Jasarat News:
2025-02-05@20:28:45 GMT

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روز وقفے کے بعد کل سہ پہر طلب

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روز وقفے کے بعد کل سہ پہر طلب

کوئٹہ : بلو چستان اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعد کل سہ پہر تین بجے ہوگا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اسمبلی سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں محکمہ منصوبہ بندی و تر قیات اور محکمہ صحت سے متعلق سوالات دریافت اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

اعلامیہ میں مینگوادر میں طوفانی بارشوں سے متاثرہ خاندوں کے مالی امداد کی بابت توجہ دلاؤ نوٹس اور پشین سے منشیات تدارک سینٹر کے قیام کو یقینی بنانے سے متعلق قرار داد پیش کی جائے گی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں ژوب کے عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے این ایچ اے کے اقدامات سے متعلق اور ماہی گیروں کے لئے ماہی گیر کارڈ کی فراہمی سے متعلق بھی قراردادیں پیش کی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سندھ اور بلوچستان اسمبلی سے زرعی ٹیکس متفقہ طور پر منظور

کراچی / کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر / نمائندہ جسارت) سندھ اسمبلی نے اجلاس میں سندھ زرعی آمدن ٹیکس بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ایوان کی جانب سے نئے ٹیکس سلیب کے قانون کو بھی منظور کرلیا گیا ہے، زرعی پیداوار سے حاصل ہونیوالی آمدن پر 45 فیصد تک ٹیکس عائد
ہوگا۔لسٹیڈ کمپنی بنانے پرزرعی شعبہ سے20 سے 28 فیصد وصول کیا جائے گا ، زرعی آمدن15کروڑ سے زائد ہوئی تو سپر ٹیکس کا اطلاق بھی ہوگا زرعی ٹیکس سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمیں بند گلی میں لاکرکھڑا کردیا ہے۔ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے ، قانون مجبوری میں لایا جارہا ہے اگر ایسا نہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ متاثر ہوتا،سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے ضمنی ایجنڈے کے تحت سندھ زرعی آمدن ٹیکس بل ایوان میں پیش کیا۔قبل ازیں سندھ کابینہ نے زرعی آمدنی پر ٹیکس کی منظوری دے دی، سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار جبکہ سالانہ 56 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 45 فیصد ہوگی۔ پروگریسو سپر ٹیکس بھی متعارف کرادیا گیا جس کے تحت سالانہ 15 کروڑ روپے تک کی زرعی آمدنی پر کوئی سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ سالانہ 50 کروڑروپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ 10 فیصد سپر ٹیکس عاید ہوگا۔علاوہ ازیںپنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے بعد بلوچستان میں بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس عاید ہوگا۔ صوبائی اسمبلی سے ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا ترمیمی مسودہ منظور ہو گیا۔ اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعدصوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد نے بلوچستان ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا ترمیمی مسودہ قانون 2025ء ایوان میں پیش کیا۔بل کے تحت زیادہ آمدن والے زمینداروں پر سپر ٹیکس بھی لاگو ہوگا۔ بل میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ سالانہ زرعی آمدنی 6لاکھ روپے تک ہونے پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، جبکہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک آمدن پر 15 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔اپوزیشن رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن کی جانب سے مسودہ قانون پر احتجاج کیا گیا۔، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے شرائط پر عمل کرتے ہوئے کسانوں پر اضافی ٹیکس عائد کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کا آٹھ فروری کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ
  • پی بی 36 قلات کی ری پولنگ ملتوی، بلوچستان وزیر داخلہ سے محروم
  • اینٹی کرپشن بلوچستان کی کارروائی، بیس کروڈ کی بدعنوانی میں مفرور ملزم گرفتار
  • بلوچستان علیحدگی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے بیان کی ویڈیو
  • پولیو کا خاتمہ حکومت اور محکمہ صحت کی ترجیح ہے، سلمان رفیق
  • سندھ اور بلوچستان اسمبلی سے زرعی ٹیکس متفقہ طور پر منظور
  • صدر مملکت آصف علی زرداری 4 روزہ دورے پرکل چین جائیں گے
  • سندھ اسمبلی: مظاہر عامر اور ماروی راشدی میں مکالمہ
  • کوئٹہ، شہباز شریف کی زیر صدارت صوبے کے امن و امان سے متعلق اجلاس