بھارتی امپائر نے چیمپئنز ٹرافی کیلیے پاکستان آنے سے کیوں انکار کیا؟ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
رواں ماہ پاکستان میں منعقد ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں آئی سی سی ایلیٹ پینل آف امپائرز میں بھارت کے اکلوتے نمائندے نتن مینن نے نجی وجوہات کی بنا پر ٹورنامنٹ میں شرکت سے معذرت کر لی۔
بدھ کے روز آئی سی سی کی جانب سے 19 فروری سے 9 مارچ تک جاری رہنے والے ایونٹ کے لیے تین میچ ریفریز اور 12 امپائرز پر مشتمل 15 میچ آفیشلز کی فہرست جاری گئی۔
آٹھ ٹیموں پر مشتمل اس ٹورنامنٹ میں آسٹریلوی لیجنڈ ڈیوڈ بون، سری لنکن لیجنڈ رنجن مدوگالے اور زمبابوے کےاینڈریو پائیکرافٹ میچ ریفری کے فرائض انجام دیں گے۔
ایونٹ کا انعقاد پاکستان کے تین شہروں (کراچی، لاہور اور راولپنڈی) میں ہوگا جبکہ بھارت اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے گا۔
بھارتی بورڈ کے مطابق آئی سی سی نتن مینن کو چیمپئنز ٹرافی کے روسٹر میں شامل کرنا چاہتا تھا لیکن نتن مینن نے نجی وجوہات کی بنا پر پاکستان نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب آئی سی سی کی غیرجانبدار امپائرنگ کی پالیسی کے تحت دبئی میں کوئی میچ سپروائز نہیں کرا سکتے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ٹرافی کس ٹیم نے اپنے نام کیں؟جانئے
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسلام آباد یونائیٹڈ 3 اور لاہور قلندرز 2 بار چیمپئن بن چکی ہیں، بقیہ ٹیمیں ایک ایک بار ٹائٹل جیت سکیں۔
پی ایس ایل میں شامل تمام 6 ٹیمیں چیمپئن بننے کا مزہ چکھ چکیں ہیں، لیگ کا آغاز 2016 میں یواے ای سے ہوا، جہاں مصباح الحق کی قیادت میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے میلہ لوٹا۔
2017 میں پی ایس ایل سیزن 2 کا فائنل لاہور میں ہوا، جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پھر ناکام ہوئی اور پشاورزلمی نے میدان مارا۔
2018 میں اسلام آباد یونائیٹڈ پھر سے بازی لے گئے اور پشاور زلمی کو ہار کا سامنا کرنا پرا جبکہ 2019 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قسمت جاگی اور پھر پشاور زلمی کو فائنل میں شکست ہوئی۔
2020 میں کراچی کنگز بنے پی ایس ایل کے کنگ اور روایتی حریف لاہور قلندرز کو شکست سے دوچار کیا، 2021 میں پی ایس ایل سیزن 6 کی ٹرافی رہی محمد رضوان کی ملتان سلطانز کے نام ، انہوں نے بھی پشاور زلمی کو شکست دی۔
2022 میں لاہور قلندرز شاہین آفریدی کی قیادت میں چیمپئن بنی اور 2023 میں لاہور قلندرز بیک ٹو بیک ٹائٹل جیتنی والی پہلی ٹیم بنی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے 2024 میں تیسری بار ٹرافی اٹھائی اور سب سے زیادہ ٹرافی جتینے والی ٹیم بن گئی۔