مظفر گڑھ: زیادتی کا جھوٹا الزام لگانے پر خاتون کے خلاف اینٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مظفر گڑھ میں زیادتی کا جھوٹا الزام لگانے پر خاتون کے خلاف اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، خاتون نے 2 ملزمان پر اجتماعی زیادتی کا الزام لگا کر عدالت میں بھی ان کے خلاف بیان دیا تھا۔
ملتان کی رہائشی خاتون کی جانب سے مظفرگڑھ کے تھانہ سول لائن میں 2 نامزد ملزمان کیخلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا، ایف آئی آر میں خاتون نے الزام عائد کیا کہ 8 جنوری کو وہ دوائی لینے رجب طیب اردوان اسپتال جا رہی تھی۔
اسی دوران 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اسے اغواء کیا اور نامعلوم مقام پر لے جا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
لاہور: پولیس اہلکار کی ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں گھس کر 2 خواتین سے مبینہ زیادتیملزمان نے دو خواتین کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کی، اور ان کی برہنہ ویڈیو بھی بنائی،
خاتون نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے بھی ملزمان کی نشاندہی کی۔ عدالت میں ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں متاثرہ خاتون عدالت میں اپنے بیان سے ہی منحرف ہوگئی۔
خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ اس نے شک کی بنیاد پر ملزمان کو مقدمے میں نامزد کروایا تھا۔
خاتون کے بیان کے بعد دونوں ملزمان کیخلاف مقدمہ خارج ہوگیا اور جھوٹا مقدمہ درج کروانے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اجتماعی زیادتی عدالت میں زیادتی کا ملزمان کی خاتون کے خاتون نے کے خلاف
پڑھیں:
کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
کراچی:مومن آباد پولیس نے پولیو ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جس میں ملزم کی بیوی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ مدعی مقدمہ نعیم الحسن جو کہ بحیثیت فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس ٹیم کے سیکیورٹی معاملات پر مامور ہے اس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ پولیو ٹیم جس میں خواتین ورکرز بھی شامل وہ دن ساڑھے دس بجے کے قریب فرید کالونی گلی نمبر 9 سیکٹر 10 اورنگی ٹاؤن میں کام کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق جیسے ہی وہ اس گلی سے گزر کر رونق اسلام اسکول کی جانب جا رہے تھے کہ گلی میں موجود محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ نے پولیو ٹیم پر حملہ کر کے لیڈی پولیو ورکر رقیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر کپڑے پھاڑ دیئے اور نازیبا زبان استعمال کی۔
اس دوران اس کی بیوی نے دوسری پولیو ورکر خاتون سے بھی مارپیٹ کی جس کے باعث اسے بھی اندرونی چوٹیں آئیں جبکہ انھوں ںے پولیو ٹیم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
مدعی کے مطابق گلی میں پہنچا تو پولیو ورکر محمد اصغر کے بھی دائیں ہاتھ پر چوٹ لگنے سے سوجن آگئی تھی جبکہ پولیس بھی موقع پر پہنچ چکی تھی اس دوران پولیس اسٹاف کے ہمراہ محمد جان ولد غلام جان کو پولیس کی مدد سے پکڑا اور انھیں لے کر تھانے پہنچا ہوں اور میرا دعویٰ محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ پر پولیو ٹیم پر جان سے مارنے کی نیت سے حملہ آور ہونا اور خاتون پولیو ورکر اور دیگر اسٹاف کے کام مداخلت اور ہاتھا پائی کرنا ہے لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس نے مقدمہ نمبر 176 سال 2025ء بجرم دفعات 354 ، 186 اور 337 اے ون چونتیس کے تحت مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔