میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اپوزیشن کا پہلا اجلاس ہوا اور اس فورم سے ملکی مسائل کا حل دیں گے۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام گفتگو کرتے وہئے کہی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 26 ویں ترمیم پر بات ہوئی ہے اور یہ ترمیم آئین اور عدلیہ پر وار ہے اس لیے اسے ختم کرنا ہوگا، ترمیم میں اب بھی خرابیاں ہیں لیکن ہم بڑی خرابی سے بچ گئے اور مولانا فضل الرحمان نے ہمیں بڑی خرابی سے بچا لیا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملنا ضروری نہیں سمجھتا لیکن ملنے پر اعتراض نہیں ہے ، نواز شریف سے بات چیت ممکن ہے، لیکن وہ حکومت کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ حکومت غیرنمائندہ ہے ، مستقبل کا راستہ الیکشن ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں اتحادی حکومت بنانے پر بات نہیں ہوئی لیکن مسائل کے حل کیلئے اتحادی حکومت بننی چاہیے اور کوئی ایک جماعت مسائل حل نہیں کرسکتی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

ایک اور میثاق جمہوریت تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی. رانا ثنا اللہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن ) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ سیاسی مسائل کو اسٹیبلشمنٹ سے گفتگو کرکے حل کرلیں گے،سیاسی مسائل صرف اس وقت حل ہوں گے جب سیاسی قیادت ٹیبل پر بیٹھے گی، جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے معاملات میں بری طرح الجھتی جارہی ہے اور جب تک یہ جماعت الجھی رہے گی پاکستانی سیاست کو بھی الجھائے رکھے گی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے ان کو کوئی منزل نہیں ملے گی. مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے ہم نے اپنے مسائل اسٹیبلشمٹ سے بات چیت کر کے حل کرنے ہیں، یہ مسائل ایسے حل نہیں ہوں گے ، جب سیاسی قیادت سر جوڑے گی حل ہوں گے لیکن عمران خان کہتے ہیں میں نے اسٹیبلشمٹ سے ہی بات کرنی ہے.

انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹیز میں جو گفتگو ہوئی سب کو پتا ہے کہ وہاں سے کون چھوڑ کر بھاگا تھا؟ یہ لوگوں کے گھروں تک جا کر ذاتی طور پر زچ کرتے ہیں، عون عباس کو جس طرح گرفتار کیا گیا میں نے اس کی مذمت کی تھی رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جہاں سے راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں وہاں سے نہیں ملے گا، پی ٹی آئی دور میں ہر طرح کے مسائل موجودہ دور سے زیادہ تھے، اگر سیاسی مسائل بھی حل ہوں تو جو معاملات ایک سال میں حل ہوں ایک ماہ میں ہوں. ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں تقاریر اور خطابات میں بڑی بڑی باتیں ہوجاتی ہیں، میرا یقین ہے جب تک سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات نہیں کریں گی اور ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تو موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی.

متعلقہ مضامین

  • ایک اور میثاق جمہوریت تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی. رانا ثنا اللہ
  • وفاقی حکومت کی کینال منصوبہ ختم کرنیکی پیشکش لیکن پیپلزپارٹی نے کیا جواب دیا؟ تہلکہ خیز دعویٰ 
  • اوورسیزپاکستانیز کنونشن کا آخری دن،وزیر اعظم اور آرمی چیف کا اہم خطاب پر اختتام
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • احتساب کو مئوثر بنانے کے تقاضے
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون