کراچی میں ٹریفک حادثات نے 5 زندگیاں نگل لیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
فوٹو: شعیب احمد
کراچی میں ٹریفک حادثات نے 5 زندگیاں نگل لیں۔ جوہر موڑ پر تیز رفتار ڈمپر کی زد میں آکر میاں بیوی سمیت 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ دوسرا حادثہ ملیر کھوکھرا پار میں ہوا جہاں بےقابو بس نے ماں اور کمسن بیٹے کو کچل دیا۔
دونوں حادثات میں 5 شہری زخمی بھی ہوئے، ریسکیو اداروں کے مطابق کراچی میں رواں سال مختلف ٹریفک حادثات میں 68 افراد جاں بحق اور 1040 زخمی ہوچکے ہیں۔
کراچی کا بےلگام ٹریفک شہریوں کی جان کا دشمن بن گیا۔ کہیں ٹریلر، کہیں ٹرک، کہیں ڈمپر تو کہیں بس، روزانہ کسی نہ کسی کو کچل کر ہلاک یا زخمی کر رہے ہیں۔
آج بھی مختلف حادثات میں 5 شہری جان سے گئے۔ پہلا حادثہ گلستان جوہر ملینیم مال کے قریب ہوا جہاں اندھی رفتار سے چلنے والا ڈمپر دو موٹر سائیکلوں پر چڑھ دوڑا، نتیجے میں میاں بیوی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ جاں بحق افراد کی شناخت مریم، کامران اور فاروق کے ناموں سے ہوئی ہے۔
دوسرا حادثہ ملیر کھوکھرا پار میں پیش آیا جہاں خراب بس کو اسٹارٹ کرنے کیلئے دھکا لگایا جا رہا تھا، بس اسٹارٹ ہوئی تو ڈرائیور نے ایکسیلیٹر پر پورا دباؤ ڈالا ہوا تھا۔ نتیجے میں بس بے قابو ہو کر قریب کی گلی میں گھس گئی۔ یہاں پاس سے گزرنے والا موٹر سائیکل تو بچ گیا مگر گلی میں موجود خاتون اور اس کا کمسن بیٹا بس کے نیچے آکر جاں بحق ہوگئے جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔
ڈمپر حادثے کا ذمے دار ڈرائیور فرار ہوگیا جبکہ بس ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی
نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
نوشہرہ(سب نیوز)نوشہرہ میں ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ کر کے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور کو شہید کر دیا گیا۔ایکسائز پولیس کے مطابق جی ٹی روڈ پر تارو پبی کی حدود میں نامعلوم افراد نے ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو کانسٹیبل اور ڈرائیور زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ایک سب انسپکٹر شدید زخمی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں کانسٹیبل افتخار اور مجاہد شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سب انسپکٹر فاروق کو 5 گولیاں لگیں جسے زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ایکسائز اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، فائرنگ کے نتیجے میں شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسائز فورس جانوں کا نذرانہ دے کر صوبے میں منشیات کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی اور پولیس کو فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔انہوں کا واقعے میں دو ایکسائز پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس اور شہدا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جبکہ زخمی اہلکار کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، صوبائی حکومت شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی، شہدا کے اہل خانہ کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی، فائرنگ میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، شہدا کے لواحقین کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔ دوسری جانب محکمہ ایکسائز انٹیلی جنس ٹیم کے شہید دو اہلکاروں سمیت ڈرائیور کی نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کر دی گئی۔نماز جنازہ میں آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید، سی سی پی او، ایس ایس پی آپریشنز سمیت ایکسائز حکام نے شرکت کی۔