امریکی قانون ساز نے ایک نیا قانون تجویز کیا ہے جس کے مطابق چینی اے آئی ایپ ڈیپ سیک کو استعمال کرنے والے پر بھاری جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریپبلیکن سینیٹر جوش ہاؤلے کی جانب سے پیش کیے گئے اس بل کا مقصد امریکی شہریوں کو چینی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے روکنا ہے۔

قانون کی منظوری کے بعد چین میں بنائی گئی ٹیکنالوجی کی درآمدگی کو روکا جا سکے گا اور خلاف ورزی کرنے والے کو 20 سال تک کی قید اور 10 لاکھ ڈالر جرمانے کا سامنا ہوگا اور اگر خلاف ورزی کسی کاروبار کی جانب سے کی گئی ہوگی تو یہ جرمانہ بڑھ کر 10 کروڑ ڈالر تک ہوجائے گا۔

اگرچہ قانون میں ڈیپ سیک کا نام نہیں لیا گیا لیکن یہ چینی چیٹ بوٹ کے متعارف کرائے جانے کے صرف ایک ہفتے بعد ہی پیش کیا گیا ہے جو کہ اس وقت امریکا میں سب سے مشہور اے آئی ایپ بن گئی اور امریکی ٹیک اسٹاک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ایپ کو امریکی ٹیک انڈسٹری کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دے چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیا اس اپیل میں ہم آرٹیکل 187کا اختیار استعمال کر سکتے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل کا سلمان اکرم راجہ سے استفسار

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا اس اپیل میں ہم آرٹیکل 187کا اختیار استعمال کر سکتے ہیں،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ آرٹیکل 187کے تحت مکمل انصاف کااختیار تو عدالت کے پاس ہمیشہ رہتا ہے،

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،سزایافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل  دیتے ہوئے کہاکہ1977تا1980بلوچستان ہائیکورٹ نے کورٹ مارشل والوں کو ضمانتیں دینا شروع کیں،ہر10،8سال بعد عدلیہ کو تابع لانے کی کوشش ہوتی ہے، پیپلزپارٹی رجسٹریشن کیلئے ایک قانون لایا گیا تھا،سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد پیپلزپارٹی کیخلاف بنایا گیا قانون ختم ہوا، عدلیہ کسی بھی وقت قانون کا بنیادی حقوق کے تناظر میں جائزہ لے سکتی ہے۔

پیکا قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج، ملزم گرفتار

جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ ہم ایک فیصلے کیخلاف اپیل سن  رہے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا اس اپیل میں ہم آرٹیکل 187کا اختیار استعمال کر سکتے ہیں،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ آرٹیکل 187کے تحت مکمل انصاف کااختیار تو عدالت کے پاس ہمیشہ رہتا ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ شروع میں آپ نے ہی عدالت کے دائرہ اختیار پراعتراض کیا تھا، شکر ہے اب بڑھا دیا، وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ عدالتی دائرہ اختیار ہمیشہ وقت کے ساتھ بڑھا ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سویلئنز کا ملٹری ٹرائل کیس، قانون کو غلط استعمال پر کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا: سربراہ آئینی بنچ
  • قانون کو اس کے غلط استعمال پر کالعدم قرار نہیں جاسکتا،سربراہ آئینی بینچ
  • قانون کو اس کے غلط استعمال پر کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا، سربراہ آئینی بینچ
  • کیا اس اپیل میں ہم آرٹیکل 187کا اختیار استعمال کر سکتے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل کا سلمان اکرم راجہ سے استفسار
  • افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہا ہے، خواجہ آصف
  • افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے، وزیر دفاع
  • افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • قوانین کی چَھڑی ہمیشہ بنانیوالوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے، خواجہ سعد رفیق