پرنس رحیم الحسینی کو پرنس کریم آغا خان (مرحوم) کی وصیت کے مطابق جانشین نامزد کیا گیا ہے، یہ اعلان پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں امام کے اہل خانہ اور سینیئر جماعتی راہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد ان کے فرزند پرنس رحیم الحسینی کو جانشین نامزد کردیا گیا۔ پرنس رحیم الحسینی کو پرنس کریم آغا خان (مرحوم) کی وصیت کے مطابق جانشین نامزد کیا گیا ہے، یہ اعلان پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں امام کے اہل خانہ اور سینیئر جماعتی راہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان کا پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال ہوگیا ہے، ان کی عمر 88 برس تھی، مولانا شاہ کریم الحسینی (پرنس کریم آغا خان) اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام تھے۔ پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936ء کو پیدا ہوئے، وہ پرنس کریم سر سلطان محمد شاہ آغا خان کے سب سے بڑے صاحبزادے پرنس علی خان کے فرزند تھے،پرنس کریم آغا خان 13 جولائی 1957ء کو اسماعیلی جماعت کے 49ویں امام چنے گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پرنس رحیم الحسینی کیا گیا خان کے

پڑھیں:

نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان

نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

لاہورر(سب نیوز)لاہور ہائی کورٹ میں جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مؤقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023 والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس حملہ سمیت نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت ہوئی، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ میرے دلائل آخری تاریخ پر مکمل ہو چکی ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ 9 مئی کے ان تمام کیسز کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں موجود ہے، بیرسٹر سلمان صفدر نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی اخراج کی درخواستیں ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 8 کیسز میں ضمانتوں کے لیے، میرے علم کے مطابق کچھ ضمانت کی درخواستیں کل اور کچھ پرسوں کے لیے جا چکی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔

عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی، انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے 27 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور، مختلف علاقوں میں مساجد و امام بارگاہوں کا افتتاح 
  • امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • رحیم یار خان: کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے 2 افراد کو اغوا کرلیا، تلاش جاری، پولیس
  • نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان
  • ڈاکٹر شاہنواز کیس میں نامزد ایس ایس پی کو اہم تعیناتی مل گئی
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی سہولت کاری پر کچے کے تھانوں کے ایس ایچ اوز برطرف
  • استقامت کا پہاڑ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی