یوم یکجہتی کشمیر پر کراچی میں جماعت اسلامی کی ریلی، بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی: جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے نیو ایم اے جناح روڈ پر ”یکجہتی کشمیرریلی “سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ایٹمی طاقت ، بہترین افرادی قوت اور بھرپور وسائل سے مالا مال ہے ، حکومت وافواج پاکستان اورپالیسی ساز بھی کشمیر پر سودے بازی کے تاثر کو ختم کر کے ،بھارت کے خلاف واضح ،دو ٹوک اور جرأت مندانہ حکمت عملی اپنائیں،5 فروری سے قبل وزیر اعظم پاکستان کو اسلام آباد میں تنازع کشمیر پر قومی کانفرنس منعقد کرنی چاہیے تھی تاکہ قومی موقف کی ترجمانی ہوتی اور بھارت کو بھی پیغام جاتا
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ کشمیری ہمارے ہیں اور پاکستان کشمیریوں کا ہے ، کشمیر کا تنازع پیدا کرکے کروڑوں انسان کو معاشی ،سیاسی و جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی نے یک طرفہ طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فیصلوں کو نظر انداز کرکے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35-A اور 370 کو ختم کر کے کشمیر کوغصب کرنے کی کوشش کی۔ اس اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں موجود جماعتیں بھی جو دہلی کا ساتھ دے رہی تھی ان کے لیے بھی ممکن نہیں رہا کہ بھارت کے موقف کے ساتھ کھڑی رہیں ،بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اعلان کیا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اوراسرائیل یورپ کا ناجائز بچہ ہے۔ دنیا میں امن اسی وقت ہوگا جب تنازع کشمیر حل ہوگا اور فلسطین فلسطینیوں کو ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا اور انبیاءکی سرزمین فلسطین ضرور آزاد ہوگی ۔حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اشاروں پر فلسطینیوں کی عظیم فتح اورکامیابی کو شکست میں بدلنے کا سوچا بھی گیا تو پوری ملت اسلامیہ کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ریلی سے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،نائب امیرکراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ،ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کے ایم سی جنید مکاتی ،جماعت اسلامی کراچی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ،ہندو برادری کے رہنما کشور کمار ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
قبل ازیں ریلی کے شرکا نے جیل چورنگی تا اسلامیہ کالج تک پیدل مارچ کیا ، مارچ کی قیادت مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ و امیر کراچی منعم ظفر خان نے کی ۔ شرکا نے آزادی کشمیر ،بھارتی تسلط ،اقوام متحدہ و بڑی طاقتوں کے دہرے معیارکے خلاف بینرز وپلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے پرجوش نعرے لگاتے رہے ۔اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن کے رہنما صابر ابو مریم ، جماعت اسلامی آزادجموں و کشمیر (سندھ )کے صدر سردار عبد الحمید ودیگر بھی موجود تھے ۔
لیاقت بلوچ نے مزیدکہاکہ حکمرانوں کو عزت و وقار امریکی غلامی اور اغیار کی نوکری سے نہیں عالم اسلام کے اتحاد کی صورت میں ملے گی ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں عالم اسلام کو متحد ہوناہوگا۔ ملک میں موجود سیاسی بحران ومعاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ قومی قیادت امریکا و اسٹیبلشمنٹ سے بھیک مانگنے کے بجائے غلطیوں کو تسلیم کرے اور کم سے کم ایجنڈے پر قومی اتفاق رائے اور استحکام پیدا کیا جائے۔ حکومت افغانستان سے تعلقات ٹھیک کرے،دونوں ممالک کو سوچنا چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کی مضبوطی خطے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ایران سے گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کو یقینی بنائے اور ایران سے بھی اپنے تعلقات میں پائیداری پیدا کرے۔
ان کاکہناتھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات دنیا میں امن کا ذریعہ بنیں گے۔بنگلا دیش سے تعلقات کی نئی راہوں سے دونوں ممالک کو استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اہل غزہ مصر اوراردن میں منتقل ہو جائیںان کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو منالیں گے،ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی اندرونی حالاتِ سے پریشان ہے۔ آج امریکا دنیا کا سپر پاور ملک نہیں رہا،امریکا یہ سمجھ لے کہ اسرائیل کی سرپرستی کرکے پوری دنیا میں نفرت کا شکارہورہا ہے۔ امریکا اگر تمام یہودیوں کو فلسطین سے واپس بھیجے گا تب ہی امن نافذ ہوسکے گا۔15ماہ مسلسل اہل غزہ و فلسطین کی نسل کشی کی گئی، لوگ سمجھنے لگے کہ اسرائیل غزہ کو ہڑپ کرلے گالیکن اسرائیل حماس کے مجاہدین کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہوا اور تاریخ نے دیکھ لیا کہ اسرائیل کا تکبر خاک میں مل گیا اور غزہ کے عوام اور حماس کے مجاہدین سرخرو ہوگئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہاکہ ہم حکمرانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر سے غداری پاکستان سے غداری ہے۔ ہمارے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھاتے ہیں۔حکمران سن لیں کہ ان کو کشمیریوں کا مقدمہ لڑنا ہوگا جہاں جہاں سفارت خانے ہیں وہاں کشمیریوں کے لیے ڈیسک قائم کی جائے۔ آج پوری دنیا کو پیغام دیا جائے کہ امریکا اور برطانیہ کے پیدا کردہ مسائل کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ ہم پر عزم ہیں کہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ آج کراچی کے شہری 5 فروری کی مناسبت سے جمع ہیں اور اظہار کررہے ہیں کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ عوام مطالبہ کررہے ہیں کہ بھارتی تسلط اور کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی ختم ہونا چاہیے۔ کشمیر کے مسلمانوں نے تاریخ کے کسی بھی موڑ پر بھی کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا ہے۔ انگریزوں نے 75 لاکھ روپے کے عوض کشمیر کا سودا کیا تب بھی کشمیریوں نے سر نہیں جھکایا۔ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے موقع پر کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ سے زاید فوجیوں کو تعینات کردیا۔ موجودہ آزاد کشمیر بھی قبائلیوں نے آزاد کرایا۔جنوری 1948ءسے آج تک اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کراسکا۔ ایک جانب مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کا مسئلہ ہوتا ہے تو اقوام متحدہ آگے بڑھ کر مسئلہ حل کرا دیتا ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کوئی کردار ادا نہیں کررہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حکمرانوں کو اقوام متحدہ ان کا کہنا کہ کشمیر کہ بھارت ہیں کہ
پڑھیں:
لاہور، جماعت اسلامی کی یکجہتی کشمیر ریلی، مردہ باد ہندوستان کے نعرے
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائز ہے اگر حماس اور کشمیری اپنی آزادی اور اپنی زمین کی جنگ لڑیں، ہمارے حکمران بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز آٹھائیں، بھارتی حکمرانوں کیساتھ معصوم کشمیریوں کے خون پر بہتر تعلقات نہ بنائیں، یہ اظہارِیکجہتی ایک دن کا احتجاج نہیں، ایک مسلسل تحریک ہے، ہم ہرمحاذ پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مال روڈ پر جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کیلئے نعرے بازی کی گئی اور بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ شہر بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد ہوا۔ مال روڈ پر امیر جماعت اسلامی لاہور کی قیادت میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت پر ریلی نکالی گئی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے ریلی میں شرکت کی۔ ریلی سٹیٹ بینک چوک سے شروع ہوکر ریگل چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔
مارچ میں کشمیری عوام کے حق میں نعرے بازی اور کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی۔ جلسہ گاہ میں رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں کارکن موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائز ہے اگر حماس اور کشمیری اپنی آزادی اور اپنی زمین کی جنگ لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز آٹھائیں، بھارتی حکمرانوں کیساتھ معصوم کشمیریوں کے خون پر بہتر تعلقات نہ بنائیں۔ جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیاءالدین انصاری نے خطاب کے دوران کہا کہ اظہارِ یکجہتی ایک دن کا احتجاج نہیں، ایک مسلسل تحریک ہے، ہم ہر محاذ پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے، کشمیر کے بغیر پاکستان کا خواب نامکمل ہے۔
ریلی میں 25 ہزار افراد کیلئے خصوصی نشستوں کا انتظام کیا گیا تھا، مال روڈ اور اطراف میں ٹریفک معطل ہونے کے سبب شہریوں کا متبادل راستے فراہم کئے گئے تھے۔ سکیورٹی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ یکجہتی کشمیر ریلی کے اختتام پر شہدائے کشمیر و فلسطین، عالم اسلام اور وطن عزیز کی سالمیت و بقاء کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔