشتوں کی ترقی کے لیے دسیوں ملین ڈالر خرچ کیے تھے۔

پرنس کریم آغا خان نے پاکستان میں تعلیم و صحت کے شعبوں میں نمایاں کام کیا۔آپ سر سلطان محمد شاہ آغا خاں سوئم کے سب سے بڑے صاحبزادے پرنس علی خاں کے فرزند تھے۔ ابتدائی تعلیم گھر پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر مصطفی کامل سے حاصل کی، اس کے بعد سوئٹزر لینڈ کے لے روزا اسکول میں داخل ہوگئے۔

وہاں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد کچھ عرصہ انگلستان میں قیام کیا پھر 1954میں ہارورڈ یونیورسٹی (امریکا) میں داخلہ لے لیا۔ پرنس کریم آغا خان اپنے دادا آغا خان سوئم کی طرح اصلاحی کاموں میں بھرپور دلچسپی لیتے رہے، آغا خان فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے زیر نگرانی دنیا بھر میں مدارس، اسپتال اور تحقیقاتی ادارے وغیرہ قائم کیے گئے ہیں۔پرنس کریم آغا خان کو مختلف ممالک کی جانب سے مختلف خطابات اور اعزازات اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا تھا۔

وینٹی فئیر میگزین نے پرنس کریم آغا خان کو ون مین اسٹیٹ کا نام دیا جس میں حکومت برطانیہ کی جانب سے ہزہائی نس کا خطاب اور حکومت پاکستان کی جانب سے نشان امتیاز کا اعزاز بھی شامل ہے۔ وہ اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ اسلام ایک دوسرے سے ہمدردی، برداشت اور انسانی عظمت کا مذہب ہے۔

پرنس کریم آغا خان اعلیٰ ترین سطح پر سفارتکاری کے حوالے سے جانے جاتے تھے۔ انھوں نے صدر ریگن اور گورباچوف کی جینیوا میں سفارتی بات چیت ممکن بنائی۔ پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی میں تعلیمی، ثقافتی اور معاشی ترقی کے مختلف منصوبوں کی سرپرستی کی، جنھوں نے لاکھوں افراد کی زندگیوں میں بہتری لانے کا کام کیا۔

ان کی رہنمائی اور فلاحی کاموں کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔وہ ایک عظیم مدبر اور انسانیت کے خدمت گار تھے،جنھوں نے دنیا بھر میں فلاح و بہبود کی بے شمار خدمات انجام دیں۔ پرنس کریم آغا خان کی سماجی خدمات، انسانیت سے محبت اور تعلیم و فلاح و بہبود کے لیے کی گئی کاوشیں ناقابل فراموش ہیں۔ پرنس کریم آغا خان کے انتقال سے دنیا انسانیت کی ہمدرد شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں، گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ و بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان

میڈیا سے گفتگو میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں، لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے، میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے، وقت آیا تو مدد کیلئے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کر دیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات بڑھتے جا رہے ہیں، کسی کی بھی جان کا معاوضہ کوئی پیسہ، پلاٹ یا کچھ بھی نہیں ہوسکتا، جن کے پیارے حادثات میں چلے گئے، ان کے آنسو نہیں رُک رہے، میں بڑے افسوس کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ کراچی اور سندھ میں قانون پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، روزانہ حادثات میں لوگ جان سے جا رہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے خط کا نوٹس لیا ہے، اب ان متاثرین کو انصاف ضرور ملے گا، اب عدالت قانون پر عمل درآمد کروائے گی۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج متاثرین کی ڈیڑھ سو سے زائد فیملیز گورنر ہاوس آئی ہیں، المیہ ہے کہ تھانے والے ان متاثرین کی پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں، لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے، میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے، وقت آیا تو مدد کیلئے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا، میں لسانی فسادات کے حق میں نہیں ہوں، اس ملک میں ہم بیرونی سازشوں کا شکار ہیں، ہم کراچی اور سندھ کو سازشوں کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے متاثرین کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ متاثرین کے بچوں کو 12 سال تک کی تعلیم میں مفت دلواؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ 30 برس سے کراچی میں بہت سیاست ہوگئی، اب کراچی میں بات ہوگی تعلیم، صحت اور ہنر کی، کراچی کی سینکڑوں ماؤں کے لعل چلے گئے، ان کی زندگیاں اجڑ گئیں، متاثرین کا بھائی میں ہوں اور میں گورنر ہوں، متاثرین کے گھر آج تک کوئی دادرسی کیلئے نہیں گیا، سیاسی جماعتیں بس سیاست کر رہی ہیں، آج گورنر ہاؤس میں ہر قومیت کا فرد موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران لسانیت اور تفریق سے باہر آکر عوامی خدمت کریں، ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو میں گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتا ہوں، وہ آئیں اور متاثرین کو معاوضہ دیں، جتنا دے سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • انطالیہ سے لاہور تک مریم نواز کی عالمی ڈپلومیسی
  • امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کانوازشریف انٹرنیٹ سٹی بنانے کا اعلان
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • مریم نواز کی رجب طیب اردوان سے ملاقات
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی اے آئی یونیورسٹی بنا رہے ہیں، مریم نواز
  • لاہور میں اے آئی یونیورسٹی کا قیام، مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے، مریم نواز
  • ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں، گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ و بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان
  • مریم نواز کا لاہور میں پہلا نوازشریف انٹرنیٹ سٹی بنانے کا اعلان
  • غربت کا خاتمہ اولین ترجیح، آئی ٹی کے فروغ پر توجہ دی جارہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز