بنگلہ دیش میں طلبا انقلاب کے باعث حکومتی تبدیلی کے بعد سے شیخ حسینہ واجد کی پارٹی زیرعتاب ہے۔ سابق وزیراعظم حسینہ واجد ملک سے مفرور ہیں تاہم مخالفین کی جانب سے اب بھی ان کے خلاف احتجاج کیے جاتے ہیں۔

بدھ 5 فروری کی شام مشتعل احتجاجی مظاہرین نے دھان منڈی 32 میں واقع بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر پرتشدد حملہ کیا، اور گیٹ توڑ کر زبردستی احاطے میں داخل ہونے کے بعد ہنگامی آرائی شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیں عوامی لیگ نے متنازع بنا دیا، شیخ مجیب کو بابائے قوم نہیں سمجھتے، بنگلہ دیشی مشیر اطلاعات

یہ احتجاج سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی آن لائن تقریر کے جواب میں کیا گیا ہے۔ مظاہرین نے انتقامی کارروائی کے طور پر دھان منڈی 32 میں بلڈوزر مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا اور شام 9 بجے مکان کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی، تاہم مظاہرین منصوبہ تبدیل کرتے ہوئے رات 8 بجے سے پہلے ہی وہاں پہنچ گئے۔

احتجاجی مظاہرین ایک ریلی کی شکل میں شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور مرکزی دروازے کو توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی۔

مظاہرین نے کہاکہ شیخ مجیب الرحمان کا خاندان آمریت اور فسطائیت کی علامت ہے، انہوں نے ملک میں مجیب ازم اور فاشزم کے کسی بھی نشان کو مٹانے کے اپنے ارادوں کا اظہار کیا۔ احتجاجی مظاہرین شیخ حسینہ واجد کے خلاف بھی نعرے لگاتے رہے، اور انہیں واپس لا کر پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرین میں سے کچھ لوگ گھر کی دوسری منزل پر چڑھ گئے، اور شیخ مجیب الرحمان تصویروں اور دیگر اشیا کو نقصان پہنچایا۔

اس سے قبل طلبا تحریک کے کنوینیئر حسنات عبداللہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ آج رات بنگلہ دیش کی سرزمین کو فاشزم سے آزاد کردیا جائےگا۔

تحریک کے کنوینیئر شریف عثمان ہادی اور قومی شہری کمیٹی کے رکن سمیت کئی دیگر اہم شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر حملے کی وارننگ اور مکان کو گرانے کے ارادے کی پوسٹس شیئر کیں۔

یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش میں شیخ مجیب کے مجسمے پر عوام کا حملہ، ویڈیو وائرل

واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ دھان منڈی 32 کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد مشتعل مظاہرین نے اس گھر پر حملہ کیا تھا اور کچھ حصوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بنگلہ دیش تور پھوڑ شیخ حسینہ واجد شیخ مجیب الرحمان طلبا انقلاب گھر پر حملہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش تور پھوڑ شیخ حسینہ واجد شیخ مجیب الرحمان طلبا انقلاب گھر پر حملہ وی نیوز شیخ مجیب الرحمان احتجاجی مظاہرین شیخ حسینہ واجد مظاہرین نے بنگلہ دیش

پڑھیں:

ایف بی آئی کے ملازمین سے کیپٹل ہل حملہ کیس میں جواب طلبی

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )ایف بی آئی کے ملازمین کو 6جنوری 2021کو امریکی کیپٹل ہل پر حملے سے متعلق مجرمانہ مقدمات پر کیے گئے کسی بھی کام کے بارے میں ایک سوالنامے کا جواب دینے کا حکم دیا گیا ، جس کے بعد اہلکاروں اور افسران نے کام بند کرکے اپنے ڈیسک خالی کرنا شروع کر دئیے ہیں. غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق موجود سوالات کی فہرست میں ملازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ملازمت کا عنوان بتائیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے 6 جنوری 2021 کو ہونے والے ہنگاموں کی تحقیقات میں ان کا کیا کردار تھا؟ اور کیا انہوں نے ایسی کسی تحقیقات کی نگرانی میں مدد کی تھی؟.

(جاری ہے)

ایف بی آئی ہیڈکوارٹرز میں کرمنل انویسٹی گیشن ڈویژن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر چاڈ یاربرو نے ہفتے کے آخر میں ایک ای میل میں لکھا کہ میں جانتا ہوں کہ میں اور اس سوال نامے کو حاصل کرنے والے دیگر افراد کے پاس بہت سے سوالات اور خدشات ہیں جن کے جوابات حاصل کرنے کے لیے میں سخت محنت کر رہا ہوں ڈیموکریٹس اور دیگر ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی ٹیم ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کے ان عہدیداروں کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے ٹرمپ اور 6 جنوری کو فسادیوں کے خلاف فوجداری مقدمات میں کردار ادا کیا تھا.

صدرٹرمپ نے 20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے پہلے دن کیپیٹل ہل حملے کے سلسلے میں 14 افراد کی سزاﺅں میں کمی کی تھی اور باقی لوگوں کو معاف کر دیا تھا جن میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر پرتشدد حملے کرنے والے بھی شامل تھے قائم مقام ڈپٹی اٹارنی جنرل ایمل بوو نے مطالبہ کیا تھا کہ ایف بی آئی منگل کی دوپہر تک انہیں ہر اس ملازم کی فہرست پیش کرے جو 6 جنوری کے مقدمات میں کام کرتا رہا تھا اور ساتھ ہی ان افراد کی فہرست بھی پیش کرے جنہوں نے غزہ جنگ کے سلسلے میں حماس کے راہنماﺅں کے خلاف گزشتہ سال دائر فوجداری مقدمے پر کام کیا تھا.

انہوں نے ایف بی آئی کے 8 سینئرعہدیداروں کے علاوہ میامی اور واشنگٹن ڈی سی کے فیلڈ دفاتر کے سربراہوں کو بھی برطرف کر دیا ہے قومی سلامتی کے ماہر وکیل مارک زید نے بوو کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ یہ اقدامات مناسب طریقہ کار کی خلاف ورزی ہیں اگر کسی فرد کی معلومات کو عام کیا جاتا ہے تو اس سے اس کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ برطرف ملازمین کی برطرفی یا عوامی سطح پر ان کی شناخت ظاہر کرنے کے عمل کو آگے بڑھاتے ہیں تو ہم تمام دستیاب قانونی ذرائع سے ان کے حقوق کی تصدیق کے لیے تیار ہیں.

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بنگلہ دیش  براہ راست پروازوں کی بحالی، فلائی جناح کو اجازت مل گئی
  • سہ فریقی سیریز کیلئے ٹکٹوں کا حصول، کوریئر سینٹرز میدان جنگ میں تبدیل
  • بنگلہ دیش : کراچی-ڈھاکا براہ راست فلائٹس کیلئے فلائی جناح کی منظوری
  • حکومت پی ٹی آئی کے نومبر احتجاج میں مبینہ ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے : ایچ آر سی پی
  • دہلی میں جناح کا بنگلہ: ہندو تاجر نے خرید کر گنگا جل سے دھلوایا تھا
  • بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں تنازع شدت اختیار کرگیا، بڑی گرفتاری سامنے آگئی
  • بنگلہ دیش پریمیئر لیگ،بس ڈرائیور نے پاکستان کے بیٹسمین محمد حارث سمیت کھلاڑیوں کا سامان کیوں روک لیا؟
  • ایف بی آئی کے ملازمین سے کیپٹل ہل حملہ کیس میں جواب طلبی
  • سکھر ،پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کیخلاف انوکھا احتجاج